30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
عرضِ مؤلّف : نَحْمَدُہ وَنُصَلِّیْ وَنُسَلِّمُ عَلٰی رَسُوْلِہِ النَّبَیِّ الْکَرِیْم
اللہ والوں کے قلم سےجاری ہونے والےالفاظ جامع اور پُراثر ہونے کے ساتھ ساتھ ہمارے لئےمشعلِ راہ(یعنی رہنما اُصول ) ہوتے ہیں۔ ان پر عمل کرنے میں دونوں جہاں کی بھلائی ہے۔ آپ کے ہاتھوں میں موجود رسالہ’’یادِ مکہ و مدینہ‘‘امیرِاہلِ سنت کی اُن تحریرات کا مجموعہ ہے جو آپ نےچندماہ قبل عمرہ شریف(1444ہجری2022) کے سفرکے دوران ترتیب دیں۔یقیناًمسلمان کے دل میں خوشی داخل کرنا بہت بڑے ثواب کا کام ہے۔ماشاءاللہ الکریم!امیرِاہلِ سنت نے اِس مبارک سفر میں مختلف اسلامی بھائیوں کی دلجوئی کرتے ہوئے اُن کے نام اپنے ہاتھ سے چند احادیثِ مبارکہ اور روایات لکھیں۔مزید اس رسالے’’ یادِ مکہ و مدینہ ‘‘کو اسم ِبامسمّیٰ(یعنی جیسا نام ہے ویسا)بنانے کےلئے امیراہل سنت کےپرانے اسفارِ مدینہ کی تحریرات بھی شامل کی گئیں ہیں جیسا کہ صفحہ نمبر22اور23 کی تحریر تقریباً29سال اورصفحہ نمبر 20 کی تحریرتقریباً23سال پہلے کی ہے۔اللہ پاک کی امیراہل سنت پر رحمت ہو اورآپ کے صدقے ہماری بے حساب مغفرت ہو۔آمین بجاہ خاتم النبیین صلی اللہ علیہ والہ وسلم
موقع کی مناسبت سے ہر صفحے پر مختلف روایات اور خوبصورت ڈیزائنگ کی گئی ہے نیز ہر صفحے پر دو (QR code/Link) دئیے گئے ہیں جس میں امیرِاہلِ سنت کے سفرِ مدینہ 2019 کی ویڈیوز اورمقدس مقامات کی زیارات ہیں جبکہ دوسرے(QR code/Link) میں مختلف نعتیہ کلام شامل کئے گئےہیں۔ (QR code/Link) کو (Scan/Click) کرکے آپ بھی اپنے دلوں میں یادِ مکہ و مدینہ بڑھائیےاور اس خوبصورت کلرفُل رسالے کوتقسیم کرکے خوب ثواب کمائیے ۔اگر زائرینِ مدینہ سفرِ حرمینِ طیبین میں ان تحریرات کے تحریری گلدستے کو ساتھ رکھیں اوروقتاًفوقتاً مطالعہ کرتے ،کلام سنتے رہیں توان شاءاللہ الکریم ولیِ کامل کی تحریرات کی برکات سےاپنے ذوق و شوق کو بڑھتا ہواپائیں گے ۔
طالبِ غمِ مدینہ و بقیع و مغفرت
ابومحمد طاہر عطاری مَدَنی عفی عنہ
سامانِ مدینہ (25 ذوالقعدۃ الحرام 1439ھ) (1)
1---رفیق الحرمین ---2---دو عدد احرام ---احرام میں پردے میں پردہ کیلئے بے سلی ہوئی چادر
3---دو نئے سفید لباس ---4---دو سفید عمامے ، دو سر بند ، دو سفید ٹوپیاں
---تین چھوٹے تولیے( جیب کے )---5---سنّت بکس (قفلِ مدینہ کا پیڈ)
6---دو مسواکیں ---7---تیل ، کنگھی
8---تین الارم گھڑیاں---9---چٹائی ، تکیہ
10---چار عدد چادریں(ایک کتھئی، دو سفید)---11---چند بال پوائنٹ
12---چند رنگین قلم
13---ایک پُرانی ڈائری (ضرورتاً تحریری کام کے لئے)
14---سُرمے کی سلائی (خاکِ مدینہ کا سُرمہ )---15---33 دانے کی تسبیح، چندکاؤنٹر پانی کی
16---گلے میں لٹکانے کا بیگ---17---پانی کی لٹکانے کی بوتل
18---احرام کا نائلون کا بیلٹ ---19---ٹِشو پیپر (ٹائلیٹ کا)
20---10 روپے والے نوٹ (مناسب مقدار میں )---21---دو چھوٹے لیٹر پیڈ
22---موزے---23---ایک جوڑی چپّل
24---بیٹھنے کا پٹلہ---25---وضو کا لوٹا
26---ضروری ادویہ ---27---بانٹنے کے لئے طواف کی تسبیحات
28---بے خوشبو صابن ------مٹّی کی پلیٹ، مٹی کا پیالہ
29---کھانے کا سوڈا (دانتوں کے لئے)---30---دانتوں سے ریشے نکالنے کے لئے
31---بڑاکین---32---ٹارچ
33---نمک کی شیشی---34---لیگج پر باندھنے کے لئے ربن
35---عطر
(حسبِ ضرورت اشیاء کا انتخاب فرما لیجئے)
اللہ
بھاگا ہوا مجرم اپنے مولیٰ کی بارگاہ میں حاضری کے لئے چل پڑا ہے۔
جو ہیبت سے رکے مجرم
تو رحمت نے کہا بڑھ کر
چلے آؤ! چلے آؤ! یہ گھر
رحمٰن کا گھر ہے
(دورانِ پرواز سوئے مدینہ کی تحریر)
***
یادِ سفرِ مدینہ
اللہ
فرمانِ آخِری نبی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم : ’’جو شخص اپنے غصّے کو روکے گا اللہ پاک قیامت کے روز اس سے اپنا عذاب روک دے گا۔(رفیق الحرمین، ص15)
اَلحمدُ لِلّٰہ الکریم یہ الفاظ لکھتے وقت ہمارا ہوائی جہاز عرب شریف کی فضاؤں میں جُھومتا ہوا سوئے جدّہ شریف رواں دواں ہے۔
لو آیا کہ اب آیا جدّہ کا ساحِل اب آئے گا مکہ، چلیں گے مدینہ
(حاجی محمد آمین عطاری کی خدمت میں سفرِ مدینہ کی یادگار سوغات)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب! صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّد
۱۹ ربیع الاٰخر ۱۴۴۴ھ 14-11-22
(الموت)
*****
اللہ
’’حرمِ مکّہ میں کی جانے والی ایک نیکی لاکھ نیکی کے برابر ہے اور ایک گناہ لاکھ گُناہ ہے۔‘‘
اَلحمدُ لِلّٰہ الکریم یہ لکھتے وقت ہمارا ہوائی جہاز جدّہ شریف کی طر ف مَحو ِ پرواز (یعنی اُڑ رہا ) ہے۔
(حاجی محمد طاہر مَدَنی کیلئے یادگار سوغات)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب! صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّد
۱۹ ربیع الآخر ۱۴۴۴ھ
14-11-22
(الموت)
*****
(یادِ سفر ِ مدینہ)
اللہ
حدیث ِ قُدسی میں اللہ کریم کا فرمانِ عالیشان: ’’جس نے میری حرام کردہ چیزوں سے اپنی آنکھوں کو جُھکالیا( یعنی انہیں دیکھنے سے بچا) میں اُسے جہنّم سے اَمان ( یعنی پناہ) عطا کردوں گا۔‘‘
الحمد للہ الکریم ہمارا ہوائی جہاز عرب شریف کی فضاؤں میں محو ِ پرواز ( یعنی اڑ رہا ) ہے۔
( اُحد رضا عطاری کے لیے دورانِ پرواز تحریر ی سوغات)
ان کے سوا کسی کی دل میں نہ آرزو ہو
دنیا کی ہر طلب سے بیگانہ بن کے جاؤں
۱۹ ربیع الاٰخر ۱۴۴۴ھ
14-11-22
(الموت)
*****
(یادِ سفرِ مدینہ)
اللہ
حدیث ِ قدسی میں فرمان الٰہی:اے آدمی تیرا دین اُس وقت تک دُرُست نہیں ہوسکتا جب تک تیری زبان سیدھی نہ ہو اور تیری زبان تب تک سیدھی نہیں ہوسکتی جب تک تُو اپنے ربّ عزوجل سے حیا نہ کرے۔
اَلحمدُ لِلّٰہ ہمارا ہوائی جہاز سوئے جدّہ شریف محو ِ پرواز ( یعنی اُڑ رہا ) ہے۔
(حاجی محمد شاہد عطاری (نگرانِ پاکستان) کی خدمت میں سوغات )
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب! صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّد
۱۹ ربیع الاٰخر ۱۴۴۴ھ
14-11-22
(الموت)
*****
اَلحمدُ لِلّٰہ الکریم یہ لکھتے وقت ہمارا ہوائی جہاز عرب شریف کی حدود میں داخل ہو چکا ہے ۔” نیّت ہے سفرِ مدینہ میں اپنے لئے ، ہر دعوتِ اسلامی والے اور والی کیلئے اور تمام عاشقانِ رسول کیلئے دعا کرتا رہوں گا۔“ مسافر کی دعا قبول ہوتی ہے ۔ ”رفیق الحرمین “ ص 14 پر ہے: مسلمان کہ مسلمان کیلئے غیرموجودگی میں جو دعا مانگے وہ قبول ہوتی ہے۔
یادِ سفرِ مدینہ
اللہ
” سوتے وقت ایک بار آیۃ الکرسی ہمیشہ پڑھئے کہ چور اور شیطان سے ہمیشہ امان (یعنی پناہ) ہے۔“ (رفیق الحرمین، ص 42)
الحمد للہ الکریم سفرِ مدینہ ہے، اِن شاءَ اللہ الکریم عنقریب ہمارا ہوائی جہاز جدّہ شریف میں اترنے والا ہے۔
ساحلِ جدّہ پہ اب اپنا سفینہ آگیا
لو وہ مکّہ آگیا دیکھو مدینہ آگیا
(الحمد للہ جدّہ شریف آگیا)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب! صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّد
( یادِ سفر مدینہ)
اللہ
’’دوسروں سے دعا کروانے سے برکت حاصل ہوتی ہے، اپنے حق میں دوسرے کی دعا قبول ہونے کی زیادہ امید ہوتی ہے‘‘۔
اِن شاءَ اللہ الکریم عنقریب ہمارا ہوائی جہاز جدّہ شریف کے مَطار ( یعنی ایئرپورٹ ) پر اترنے و الا ہے۔
(الحاج سیّد فضیل شاہ صاحب کی خدمت میں سوغات)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب! صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّد
۱۹ ربیع الآخر ۱۴۴۴ھ
14-11-22
(الموت)
اللہ
یادِ مکّۂ مکرّمہ زادہااللہ شرفاً وَّ تعظیماً
’’آبِ زم زم دیکھنے سے نظر تیز ہوتی اور گناہ دور ہوتے ہیں۔ تین چُلّو سر پر ڈالنے سے ذِلّت و رُسوائی سے حفاظت ہوتی ہے۔‘‘ رفیق الحرمین ص 123
اَلحمدُ لِلّٰہ الکریم آج عمرہ شریف کرنے کے بعدیہ تحریر تیار کی ۔
نگرانِ شوریٰ حاجی عمران مع جملہ اراکین شوریٰ (برائے دعوتِ اسلامی) کی خدمت میں بھی اس عمرے کا ایصال ثواب پیش کیا۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب! صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّد
۲۰ ربیع الاٰخر ۱۴۴۴ھ
15-11-2022
*****
اللہ
فرمانِ آخِری نبی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم : ’’جب سفر سے کوئی واپس آئے تو گھر والوں کیلئے کچھ نہ کچھ ہَدِیّہ( یعنی )GIFTلائے، اگرچہ جھولی میں پتھرہی ڈال لائے۔ ‘‘(550 سنتیں اور آداب، ص702)
اَلحمدُ لِلّٰہ الکریم یہ لکھتے وقت مکۂ مکرمہ کی مہکی مہکی فَضاؤں میں حاضر ہوں، اِن شاءَ اللہ الکریم تھوڑی دیر بعد مدینہ شریف کی جانب روانگی ہے ۔
(الحاج سیّد عارف علی شاہ صاحب کی خدمت میں پیش کرنے کے لیے یہ تحریر تیّار کی)
جلد ہم عازِمِ گلزارِ مدینہ ہوں گے اِن شاءَ اللہ الکریم
۲۱ ربیع الآخر ۱۴۴۴ھ
16-11-22
*****
( یادِ راہِ مدینہ )
اللہ
فرمانِ آخری نبی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم : ’’جو کسی مریض کی عیادت کو جاتا ہے تو آسمان سے ایک پکارنے والا پکارتا ہے: تجھے خوش خبری ہو، تیرا چلنا اچھا ہے اور تونے جنّت کی ایک منزل کو اپناٹھکانہ بنالیا۔ “(550 سنتیں اور آداب، ص72 تا 73)
اَلحمدُ لِلّٰہ الکریم ہماری ٹرین جانب ِ مدینہ بڑھتی جارہی ہے اسی دوران یہ تحریر تیار کی۔
(تحفہ برائے رکن شوریٰ حاجی فضیل رضا عطاری )
مدینہ آنے والا ہے
۲۱ربیع الاٰخر۱۴۴۴ھ
16-11-22
*****
( یادِ حاضری ِ مدینہ)
اللہ
(قبر ِ انور میں) اللہ پاک کے سب سے آخری نبی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کے جسمِ مبارک سے زمین کا جو حصہ لگا ہوا ہے وہ کعبہ شریف سے بلکہ عرش و کُرسی سے بھی افضل ہے۔
عرش عُلیٰ سے اَعلیٰ پیارے نبی کا روضہ ہے ہر مکاں سے بالا پیارے نبی کا روضہ
مختصر شرح: روضہ یعنی باغ، شعرمیں روضہ سے مراد وہ جگہ ہے جہاں جسم ِ اقدس تشریف فرما ہے۔
اَلحمدُ لِلّٰہ الکریم اس بار کی حاضری ِ مدینہ کی آج پہلی شب ہے۔
(یہ تحریر حاجی عبد الحبیب عطاری کیلئے تحفہ ہے)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب! صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّد
۲۲ربیع الاٰخر ۱۴۴۴ھ
16-11-22
(الموت)
*****
اللہ
یادِ فراق ِ مدینہ الوداع آہ! شاہِ مدینہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم
افسوس وقتِ رخصت نزدیک آرہا ہے
دل غم کے گہرے دریا میں ڈوبا جارہا ہے
اللہ کریم آپ کو مع والدۂ مرحومہ جملہ خاندان بے حساب مغفرت سے مشرف فرمائے۔ آمین
آہ! صرف چند گھنٹے بعد شاید مدینہ چُھٹ جائے ۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب! صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّد
(مفتی حسّان مدنی کیلئے تحفہ )
۲۳ربیع الاٰخر۱۴۴۴ھ
17-11-2022
(الموت)
یا اللہ پاک ہر دعوتِ اسلامی والے اور والی کو اور ساری امّت کو بخشش دے، میرے تمام مدنی بیٹوں اور مدنی بیٹیوں کی جائز مرادوں پر رحمت کی نظر فرما۔ اٰمین ۔
یہ لکھتے وقت دل غمزدہ ہے ۔۔۔آہ چند گھنٹوں کے بعد مدینہ چھٹنے والا ہے ۔
آہ ! مدینے سے جدائی کی جاں سوز گھڑیاں ہیں۔ سب دعوتِ اسلامی کا دینی کام کرتے رہئے۔
اللہ
افسوس! چند گھڑیاں طیبہ کی رہ گئی ہیں
اے آنکھ! خون رولے تو رونا ہے جس قدر
یہ لکھتے ہوئے تقریباً ساڑھے چار گھنٹے بعد ( بقیع میں جگہ نہ ملنے کی صورت میں ) سایۂ مدینہ چھوٹ جائے گا۔ آہ!
