Book Name:Maujzaat e Mustafa

کیوں  جَناب ِ بُوہُرَیْرہ  تھا وہ کیسا جامِ شِیْر

جس  سے سَتّر صاحِبوں کا دُوْدھ سے مُنہ پِھر گیا

(حدائقِ بخشش،حصہ اول،ص۵۳)

سرکارکی آمد مرحبا              سردار کی آمد مرحبا              مُختار  کی آمد مرحبا                 غمخوار کی آمد مرحبا

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب !  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحمَّدٍ

مِل کر کھائیے بَرَکت  پائیے:

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!اس واقعے سے جہاں تَاجْدارِ رِسالت، شَہَنْشَاہِ نَبُوَّت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے عَظِیْمُ الشّان مُعْجِزَے کی معلومات ہوئیں، وہیں اپنے مُسلمان بھائیوں کے ساتھ حُسنِ سُلوک اور خَیْرخَواہی کرنے کا دَرْس بھی مِلتا ہے۔ایک پیالہ دُودھ سے 70 اَفْراد کا سَیْر ہونا تو  مُعْجِزَۂ   نَبَوِی تھا مگر یہ ایک حقیقت ہے کہ جو چیز مِل بیٹھ کر کھائی جائے ،اُس میں بَرَکت  ہوجاتی ہے نیز اِس میں دُوسروں کی دِلْجُوئی کا سامان بھی ہےاور یہ ہمارے پیارے آقا، مکی مَدنی مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی مُبارَک سُنَّت بھی ہے،مگر افسوس !ہمارے گھروں میں مَحْض سُسْتی کے سبب ایک ساتھ بیٹھ کر کھانے کی ترکیب نہیں کرتے،حالانکہ مِل بیٹھ کر کھاناکھانے سے نہ صِرْف ایک دوسرے میں باہَمی مَحَبَّت و اُنسیَّت میں اِضافہ ہوتا ہے، بلکہ اس  طَریقے سے کھانا کھانے میں بَرَکت  بھی ہوتی ہے۔برکت کیوں نہ ہو ؟کہ یہ عَظِیْم نُسْخہ خُود مکی مدنی آقا، دو عالم کے داتا،آمنہ کے دِلربا،حلیمہ کے پِیاصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نےتَعْلیم فرمایا ہے۔ چُنانچہ  مَروی ہے کہ ایک بارصَحابۂ کِرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے عَرض کی :یارَسُوْلَاللہ!(صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ) ہم کھاتے ہیں اورسَیْر نہیں ہوتے ، فرمایا: اِکٹھے ہو کر کھاتے ہو یا الگ الگ ؟عَرْض