Book Name:Faizan e Maula Ali Mushkil Kusha

بچپن دیکھیں تو وہ بھی بے نظیر وبے مِثال تھا ،آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ بچپن ہی سے نبیِ کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی صُحبت میں رہ کر تَربِیت  حاصل فرماتے ۔رحمتِ دو عالم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کی کَفالت فرمائی ،بچپن ہی میں اسلام لا ئے ،چھوٹی سی عُمر میں نیکی کی دَعوت میں بڑھ چڑھ کر حِصَّہ لیااوراِس راہ میں آنے والی رُکاوَٹیں آپ کی تَربِیَت کا حِصَّہ بنیں۔شیرِخدارَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  کے مُبارَک بچپن کا ایک خُوب صُورَت گوشہ مُلاحَظہ فرمائیے۔چنانچہ

شیرِِخُدا کی پہلی غِذا :

        آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کی والِدۂ ماجِدہ حضرت سیِدتُنا فاطِمہ بنتِ اسَد رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہا  کا بَیا ن ہے امیرُ المؤمنین حضرتِ سیِّدُنا علیُّ المرتضیٰ کَرَّمَ اللہُ تعالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم جب پیدا ہوئے تو آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اُن کا نام علی رکھا اور اپنا لُعاب آپ کے مُنہ میں ڈالااور اپنی زَبان انہیں چُوسنے کے لئے دی تو آپکَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم زَبان مُبارک کو چُوستے ہوئے نِیند کی آغوش میں چلے گئے،  جب اگلادِن آیا تو ہَم نے آپ کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم  کودُودھ پلانے کے لئے ایک دائی کو بلایا، لیکن آپ نے دُودھ نہیں پِیا،جب اِس بات کی خَبررحمتِ عالَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکودی گئی توآپصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نےتَشریف لاکراپنی زَبانِ اَطہرآپرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کے دَہن میں ڈالی،حضرت سَیِّدُناعلیکَرَّمَ اللہُ تعالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم زبانِ اَقْدس کوچُوسنے لگے، چُوستے ہوئےپِھرنِیند کی آغوش میں چلے گئے،پس جَب تک اللہ عَزَّوَجَلَّ نے چاہا اُسی طرح کا مُعامَلہ ہوتارہا۔(السیرۃ الحلبیۃ،ج۱،ص۳۸۲)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے کہ حضرت سَیِّدُناعلیُّ المرتضیٰ کَرَّمَ اللّٰہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْمکی کیاشان ہے کہ سرورِکونین،رحمتِ دارین صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اپنی زَبانِ مُبا رَک  اُن کے دَہن میں ڈال کر برکتوں سے مُستفیض فرمارہے ہیں۔اللہ عَزَّ  وَجَلَّنےبھی آپرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی ذاتِ