(الحاج سیّد ابراہیم شاہ صاحب کی نذر)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب! صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّد
۲۱ربیع الاٰخر ۱۴۴۴ھ
17-11-2022ھ
*****
آہ ! مدینہ چھوٹ گیا۔
اللہ
’’مدینہ کونین کا نگینہ ہے۔‘‘
حسرت بھرے دلوں سے ہم آئے ہیں لوٹ کر
ہے چاک چاک ہجر میں یہ سینہ و جگر
آہ! مدینہ نگاہوں سے چھپ گیا۔ ٹرین ہمیں دور دور کھینچے لیے جارہی ہے ،
آہ! اب جدہ شریف آئے گا۔ پھر … پھر…
مدینہ چھوڑ کے ویرانہ ہند کا چھایا یہ
ہائے کیسا حواسوں نے اختلال کیا
(حاجی ابو عاطف کیلئے تحفہ)
۲۳ربیع الاٰخر ۱۴۴۴ھ
17-11-22
(الموت)
*****
ہائے مدینہ چھوٹ گیا
اللہ
حسرت بھرے دلوں سے ہم آئے ہیں لوٹ کر
ہے چاک چاک ہجرِ مدینہ میں یہ سینہ و جگر
اس وقت ٹرین مجھے مدینے سے دور دور کھینچتے لئے جارہی ہے ، کاش! بقیع۔۔۔
یا اللہ پاک! میری اکلوتی بیٹی اور تینوں نواسیوں اور ان کی آل کو بےحساب بخشش اور بار بار مدینہ دکھا۔ آمین۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب! صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّد
***
افسوس! چند گھڑیاں طیبہ کی رہ گئی ہیں
اے آنکھ ! خون رولے تو رونا ہے جس قدر
آہ مدینہ چھٹ رہا ہے
آہ! فراقِ مدینہ
اللہ
چھپ گیا نگاہوں سے، آہ! سب مدینے کا
دلکش و حسیں منظر، میں مدینہ چھوڑ آیا
دُور ہوگیا سرکار!آہ! غمزدہ عطار
جلد آؤں پھر در پر، میں مدینہ چھوڑ آیا
(رکنِ شوریٰ حاجی یعفور رضا عطاری کی خدمت میں غمِ مدینہ میں ڈوبی ہوئی تحریر کی سوغات۔۔۔ یہ الفاظ اگرچہ مدینۂ پاک میں نہیں لکھے، تاہم جس کاغذ پر لکھے ہیں وہ مدینے ہو کر آیا ہے)۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب! صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّد
***
٧٨٦
الحمد للہ سامنے مسجد الحرام کے مینار نور برسارہے ہیں۔ ہمارے سیدھے ہاتھ پر جو عمارت نظر آرہی ہے، یہ شاہ خالد کا محل ہے جو دنیا کے سب سے قدیم پہاڑ جبلِ ابی قبیس پر بنا ہوا ہے۔ کہتے ہیں: اس پہاڑ پر حضرت آدم علیہ السّلام کا مزار ہے۔ جنت سے جب ”حجرِ اسود“ اترا تو اسی پہاڑ پر ایک ماہ رہا۔ اسی پہاڑ پر چاند کے دو ٹکڑے سرکار صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمائے۔
سگِ مدینہ
۵ ذو الحجۃ الحرام ۱۴۲۱ ھ
***
۷۸۶
مدینہ
الصلوۃ و السلام علیک یا رسول اللہ
بقیع
تحریرِ عرب شریف
ہمارے میٹھے میٹھے آقا صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے کبھی بھی اپنی زبانِ پاک سے کوئی فالتو لفظ نہیں نکالا، نہ ہی کبھی قہقہہ مارکر ہنسے۔
اے کاش! یہ سنتیں زندہ ہوں اور خاموشی کی نعمت نصیب ہوجائے۔
(عرب شریف کی خوشگوار فضاؤں میں لکھی ہوئی اس تحریر کو دکھانے کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ اگر دکھانے والا گفتگو میں دلچسپی نہ لے تو ناراض نہ ہوں۔ شکریہ)
نوٹ: پڑھ کر واپس لوٹا دیں۔
۲ محرم الحرام ۱۴۱۵ ھ
***
طیبہ کو چلو طیبہ!
