Book Name:Siddiq e Akbar ka Khauf e Khuda

(1)سونے سے پہلے بِسْتَر کواچھی طرح جھاڑلیجئے تاکہ کوئی مُوْذِی کِیْڑا وغیرہ ہو تو نکل جائے۔

(2) سونے سے پہلے یہ دعا پڑھ لیجئے:  اَ للّٰھُمَّ بِاِسْـمِکَ اَمُوْتُ وَاَحْیٰی ۔ ترجَمہ: اے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ! میں تیرے نام کے ساتھ ہی مرتا ہوں اور جیتا ہوں (یعنی سوتا اور جاگتا ہوں)  ( بُخارِی ج۴ص۱۹۶ حدیث ۶۳۲۵)

(3) عَصْر کے بعد نہ سوئیں عَقْل زائل ہونے کاخَوف ہے۔فرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم :”جو شخص عَصْر کے بعد سوئے اور اس کی عَقْل جاتی رہے تو وہ اپنے ہی کو ملامت کرے۔ (مسند ابی یعلی حدیث ۴۸۹۷ ج۴ ص۲۷۸) (4)دوپہر کوقَیْلُولَہ ( یعنی کچھ دیر لیٹنا) مستحب ہے۔  (عالَمگیری ج ۵ ص ۳۷۶ )

صدرُ الشَّریعہ،بدرُ الطَّریقہ حضرتِ علامہ مولانامُفْتِی محمد امجد علی اَعْظمی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِیفرماتے ہیں:غالِباً یہ ان لوگوں کے لیے ہوگا جو شب بیداری کرتے ہیں، رات میں نمازیں پڑھتے ذکرِ الٰہی کرتے ہیں یا کُتُب بینی یا مطالعے میں مَشْغُول رہتے ہیں کہ شب بیداری میں جو تکان ہوئی قیلولے سے دَفع ہوجائے گی۔ (بہارِشريعت حصّہ۶ا ص ۷۹ مکتبۃ المدینہ) (5) دن کے اِبتِدائی حصّے میں سونا یا مغرب و عشاء کے درمیان میں سونا مکروہ ہے۔ (عالَمگیری ج ۵ ص ۳۷۶ ) (6)سونے میں مستحب یہ ہے کہ باطہارت سوئے اور(7) کچھ دیرسیدھی کَروَٹ پر سیدھے ہاتھ کو رُخْسَار (یعنی گال) کے نیچے رکھ کر قبلہ رُو سوئے پھر اس کے بعد بائیں کروٹ پر (اَیْضاً) (8)سوتے وَقت قَبْر میں سونے کو یاد کرے کہ وہاں تنہا سونا ہوگا سوا اپنے اعمال کے کوئی ساتھ نہ ہوگا(9)سوتے وقت یادِ خدا میں مشغول ہو تَہْلِیْل و تَسْبِیْح وتَحْمِیْد پڑھے (یعنی لَا اِلٰہَ اِلاَّ اللہُ- سُبْحٰنَ اللہ-اور اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ ۔ کا ورد کرتا رہے) یہاں تک کہ سوجائے، کہ جس حالت پر انسان سوتا ہے اُسی پر اٹھتا ہے اور جس حالت پر مرتا ہے قیامت کے دن اُسی پر اٹھے گا (اَیْضاً) (10) جاگنے کے بعد یہ دعا پڑھئے : اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْۤ اَحْیَانَا بَعْدَ مَآ اَمَا تَنَا وَاِلَیْہِ النُّشُوْرُ   ( بخاری ج۴ص۱۹۶ حدیث ۶۳۲۵)

ترجمہ: تمام تعریفیں اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کے لئے ہیں جس نے ہمیں مارنے کے بعد زندہ کیا اور اسی کی طرف