Book Name:Ghaus e Pak ka Bachpan

انعامات اپنائیں، اُن کے لئے عاشقِ غوث و رضا امیرِ اہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ بارگاہِ غوثیت میں التجاء کرتے ہیں

سجائیں عِمامہ بڑھائیں جو داڑھی        انہیں حشر میں بخشوا غوثِ اعظم

جو ہیں وَقف، سنّت کی خدمت کی خاطر  انہیں حشر میں بخشوا غوثِ اعظم

جو روزانہ دیتے ہیں نیکی کی دعوت      انہیں حشر میں بخشوا غوثِ اعظم

سفر قافلے میں جو کرتے ہیں ہر ماہ       انہیں حشر میں بخشوا غوثِ اعظم

جو دیں راہِ مولا میں بارہ مہینے           انہیں حشر میں بخشوا غوثِ اعظم

جو اپناتے ہیں ''مدنی انعام'' اکثر       انہیں حشر میں بخشوا غوثِ اعظم

 اٰمین بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمین صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ 

بیان کا خُلاصہ

        میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! گیارہویں والے پیر، پیرانِ پیر، پیر دست گیر، روشن ضمیر رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی بھی کیا بلند و بالا شان ہے کہ آپ،اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی عطا سے مُردوں کو زندہ کر دیا کرتے تھے، اللہ اللہ ،آپ کی شان تو دیکھئے کہ آپ کی ولادت سے قبل، آپ کی ولایت کی خوشخبریاں آپ کے والد کو انبیاء بلکہ خود سید الانبیاء صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ دیتے ہیں، شانِ غوث پر قربان جائیے، آپ کی آمد کی خبریں، آپ کی تشریف آوری سے قبل اولیاء دیتے آئے، شان و عظمت تو مُلاحظہ فرمائیے کہ پیدا ہوتے ہی رمضان میں دن کے وقت دودھ نوش نہیں فرماتے، سبحان اللہ بچپن ہی سے کھیل کود سے بچتے ہیں، مرحبا! آپ نے اپنی امی جان کے شکم میں 18 پارے حفظ کر لئے تھے، اللہ اکبر! کیا ارفع و اعلی شان ہے کہ فرشتے مدرسے تک آپ کو پہنچانے آتے تھے، شوقِ علم تو دیکھئے، مرحبا صد مرحبا! آپ دن رات،