دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
ہسٹری

مخصوص سرچ

30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

Ameer e Ahle Sunnat Ka Umrah Maa Madinay Pak Ki Haazri 2022 | امیر اہل سنت کا عمرہ مع مدینہ پاک کی حاضری 2022

Ameer e Ahle Sunnat Ka Safar e Umrah Aur Madine Ki Hazri

book_icon
امیر اہل سنت کا عمرہ مع مدینہ پاک کی حاضری 2022
            
عرض عزمِ حج ہو یا عُمرے کا سفر،حاضریِ مدینہ ہو یا مکہ ٔ پاک کا قصد، حَرَمین ِ طَیِّبَین کا مبارک سفر بڑا ہی پُرکیف و ذوق افزا ہوتا ہے، کوئی عاشقِ رسول ایسا نہیں جو اپنے دل میں مکہ ٔ پاک یا مدینہ طیّبہ کے دیدار کی آرزو نہ رکھتا ہو۔مدینۂ پاک کی حاضری مومن کی معراج ہے،مدینۂ پاک کی حاضری پانے والا خوش نصیب عاشقِ رسول قابلِ رشک ہے۔ اللہ پاک ! ہم سب کو بار بار مکہ ٔ پاک اور مدینۃ ُالْمُنَوَّرہ کی حاضری سے مشرف فرمائے ۔ وہ مدینہ جو کونین کا تاج ہے جس کا دیدار مومن کی معراج زندگی میں خدا ہر مسلمان کو وہ مدینہ دکھا دے تو کیا بات ہے اَلحمدُ لِلّٰہ ِ الکریم ! 20 ربیعُ الآخِر 1444ھ مطابق 15نومبر 2022 ء، عاشقِ مدینہ، امیرِ اہلِ سنّت ،حضرتِ علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری رضوی ضیائی دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ نے سفرِ مدینہ بصورتِ عمرہ شریف سعادت پائی۔ یہ مختصر سفر 5دن پر مشتمل تھا۔ اس رسالے کو مُرتَّب کرنے کے لئے دعوتِ اسلامی کی مختلف ویڈیوز،بالخصوص خلیفۂ و جانشینِ امیرِ اہلِ سنّت حضرت مولانا عبید رضا عطاری مَدَنی مَدَّ ظِلُّہُ العالی سے مدد لی گئی۔اِس رسالے میں امیر ِاہلِ سنّت کے عمرے کے متعلق ادب و شوق میں ڈوبے معمولات اور سوز و رِقّت میں ڈوبی مدینۂ پاک میں حاضری اور جُدائی کا بیان ہے۔ عاشقِ مدینہ امیرِاہلِ سنّت کی اپنے کریم آقا صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی بارگاہ میں حاضری کا ایمان افروز بیان عُشّاق کے لئے بڑا ذوق اَفزا ثابت ہو گا۔ اِن شاءَ اللہُ الکریم اسے پڑھ کر عشقِ رسول میں مزید اضافہ اور عشقِ مدینہ میں بے قراری نصیب ہو گی۔ اَلحمدُلِلّٰہ !بڑے پُرکیف حالات کا بیان ہے۔مکمل رسالے کا مطالعہ فرمائیے۔ رسالے میں اس سفرِ مدینہ کی ویڈیو کا (Link) بھی شامل کیا گیا ہے جس کے ذریعے مکمل سفر کی ویڈیو بھی دیکھی جاسکتی ہے۔ (محمد طاہر عطاری مدنی عفی عنہ) اَلْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّـلٰوةُ وَالسَّـلَامُ عَلٰی سَیِّدِالْمُرْسَـلِیْنط اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم ط

امیرِ اہل ِسنّت کا عمرہ مع مدینۂ پاک کی حاضری(2022)

دعائے جانشینِ امیرِاہلِ سنّت: یا اللہ پاک جو کوئی 21 صفحات کا رسالہ ” امیرِ اہلِ سنّت کا عمرہ مع مدینۂ پاک کی حاضری (2022)“ پڑھ یا سُن لے اُسے حَرَمین ِ طَیِّبَین کے جلوے نصیب فرما، بار بار پیارا پیارا کعبہ اور میٹھا میٹھا مدینہ دکھا اور اُسے بے حساب بخش دے ۔ اٰمین بِجاہِ خاتَمِ النَّبِیّیْن صلّی اللہُ علیهِ واٰلهٖ وسلّم

درودشریف کی فضیلت

خاتمُ المحدِّثین،شیخ عبدُالْحَق مُحَدِّث دِہلوی رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں: مجھے میرے پیر و مُرشِد حضرتِ شیخ عبدُ الوَہَّاب مُتَّقی( رحمۃُ اللہِ علیہ )جب بھی مدینے سے وَداع کرتے تو فرماتے : سفرِحج میں فرائض کے بعد دُرُود سے بڑھ کر کوئی دُعا نہیں ۔ اپنے سارے اَوقات دُرُود میں گھیرو اور اپنے کو دُرُود کے رنگ میں رنگ لو۔ ( مراٰۃ المناجیح ، 2/104) ہر دَم مِری زباں پہ دُرُود و سلام ہو میری فضول گوئی کی عادَت نِکال دو صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّد

عُمرے کی فضیلت

اے عاشقانِ رسول!عمرہ شریف بڑی اہم عبادت اور سنتِ مصطفےٰ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم ہے،ہمارے پیارے پیارے آقا ،مدینے والے مصطفیٰ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے اپنی ظاہری حیاتِ مبارکہ میں ایک حج اور چار عُمرے ادا فرمائے۔(بخاری، 1/587، حدیث: 1778)”عمرہ کا لفظی معنیٰ ہے زیارت، شریعتِ مطہرہ میں اس کا معنیٰ ہے مخصوص شرائط کے ساتھ بیتُ اللہ شریف کی زیارت کرنا ۔“ ( تفہیم البخاری ، 3/88) عمرہ شریف کی فضیلت کےکیا کہنے! بخاری شریف میں ہے:ایک عمرہ دوسرے عمرے تک درمیان کے گناہوں کا کفارہ ہے ۔(بخاری، 1/586، حدیث: 1773) حضرت مفتی احمد یار خان رحمۃُ اللہِ علیہ اس حدیثِ پاک کی شرح میں لکھتے ہیں:علماء فرماتے ہیں کہ دو عمروں کے درمیان کے گناہِ صغیرہ معاف ہو جاتے ہیں۔( مِراٰۃ المناجیح ، 4/88) آئیے! اَب امیرِاہلِ سنّت کے عمرہ شریف کے حالات پڑھتے ہیں:

امیرِاہلِ سنّت کا دُبئی سے جدّہ شریف کا سفر

عاشقِ مدینہ امیرِ اہلِ سنّت،نگرانِ شوریٰ حاجی محمد عمران عطاری اورحاجی علی رضا (1) اپنے بیٹے حسن رضا کے ساتھ مدینۂ طیّبہ کی حاضری کے لئے اپنی قیام گاہ ” عرب اَمارات“ سے سوئے جدّہ روانہ ہوئے، صاحبزادۂ امیرِ اہلِ سنّت، الحاج عبید رضا عطاری مدنی مَدَّ ظِلُّہُ العالی اپنی والدۂ محترمہ اور فیملی سمیت گویا استقبال کے لئے پہلے ہی سے عرب شریف کی پاکیزہ ہواؤں میں پہنچ چکے تھے۔ 20 ربیع ُالآخِر 1444ھ مطابق 15 نومبر2022ء بروز منگل عمرہ شریف کی ادائیگی کے لئے مکہ ٔ پاک کے پُرکیف سفرکاآغاز ہوا۔

بڑی عمر میں عمرہ شریف

امیرِ اہل ِسنّت کی ولادت شریف 26رمضانُ المبارک 1369ھمطابق 12 جولائی 1950ء بُدھ کے دن ہوئی، یوں ہجری سال کے مطابق آپ کی عمر اس وقت تقریباً 74 سالہے ، عام طور پر اس عمر میں جو ضُعف و نقاہت (یعنی کمزوری) کا عالَم ہوتا ہے وہ باشعور افراد سمجھ سکتے ہیں ، بظاہر چھوٹا سا کام وضو کرنا بھی مشکل ہو جاتا ہے، اس عمر کے افراد کا بغیر لاٹھی کے چلنا ہی بڑی نعمت ہے۔ کسی نے کیا خوب کہا ہے: دَست و پا گوش و زباں ہوش میں ہیں کرنا ہے جو کرلے آج ہی یعنی (عموماً)بڑھاپے میں ہاتھ، پاؤں کانپنے ،زبان لڑکھڑانے لگتی اور سننے کی طاقت کم ہو جاتی ہے لہٰذا ابھی جوانی میں ہاتھ،پاؤں ،کان اور زبان اختیار میں ہیں آج جو بھی نیک کام کرنا ہے ابھی کرلو ۔

جوانی میں عبادت کرلیجئے

اپنی جوانی کی نعمت سے فائدہ اُٹھاتے ہوئے اللہ پاک کی عبادت و فرمانبرداری والے کاموں میں وقت گزاریں، فقط بڑھاپے میں عبادت کرنے کا ذہن بنانا خام خیالی اور طولِ اَمَل (یعنی لمبی اُمید) ہے،بالفرض بڑھاپے تک پہنچنے میں کامیابی مل بھی گئی لیکن ہاتھ ،پاؤں، کان،آنکھ وغیرہ سب اَعْضا موت کے قریب ہونے کی وجہ سے جواب دے جاتے ہیں، دیگر عبادات تو اپنی جگہ فرض نماز کھڑے ہو کر پڑھنا دشوار ہو جاتا ہے ۔میرے آقا اعلیٰ حضرت ،امامِ اہلِ سنّت مولانا شاہ امام احمد رضا خان رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں: اُترتے چاند ڈھلتی چاندنی جو ہو سکے کر لے اندھیرا پاکھ آتا ہے یہ دو دن کی اُجالی ہے (حدائقِ بخشش، ص 182) شرحِ کلامِ رضا: اے نوجوان! اپنی اُٹھتی جوانی کو غنیمت جان اور جتنی عبادت کرنی ہے کرلے، موت آیا چاہتی ہے اور عنقریب قبر کی کالی رات ہوگی،زندگی کی روشنی تو بس دو دن کی ہے یہ بہت جلد ختم ہونے والی ہے۔حضور مفتی ٔ اعظم مولانا مصطفیٰ رضا خان رحمۃُ اللہِ علیہ لکھتے ہیں: رِیاضت کے یہی دن ہیں بڑھاپے میں کہاں ہمت جو کچھ کرنا ہے اب کرلو ابھی نُوری جَواں تم ہو (سامانِ بخشش، ص 160)

خواہشِ عطار

پیارے پیارےا سلامی بھائیو!ذرا غور کیجئے!ایک طرف عمرہ شریف کے اَرْکان کی ادائیگی کا معاملہ، دوسری طرف 74سالہ مُعَمَّر بُزرگ،ضُعف و نقاہت بھی موجود ،مگر قلبِ عطار کی خواہش ہے کہ زندگی میں کبھی وہیل چیٔر پر طواف نہیں کیا ۔اَب بھی قدموں پر چل کر کعبے کے گِرد طواف کا لطف اٹھانا چاہتا ہوں ، بس پھر کیا تھا دلی خواہش پوری کرنے کے لئے زم زم شریف پی کر دو سے تین مرتبہ دعا مانگی۔ایک بار جدّہ شریف سے مکہ ٔ پاک روانگی کے وقت ،دوسری بار مسجدُ الْحرام شریف میں طواف سے قبل۔ اللہ پاک نے اپنے نیک بندے پر فضل و رحمت کی ایسی برسات فرمائی کہ نہ صرف طواف بلکہ سعی میں بھی وہیل چیٔر کی ضرورت نہ پڑی بلکہ ایسا کرم ہوا کہ یہ اَرْکان ایک ہی وضو سے ادا ہوگئے۔ اس نعمت کے شُکرانے میں قلبِ عطار بارگاہِ ربِّ غَفّار میں جُھک گیا اور آپ نے سجدۂ شکر ادا کیا ۔( 2 ) یہ زمزم اس لئے ہے جس لئے اس کو پئے کوئی اسی زَمزم میں جنت ہے اسی زَمزم میں کوثر ہے (ذوقِ نعت، ص 254) صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّد

مسجد ُالحرام شریف میں حاضری اور زیارتِ کعبہ

20ربیعُ الآخِر 1444ھ مطابق 15 نومبر 2022ء بروز منگل عمرہ شریف کی ادائیگی تھی، عمرے کا اِحْرام باندھ کر نیت کر کے تلبیہ یعنی” لَبَّیْكَ ط اَللّٰهُمَّ لَبَّیْكَ ط لَبَّیْكَ لَا شَرِیْكَ لَكَ لَبَّیْكَ ط اِنَّ الْحَمْدَ وَ النِّعْمَةَ لَكَ وَ الْمُلْكَ ط لَا شَرِیْكَ لَكَ ط “پڑھتے ہوئے قافلہ سُوئے مکہ چل دیا۔ مکہ شریف کے ہوٹل میں پہنچ کر کچھ آرام وغیرہ کے بعد مسجدُ الحرام شریف کی جانب روانہ ہوئے،مسجدُ الحرام شریف میں سیدھا قدم رکھ کر داخل ہوتے ہی آپ نے بُلند آواز سے (شاید ساتھ موجود عاشقانِ رسول کو یاد دلانے کی نیت سے) اعتکاف کی نیت کرتے ہوئے’’ نَوَیْتُ سُنَّتَ الْاِعْتِکَاف ‘‘پڑھا۔ کعبۂ مُعَظَّمہ کی طرف قدم بڑھ رہے ہیں ، جیسے ہی مَطاف (یعنی طواف کرنے کی جگہ )میں پہنچے،جلال و جمال بھرا منظر نگاہوں کے سامنے تھا۔ کعبۃُ اللہِ الْمُشرَّفہ کاحسین جلوہ اپنی تمام رونقوں کے ساتھ نظروں کے سامنے ہے، آنکھوں سے آنسو جاری ہو گئے اور بھیگی پلکوں سےخانۂ کعبہ کا دیدار کرتے ہی ہاتھ دُعا کے لئے اُٹھ گئے، بارگاہِ خداوندی میں رو رو کر دُعاؤں،التجاؤں کا سلسلہ جاری ہو گیا ۔

طوافِ خانہ ٔ کعبہ اور اِستلامِ حَجَر

کچھ دیر تک اِسی پُرکیف عالَم میں رہنے کے بعدخانۂ کعبہ کا طواف کرنے کے لئے تین سانس میں زم زم شریف پی کر اِضطباع(3) کیا اور پھر بسمِ اللہِ اللہُ اَکْبَر پڑھ کر تین مرتبہ حجرِ اسود کااِستِلام(4) کر کے طواف شروع کر دیا۔ پہلے تین چکروں میں رَمَل(5) کیا۔دورانِ طواف زبان پر مختلف دُعاؤں کے ساتھ ساتھ دُرود شریف اور کبھی اَشکبارآنکھوں سے اِس دُعائیہ شعر کی تکرار کرتے رہے۔ مسلماں ہے عطار تیری عطا سے ہو ایمان پر خاتمہ یاالٰہی سبحانَ اللہ ! سبحانَ اللہ ! سبحانَ اللہ ! کیا پُرذوق و کیف آور وہ لمحات و مناظر ہوں گے جب اللہ پاک کا ایک سچا نیک بندہ رو رو کر اُس کے پاک گھر کا طواف کر رہا ہوگا۔ تصدُّق ہو رہے ہیں لاکھوں بندے گِرد پِھر پِھر کر طوافِ خانۂ کعبہ عَجَب دِلْچسپ منظر ہے (ذوقِ نعت، ص 253)

مقام ِابراہیم کی حاضری

مُعْتَمِر (یعنی عمرہ کرنے والے )کو طواف کے سات چکر کے بعد مقامِ ابراہیم کے قریب جگہ ملے تو بہتر ورنہ مسجدِ حرام شریف میں جہاں بھی جگہ ملے مکروہ وقت نہ ہو تو دو رکعت نمازِ طواف ادا کرنا واجب ہے۔(بہار شریعت، 1/1102) امیرِاہلِ سنّت نے نمازِ طواف ادا کر کے ’’مقامِ ابراہیم ‘‘ کےقریب دُعا پڑھی۔ ( رفیق المعتمرین صفحہ 63 پر یہ دعا لکھی ہوئی ہے)

مُلْتَزَم شریف کی حاضری

نمازِ طواف کے بعد مُلْتَزَم(6)کی حاضری ’’سنّت ‘‘ہے،امیرِاہلِ سنّت نے اپنے ساتھ عمرہ کرنے والوں کو مُلْتَزَم پر حاضری کا انداز بیان کرتے ہوئے فرمایا: ہمیں مُلْتَزَم کی سیدھ میں حاضری دینی ہے چونکہ دیوار و غلافِ کعبہ پر کافی خوشبو ہوتی ہے اورمُحرِم (یعنی حالتِ احرام والے)کو خوشبو سے بچنا ہوتا ہے اس وجہ سے وہاں لپٹنے اور ہاتھ وغیرہ لگانے سے احتیاط کیجئے۔ اللہ پاک نے جتنا چاہا امیرِاہلِ سنّت نے یہاں رُک کر گریہ و زاری کرتے ہوئے دل ہی دل میں دعا مانگی ۔زم زم شریف پی کر دوبارہ دعا مانگ کر امیرِاہلِ سنّت دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ سعی کے لئے صفا و مَرْوہ کی طرف روانہ ہوئے ۔

سعی اور حَلق

سعی کے سات پھیرے کرکے دو رکعت نماز ِسعی ادا کرنا مُستَحَب ہے۔(در مختار، 3/589) سعی کی نماز ادا کرکے آپ مسجد ُالحرام شریف سے باہر آگئے۔ قِیام گاہ (Hotel) کی طرف تشریف لے جارہے تھے کہ راستے میں پیارے پیارے آخری نبی،مکی مَدَنی ،محمدِ عربی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی ولادت گاہ شریف کے مکانِ عالی شان کے پاس سے گزرے تو نہایت عقیدت و مَحبّت سے اس جانب ہاتھ اُٹھاکر ہاتھوں کو چوم لیا ۔ ہوٹل تشریف لائے تو حلق کرنے والے اسلامی بھائی حاضرتھے ،آپ نے حلق کے چند مَدَنی پھول بیان فرما کر حلق کروایا اور یوں اَلحمدُ لِلّٰہ عمرہ شریف مکمل ہوگیا۔ آپ لکھتےہیں: شَرَف مجھ کو عُمرے کا مولیٰ دِیا ہے کرم مجھ گنہگار پر یہ بڑا ہے ( رفیق المعتمرین )

ہر وضو کے بدلے ایک کفّارہ

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!مُحرِم(یعنی احرام باندھنے والے)پر احرام کے ضروری مسائل سیکھنا لازم ہیں۔امیرِاہلِ سنّت کی عادتِ مبارکہ ہے کہ حج کا سفر ہو یا عمرہ شریف ، آپ احرام کی حالت میں ہر وضو کے بدلے میں احتیاطا ًایک ” صدقۂ فطر “راہِ خدا میں دیتے ہیں تاکہ وضو کرنے میں سر یا داڑھی سے جُدا ہونے والے بالو ں کا کفّارہ ہو جائے ۔ اس عمرے میں آپ نے تین مرتبہ وضو کیا اور اس کے تین صدقۂ فطر ادا کئے۔ (حج و عمرہ کے ضروری مسائل سیکھنے کے لئے امیرِ اہل ِسنّت کی کتاب رفیقُ الحرمین اور رفیقُ المعتمرین کا مطالعہ کیجئے۔یہ کتب دعوتِ اسلامی کی ویب سائٹ www.dawateislami.net سے فری ڈاؤن لوڈ بھی کی جاسکتی ہیں۔)(7)

مکۂ پاک میں دعوتِ اسلامی والوں کے لئے دُعائے عطار

پیارے پیارے اسلامی بھائیو! امیرِ اہلِ سنّت ہر دِلْعَزیز شخصیت ہیں ، اس مبارک سفر میں آپ نے پیارے آقا صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی پیاری اُمّت کے لئے دُعاؤں کے ساتھ ساتھ اپنے مُریدِیْن، طالِبِین اور مُحِبِّین(یعنی محبت کرنے والوں)کے لئے بارہا دعائیں کیں۔ عمرہ شریف کرنے کی بعد کی ایک دعا پڑھئے : اَلْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوةُ وَالسَّلَامُ علٰی خَاتَمِ النَّبِیِّیْنَ یاربَّ المصطفےٰ!عُمرہ شریف قبول فرما۔ اِلٰهَ الْعَالَمِیْن ! مکہ ٔپاک کی پاکیزہ فضائیں اور حَرم کی ٹھنڈی ٹھنڈی ہوائیں چل رہی ہیں۔میرے مولیٰ! اُمّت کی مغفِرت فرما۔یا اللہ پاک! خصوصاً ہر دعوتِ اسلامی والے اور والی کو بے حساب بخش دے۔اے اللہ پاک! جتنے بھی دعوتِ اسلامی والے ہیں ،جو دعوتِ اسلامی سے مَحبّت کرنے والے ہیں تمام عاشقانِ رسول سے ہمیشہ ہمیشہ کے لئے راضی ہو جا۔ اٰمین بِجاہِ خاتَمِ النَّبِیّیْن صلّی اللہُ علیهِ واٰلہٖ وسلّم صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّد

مکۂ پا ک میں ایک رات

اے عاشقانِ رسول!” مکۂ پاك“ دنیا کا قدیم ترین اور بڑا فضیلتوں والا شہر ہے، اللہ پاک نے اس کا ذکر قرآنِ کریم میں بھی فرمایا ہے، ہمارے پیارے پیارے آخری نبی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی 63 سالہ ظاہری حیاتِ مبارکہ میں سے 53 سال اس مبارک شہر کے حصے میں آئے ہیں۔ امیرِ اہلِ سنّت نے آج کا دن اور آنے والی رات مکہ ٔ پاک میں گزاری ۔ اِن شاءَ اللہ ! کل صبح 8 بجے بذریعہ ٹرین سُوئے مدینہ روانگی ہے۔آپ نے رات دیر گئے کھانا کھایا اور پھر فضائے مکّۃُ المُکرَّمہ سے برکتیں لینے کے لئے باہر تشریف لائے اور کچھ دیر تک چہل قدمی فرمائی ۔اس دوران بھی آپ نے خیر خواہی و ہمدردی کا سلسلہ جاری رکھا، بعض اسلامی بھائیوں کی دِلْجوئی کے لئے اُنہیں صُوری ،صوتی یعنی ویڈیو اور وائس میسج بھیج کر مَدَنی پھولوں اور دُعاؤں سے نوازا۔ کراچی (پاکستان)میں ایک مَدَنی اسلامی بھائی کا آپریشن تھا ، امیرِ اہلِ سنّت نے کچھ اس طرح اُن سے عِیادت و ہَمْدَردی کا اِظہار فرمایا: اَلحمدُ لِلّٰہ !رات کے تقریباً سوا چار بجے ہیں،مکہ ٔپاک کی گلیوں میں چہل قدمی کر رہا ہوں، اَلحمدُ لِلّٰہِ الکریم ! عمرہ شریف کی سعادت حاصل ہوگئی ہے۔ آ کہ روح کی ہر تہ میں سَمولوں تجھ کو اے ہوا! تُو نے تو سرکار کو دیکھا ہوگا اللہ کریم! آپ کو مکۂ پاک کی برکتوں سے شفا عطا فرمائے اور آپ کا آپریشن کامیاب ہو، کوئی Side effect نہ ہو،ہمت رکھئے سب بہتر ہو جائے گا۔ اِن شاءَ اللہُ الکریم صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّد

جلد ہم عازمِ گلزارِ مدینہ ہوں گے

نگران ِ شوریٰ حاجی محمد عمران عطاری مَدَّ ظِلُّہُ العالی امیرِ اہلِ سنّت کے عمرہ شریف کرنے کے بعد کی پُرذَوْق کیفیات کچھ یوں بیان کرتے ہیں: امیرِ اہلِ سنّت کا مکہ ٔ پاک میں جس ہوٹل میں کمرہ تھا، اس کے ساتھ والا کمرہ میرا تھا، امیرِ اہلِ سنّت اپنے کمرے سے دو یا تین مرتبہ باہر تشریف لائے ، واپس اپنے کمرے میں آنے کی بجائے میرے کمرے میں تشریف لے آئے،چونکہ کل صبح کونَیْن کے نگینے، مدینے کا پُر مسرَّت سفر تھا گویا خوشی بھی خوشی میں جُھوم رہی تھی اور عاشقِ مدینہ یادِ مدینہ میں جھوم جھوم کر مختلف اَشعار پڑھ رہے تھے۔ گویا امیرِ اہل ِ سنّت دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ اس شعر کے مِصْداق نظر آرہے تھے: یارب! سُوئے مدینہ مستانہ بن کے جاؤں اُس شمعِ دو جہاں کا پروانہ بن کے جاؤں صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّد

مدینہ نہ دیکھا تو کچھ بھی نہ دیکھا

اللہ پاک کے کروڑہا کروڑ احسان کہ زندگی کے پُربہار دن کا آغاز ہوا چاہتا ہے، عاشقوں کی معراج بارگاہِ سرکار صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم میں حاضری کے پُرمسرت لمحات آیا چاہتے ہیں۔ مدینہ ٔ پاک روانگی سے تقریباً دو گھنٹے قبل عاشقِ مدینہ کا عشقِ مدینہ میں ڈوبا ہوا کیف آور منظر دیکھنے کے لئے اس) (Barcode کو اسکین کیجئے اور دیکھئے کہ مدینے جانے کی خوشی کیسی ہوتی ہے۔ تمہارا کرم یاحبیبِ خدا ہے مدینے کی جانب چلا قافلہ ہے (وسائلِ بخشش، ص 442)
….1 حاجی علی رضا بھائی کا تعلق پنجاب (پاکستان)سے ہےاور آپ امیرِاہلِ سنّت کی خدمت میں رہتے ہیں۔ 2…زم زم شریف پی کر دُعا کرنا قبولیت کے بہت زیادہ قریب ہے ۔حضرتِ امام ابو زکریا یحیی ٰ بن شرف نووی شافعی رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں : اُس شخص کے لئے مستحب ہے جومغفِرت یا مَرَض وغیرہ سے شِفا کے لئے آبِ زم زم پینا چاہتا ہے کہ قبلہ کی طرف منہ کرکے بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط پڑھے پھرکہے : اے اللہ! مجھے یہ حدیث پہنچی کہ تیرے رسول صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا :” آبِ زم زم اُس مقصدکے لئے ہے کہ جس کے لئے اسے پیا جائے ۔ “ ( ابن ماجہ، 3/490، حدیث: 3062) (پھر یُوں دعائیں مانگے مَثَلا ً)اے اللہ پاک! میں اسے پیتا ہوں تاکہ تو مجھے بخش دے یا اے اللہ پاک! میں اسے پیتا ہوں اس کے ذَرِیْعے اپنے مَرَض سے شِفا چاہتے ہوئے ، اے اللہ! پس تومجھے شِفا عطا فرما دے ‘‘اور مثل اس کے ( یعنی حسبِ ضرورت اِسی طرح مختلف دعائیں کرے ۔) (الایضاح فی مناسک الحج للنووی ،ص401) 3… یعنی چادر سیدھے ہاتھ کی بغل کے نیچے سے نکال کر اُس کے دونوں پَلّے اُلٹے کندھے پراِس طرح ڈال لیں کہ سیدھا کندھا کُھلا رہے۔(رفیق المعتمرین، ص 42) 4…رفیق المعتمرین میں ہے:اگر ممکن ہو تو حَجَرِ اَسْود شریف پر دونوں ہتھیلیاں اور اُن کے بیچ میں مُنہ رکھ کر یوں بوسہ دیجئے کہ آواز پیدا نہ ہو، ہُجُوم کے سبب اگر بوسہ مُیَسَّر نہ آسکے تو نہ اوروں کو ایذا دیں نہ خود دَبیں کُچلیں بلکہ ہاتھ یا لکڑی سے حجَرِ اَسْود کو چُھو کر اُسے چُوم لیجئے ، یہ بھی نہ بَن پڑے تو ہاتھوں کا اِشارہ کر کے اپنے ہاتھوں کو چُوم لیجئے ، یہی کیا کم ہے کہ مَکّی مَدَنی سرکار صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کے مُبارَک مُنہ رکھنے کی جگہ پر آپ کی نگاہیں پڑ رہی ہیں۔ حَجَرِ اَسْود کو بوسہ دینے یا لکڑی یاہاتھ سے چھُوکر چُومنے یاہاتھوں کا اِشارہ کرکے انھیں چُوم لینے کو ’’اِستِلام‘‘کہتے ہیں ۔(رفیق المعتمرین، ص 43) 5…یعنی جَلْد جَلْد چھوٹے قدم رکھتے، کندھے ہِلاتے چلیں جیسے قَوی و بَہادر لوگ چلتے ہیں۔(رفیق المعتمرین، ص 45) 6…دروازۂ کعبہ اور حجرِ اسود کے دَرمِیانی حِصّے کو مُلْتَزَم کہتے ہیں۔ 7…مسئلہ: وُضو کرنے میں ، کُھجانے میں یاکنگھا کرنے میں اگر دو یا تین بال گرے تو ہر بال کے بدلے میں ایک ایک مُٹھی اَناج یا ایک ایک ٹکڑا روٹی یا ایک چُھوارا خَیْرات کریں اور تین سے زِیادہ گرے تو صَدَقہ دینا ہوگا۔اگر بِغیر ہاتھ لگائے بال گر جائیں یا بیماری سے تمام بال بھی جَھڑ جائیں تو کوئی کفّارہ نہیں۔ (بہار شریعت، 1/1171 )

کتاب کا موضوع

کتاب کا موضوع

Sirat-ul-Jinan

صراط الجنان

موبائل ایپلیکیشن

Marfatul Quran

معرفۃ القرآن

موبائل ایپلیکیشن

Faizan-e-Hadees

فیضانِ حدیث

موبائل ایپلیکیشن

Prayer Time

پریئر ٹائمز

موبائل ایپلیکیشن

Read and Listen

ریڈ اینڈ لسن

موبائل ایپلیکیشن

Islamic EBooks

اسلامک ای بک لائبریری

موبائل ایپلیکیشن

Naat Collection

نعت کلیکشن

موبائل ایپلیکیشن

Bahar-e-Shariyat

بہار شریعت

موبائل ایپلیکیشن