اللہ
قافلہ سوئے مدینہ آرہا ہے ہو کرم
قافلہ سوئے مدینہ آرہا ہے ہو کرم
سوزشِ سینہ عطا ہو یا نبی دو چشمِ نَم
قافلہ اب چل مدینہ کا چلا سوئے حرم
یارسولَ اللہ! سب پر کیجئے چشمِ کرم
قافلے میں چل مدینہ کے ہیں جتنے بھی شریک
سب پہ ہو رحمت خدا کی مصطفےٰ کا ہو کرم
شاہِ والا! میں گنہگاروں کا بھی سردار ہوں
تم شہِ ابرار ہو یا سیِّدِ عرب و عَجَم
فضلِ رب سے آپ تو ہر چیز کے مختار ہیں
عرشِ اعظم آپ کا ہے، آپ کے لوح و قلم
یانبی مجھ کو بنا دو تم مدینے کا فقیر
میں نہیں، ہرگز نہیں ہوں طالبِ جاہ و حَشَم
یانبی! ہم کو شفاعت کی عطا خیرات ہو
عاصیوں کا آپ کے ہاتھوں میں ہے آقا بھرم
گنبدِ خَضرا کو چومے جس گھڑی میری نظر
اُس گھڑی اللہ! دیکھوں جلوۂ شاہِ اُمَم
دم لبوں پر آگیا عطار کا یامصطفےٰ
ہو کرم شاہِ حرم! نکلے ترے جلووں میں دم
(مکۂ مکرمہ میں 14 ذو الحجہ 1440 ھ کو سات اشعار لکھے، پھر 15 ویں رات مدینۂ پاک جاتے ہوئے ٹرین میں نوک پلک سنواری اور دو اشعار کا اضافہ کیا ۔)
۷۸۶
مدینہ
الحمد للہ عزوجل یہ الفاظ تحریر کرتے وقت میں مسجد النبوی الشریف علی صاحبھا الصلوۃ و السلام میں حاضر ہوں۔ اور آقا صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی سواری کے اُس خوش نصیب گدھے کو یاد کررہا ہوں جس کا نام ”یعفور“ تھا اور آرزو ہے ۔۔۔ حسرت ہے۔۔۔ اُس خوش بخت یعفور پر رشک ہے۔۔۔ کاش میں یعفور کے قدموں میں سے کسی ایک قدم کا کُھر ہوتا۔
کاش خر یا خچر یا گھوڑا بن کر آتا اور
آپ نے بھی کھونٹے سے باندھ کر رکھا ہوتا
جی چاہتا ہے کسی کو یعفور کہہ کر پکارا کروں لہٰذا حاجی فیاض کا نام آج سے محمد اور پکارنے کے لئے یعفور رضا رکھتا ہوں۔
۲۹ ذو الحجۃ الحرام ۱۴۱۵ ھ
***
اللہ
جیسے چاہے تُو جہاں میں گھوم پِھر
یہ مدینہ ہے یہاں آہستہ چل
مدینے کے زائرین کو نہایت ادب سے رہنا چاہئے۔
کہیں ایسا نہ ہو سارا سفر بےکار ہوجائے
حرمین شریفین میں ننگے پاؤں رہنے والے توجہ فرمائیں۔ (پڑھ کر دوسرے اسلامی بھائی کو پڑھادیں) ہر وقت اپنے پاس ایک شاپنگ بیگ (جس پر کچھ لکھا ہوا نہ ہو)میں چپل کی جوڑی رکھا کریں۔جہاں کہیں راستے میں پانی وغیرہ بکھرا ہوا ہو، فورا چپل پہن لیں، بالخصوص تاکید ہے کہ ”دوراۃ میاۃ“ کی سیڑھی کے پاس پہنچتے ہی چپل پہن لیں۔ لیٹرین میں ہرگز ننگے پاؤں نہ جائیں۔ اپنی رہائش گاہ کے حمام میں بھی یہی احتیاط برتیں۔ ہاں چپل پہن کر بیسن پر وضو نہ فرمائیں کہ اکثر پانی نیچے بکھرا رہتا ہے، اگر چپل ناپاک ہوئے تو اس کی وجہ سے تو چھینٹے آپ کے پاجامے وغیرہ پر پڑیں گے۔ یادرکھئے! نماز کے لئے طہارت شرط ہے۔ اپنے پاؤں اور لباس وغیرہ پاک رکھنا ضروری ہے۔اگر عشق و محبت میں شریعت کی حدٹوٹ جائے تو یہ محبت نہیں جہالت ہے۔اللہ عزوجل ہم سب کو حقیقی عشق خدا و مصطفے عزوجل و صلی اللہ علیہ وسلم نصیب فرمائے۔ آمین بجاہ النبی الآمین صلی اللہ علیہ وسلم مدنی التجا: میرا یہ مدنی پیغام ہر اسلامی بھائی (حاجی)تک پہنچادیں۔ ”دوراۃ میاۃ “کے وضو خانے کے گیلے فرش پر ہرگز ہرگز ننگے پاؤں نہ چلیں۔
اللہ
فاقلۂ چل مدینہ کے عاشقانِ رسول کی خدمات میں: السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ۔
ما شاءَ اللہ !مختلف اسلامی بھائیوں کی طرف سے دعائیہ پیغامات موصول ہوئے، اللہ پاک سبھی کو اجرِ عظیم عطا فرمائے اور بےحساب مغفرت سے مشرف فرمائے۔ میرے حق میں بھی یہ دعا قبول ہو۔ آمین۔ آہ! میں اپنے گھر میں اکیلا بیٹھا ہوں۔
میں مدینے سے کیا آگیا ہوں،
زندگی جیسے بجھ سی گئی ہے
گھر کے اندر فضا سونی سونی،
گھر کے باہر سماں خالی خالی
آہ! سب سماں ہوگیا سُونا سُونا
***
اللہ
قافلۂ چل مدینہ کے اسلامی بھائیوں اور اسلامی بہنوں کی خدمتوں میں: السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
میں امارات میں اپنی قیام گاہ پہنچ گیا ہوں، مگر اس بات کا احساس ہے کہ آپ کو تقریباً 8 گھنٹے مطار پر گزارنے پڑیں گے۔ اللہ پاک صبر عطا فرمائے او ر سفر بخیر کرے۔ آمین۔
آتے ہوئے کیا سہل مدینے کا سفر تھا
جاتے ہوئے تو ایک ایک قدم راہ کڑی ہے
روتے ہوئے پہنچے تھے روتے ہوئے لوٹے ہیں
چند وصل کی گھڑیاں تھیں اب ہجرِ مدینہ ہے
***
اللہ
آہ! جنّت البقیع تو نہ ملی ”بیت البقیع“ (باب المدینہ) پہنچ گیا ہوں۔
آہ! مدینہ چھوڑ آیا!
***
حاجی عمران! آپ کو بھی میری اور حاجی علی رضا کی طرف سے جمعہ مبارک ! دل ہجر مدینہ کے سبب اس قدر اداس ہےکہ الفاظ میں بیان کرنے سے قاصر ہوں۔آہ! صرف ڈھائی دن کی حاضری کے بعد جدائی ہوگئی۔
جو لمحے تھے سکوں کے سب مدینے میں گزار آئے
دل بے چین کو کیونکر وطن میں اب قرار آئے
اللہ
سفرِ مدینہ مبارک
میرا سلام عرض کرنا ۔
دعا بھی کرنا
سگِ مدینہ
19 رمضان الکریم 1444 ھ
الموت
[1 … 2018 کے سفر مدینہ پر روانگی سے قبل امیرِ اہل سنت کے سامان کی لسٹ
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع