Book Name:Maujzaat e Mustafa

توڑنے میں کامیاب  نہ ہوا تھا۔ نیز جب حَضْرتِ سَیِّدُناجابررَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کی دَعْوت کی تو کم سالَن اور تھوڑا آٹا سَیِّدِ عالَم،رَسُول ِ مُـحْـتَشَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کے لُعابِ مُبارَکہ کی بَرَکت  سے تمام لشکر کو کافی ہو گیا  بلکہ بچ بھی گیا۔ اس کے بعد ہم نے مُعْجِزَہ  کی تَعْرِیْف سُنی کہ اِعْلانِ نَبُوَّت کے بعد نبی عَلَیْہِ السَّلَام  سے جو خِلاف ِعادت کام صادِر ہوں اسے”مُعْجِزَہ “کہتے ہیں اس کے بعد  ہم نے تاجدارِ رِسالت، شَہَنْشاہِ نَبُوَّت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے جامِعُ الْمُعْجِزات ہونے کے بارے میں سُنا کہ وہ تما م کَمالات  اور مُعْجِزَات جو  دیگر اَنْبیائے کِرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام میں تَقْسیم ہوۓ وہ تمام کے تمام مُعْجِزَات پیارے آقا،مدینے والے مُصْطفےٰصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  میں یکجا کر دئیے  گئے ۔ بلکہ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کو ایسے مُعْجِزَات بھی عطا ہوئے جو پہلے کسی کو نہ ملے۔ اس کے بعد ہم نے مُعْجِزَۂ شَقُّ الْقَمَر کے بارے میں سُنا کہ مُصْطَفٰےجانِ رَحْمت ، شَمْعِ بزمِ ہدایت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نے چاند کو دو ٹکڑے کر دیا ۔اس کے بعد ہم نے جو مُعْجِزَہ سُنا اس کا تَعلُّق  سَیِّدُنا اَبُوہُرَیْرہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  سے ہےکہ مَحْبُوبِ خُدا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نے ان کا چہرہ دیکھ کر ان کی بُھوک کو بھا نپ لیااور انہیں اپنے ساتھ گھر پر لےگئےاور وہاں حَضْرتِ سَیِّدُنا اَبُوہُرَیْرہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  نے ایک دُودھ کا  بَھرا ہوا پیالہ حُضُورصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے حکم سے اَصْحابِ صُفَّہ کو پیش کیا ، تمام اَصْحابِ صُفَّہ دُودھ کےاس ایک پیالے سے سیراب ہوگئے مگر اس پیالے میں وہ دُودھ جُوں کا تُوں موجود تھا ۔ پھر حَضْرتِ سَیِّدُنا اَبُوہُرَیْرہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  نے وہ دُودھ  سَیِّدِ عالَم ، نُورِ مجسّم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کے حکم سے نوش فرمایا: اور خُوب سیر ہو کر پیامگر وہ دُودھ پھر بھی خَتْم نہ ہوا ۔ اس مُعْجِزے سے ہمیں  بھی یہ دَرْس ملا کہ کھانے کی مِقْدار پر نَظر نہیں رکھنی چاہئے بلکہ اس کھانے کو مل بانٹ کر