Book Name:Madani Inamaat Rah e Nijaat

اور لگوانے سے بچوں گا۔٭نَظَر کی حِفَاظَت کا ذِہْن بنانے کی خاطِر حتَّی الْاِمْکان نگاہیں نیچی رکھوں گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

اے نَفْس !اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  سے ڈر

بنی اسرائیل کا ایک شخص نہایت عِبادت گُزار تھا ۔ وہ رات میں اللہتعالیٰ کی عِبادت میں مصروف رہتا اور دن میں گھوم پھر کر کچھ اشیاء لوگوں کو بیچا کرتا۔ وہ اکثر اپنے نَفْس کا مُحاسَبہ (فکرِ مدینہ)کرتے ہوئے کہتا : ”اے نَفْس! اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  سے ڈر۔“ ایک دن وہ حسبِ معمول اپنے گھر سے روزی کمانے کے لئے نکلا اور چلتے چلتے ایک امیر کے دروازے کے قریب پہنچا اور اپنی اشیاء بیچنے کے لئے صَدا لگائی ۔ امیر کی بیوی نے جب اس حسِین شخص کو اپنے دروازے کے قریب دیکھا تو اس پر عاشِق ہوگئی اور اُسے بہانے سے محل کے اندر بُلا لِیا پھر اُس سے کہنے لگی:اے تاجر ! میرا دل تمہاری طرف مائل ہوچکا ہے ، میرے پاس بہت مال ہے اور زَرْقْ بَرْقْ  لِباس ہیں،تم یہ کام چھوڑ دو میں تمہیں ریشمی لِباس اور بہت سا مال دوں گی ۔یہ پیش کش سُن کر اس کا نَفْس اس عورت کی طرف مائل ہونے لگا ،مگر فوراً اس نے اپنی عادت کے مطابق (نَفْس کو مُخاطَب کرتے ہوئے )کہا:”اے نَفْس!اللہعَزَّ  وَجَلَّ  سے ڈر “پھر اس عورت کو جواب دیا:”مجھے اپنے رَبّ عَزَّوَجَلَّ کا خوف ہے ۔“ وہ عورت کہنے لگی :”تم میری خواہش پوری کئے بغیر یہاں سے نہیں جاسکتے ۔“ اس شخص نے پھر کہا: ”اے نَفْس ! اللہ  عَزَّ  وَجَلَّ سے ڈر ۔“اور نَجات کی ترکیب سوچنے لگا ۔ بالآخر اس نے عورت سے کہا:”مجھے مُہْلت دو کہ میں وُضُو کر کے دو رَکْعَتیں اداکرلوں ۔“اجازت ملنے پر اس نے وُضُو کِیا اور چھت پر چلا گیا، وہاں اس نے دو رَکْعَت نماز ادا کرنے کے بعد چھت سے نیچے جھانکا تو اس کی اونچائی (تقریباً)بیس (20)گَز تھی ۔ اس نے بے بسی سے آسمان کی طرف دیکھا اور عرض کرنے لگا:”اے میرے رَبّ عَزَّ  وَجَلَّ! میں طویل عرصے سے تیری عِبادت میں مشغول ہوں ، مجھے اس آفت سے نجات عطا