Book Name:Maujzaat e Mustafa

حَضْرتِ سَیِّدُنا جَابِر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے حَوالے سے مَشْہُور مُعْجِزَہ سُنیں گے، اُس کے بعد ہم یہ سُنیں گے کہ مُعْجِزَہ کہتے کسے ہیں؟ پھر ہم یہ سُنیں گے کہ نبیِ اَکْرَم، نُورِ مُجَسّم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ جامِعُ الْمُعْجِزَات ہیں، اُس کے بعدمَزید آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکے چند مُعْجِزَات مثلاً چاند کو دو ٹکڑے کرنا، دُوْدھ کے ایک ہی پیالے سے70 صَحَابۂ کِرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کا سَیْر ہو جانا،دَرَخْت کا چل کر آنا  یہ سب سُننے کی سَعَادَت حاصل کریں گے۔اس کے عِلاوہ ہم یہ بھی سُنیں گے کہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکا وہ کونسا مُعْجِزَہہے جو قِیامَت تک کے لئے ہے ۔آخِر میں "ناخن کاٹنے" کی سُنّتیں  اور آداب بھی سُنیں گے، آئیے  حَضْرتِ سَیِّدُناجَابِر رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کا واقعہ سُنتے ہیں۔چنانچہ،

ایک عجیب چٹان:

حَضْرتِ سَیِّدُنا جَابِر رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ بَیان کرتے ہیں کہ (غَزوَۂ خَنْدق کے موقع پر)خَنْدق کھودتے وَقْت ناگہاں(اچانک) ایک ایسی چَٹان نُمودار ہو گئی جو کسی سے بھی نہیں ٹُوٹی، جب ہم نے بارگاہِ رِسَالَت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَمیں یہ ماجرا عَرْض کیا تو آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اُٹھے تین دن کا فاقہ تھا اور شکمِ مُبارَک پر پتّھر بندھاہوا تھا،آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اپنے دَسْتِ مُبارَک سے پھاؤڑا مارا تو وہ چَٹان ریت کے بُھربُھرے ٹِیلے کی طَرح بِکھر گئی۔(بخاری جلد۲ ص۵۸۸ خندق)اور ایک رِوَایَت یہ ہے کہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اُس چَٹان پر تین مَرتبہ پھاؤڑا مارا،ہر ضَرب پر اُس میں سے ایک روشنی نکلتی تھی اور اس روشنی میں آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے شام و اِیران اور یَمَن کے شہروں کو دیکھ لیا اور اِن تینوں مُلکوں کے فَتْح ہونے کی صَحَابۂ کِرام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمْ کو بِشَارَت دی۔(زُرقانی ،ج۲، ص۱۰۹، و مدارج ،ج۲ ،ص۱۶۹)

حضرت جابِر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی دَعْوت: