Book Name:Maujzaat e Mustafa

چاہیں تو اُنگلیوں سے پانی کے چشمے بَہا دیں،آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے مُعْجِزَات دنیاہی تک مَحْدُود نہیں بلکہ دونوں جہانوں میں مُعْجِزَاتِ نَبَوِیَّہ کی حکمرانی ہے،اَلْغَرض دُنیا کی تما م مَخْلُوق باِذنِ اِلٰہی اِن کے تابِعْ ہے اور ہر چیز پر اُن کا حکم جاری ہے،جسے چاہیں جیسا حکم دیں۔اسی مَضْمُون کو میرے آقا  اعلیٰ حَضْرت امام احمد رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ  الرَّحْمٰن بَیان  کرتے ہوۓ اِرْشاد فرماتے ہیں:وہ(یعنی  میٹھے میٹھے آقا، مدینے والے مُصْطفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ) بالا دَسْتْ حاکِم(یعنی سب کے افسرہیں) کہ تمام ماسِوٰی اللہ (سارا عالم)ان کا محکوم (ہے ) اور ان کے سِوا عالَم میں کوئی حاکم نہیں۔

جس نے ٹکڑے کئے ہیں قَمر کے وہ ہے      

    نُورِ وَحْدت کا ٹکڑا ہمارا نَبی

مُلکِ کَونَیْن میں اَنْبیا تَاجْدار

    تَاجْداروں کا آقا ہمارا نَبی

صَلُّوْ ا عَلَی الْحَبِیْب !         صَلَّی اللہُ تَعالٰی عَلٰی مُحمَّدٍ

حَضْرتِ اَبُوہُرَیْرہ اور ایک پیالہ دُودھ:

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!اسی طرح ایک اور اِیْمان اَفْروز مُعْجِزَہ فیضانِ سُنّت جلد اوّل سے سُنتے ہیں،یہ وہ عظیم کتاب ہے،جس کی اِشاعت پورا سال ہی جاری رہتی ہے ،یہ وہ عظیم کتاب ہے جس میں جا بجا سُنّتیں لکھی ہوئی ہیں ،چنانچہ صفحہ نمبر690پر شیخِ  طریقت،امیرِ اہلسنّت،بانیِ دعوتِ اسلامی حضر ت علامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطار قادِری رضوی ضیائی دامت برکاتہم العالیہ لکھتے ہیں :

دُودھ کا ایک پیالہ اورستّر صحابہ :

حضرتِ سیِّدُنا ابو ہُریرہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  فرماتے ہیں ، اُس خدا عَزَّوَجَلّ کی قسم! جس کے سِوا کوئی معبود نہیں، میں بھوک کی وجہ سے اپنا پَیٹ زمین پر رکھتا اور بھوک کے سبب پیٹ پر پتّھر باندھا کرتا تھا ایک دن میں اس راستے پر بیٹھ گیا جس سے لوگ باہَر جاتے تھے۔