30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
محقق علی الاطلاق علامہ ابن ہمام رحمہ اللہ لکھتے ہیں:” (قوله وكذا في المعدودات التي لا تتفاوت كالجوز والبيض) أي يجوز السلم فيها عددا . . . . . . . وكما يجوز عددا في العددي المتقارب يجوز كيلا . . . . . . وإذا أجزناه كيلا فوزنا أولى “ یعنی گِن کر بکنے والی وہ چیزیں جن میں تفاوت نہیں ہوتا،جیسے اخروٹ اور انڈے ان میں عدد کے اعتبار سے بیع سلم جائز ہے۔ اور جیسے متقارب گنی جانے والی اشیاء میں عدد کےاعتبار سے بیع سلم جائز ہے، ویسے ہی کیل کے اعتبار سے بھی جائز ہے۔۔۔ اور جب ہم نے اسے کیل کے ساتھ جائز قرار دیا تو وزن کے اعتبار سے بیع سلم بدرجہ اَولیٰ جائز ہوگی۔
(فتح القدير ، جلد7، صفحہ 74، دار الفکر، بیروت)
مزید لکھتے ہیں:” وكون العرف في شيء من بعض المقدرات لا يمنع أن يتعامل فيه بمقدار آخر يصطلحان عليه إلا أن يمنع منه مانع شرعي كما قلنا في البيض كيلا “ یعنی کسی چیز کی مقدار کا اندازہ لگانے میں عُرف اگر خاص انداز کا ہے،تو یہ اس بات سے مانع نہیں کہ فریقین باہم رضامندی سے کسی اور انداز وپیمانے سے مقدار کے تعین پر اتفاق کر کے معاملہ کریں، الا یہ کہ کوئی شرعی مانع موجود ہو۔ جیسا کہ ہم نے پہلے بیان کیا ہے کہ انڈوں کی کیل کے ساتھ بیع درست ہے (حالانکہ ان کا عددی ہونا معروف ہے)۔
(فتح القدير ، جلد7، صفحہ 80، دار الفکر، بیروت)
اس مختصر جواب کے بعد اب اس مسئلے پر سامنے آنے والے کچھ اشکالات اور ان کے جوابات پر تفصیلی گفتگو کی جاتی ہے ۔
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع