30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
جس سے اہلِ وطن کو خوشی ہو بے تکلف ہمراہ لے تو بہتر ہے۔(1)سفر سے اہل و عیال کے لئے تحفہ لانا صحیح خبروں(یعنی حدیثوں) سے ثابت ہے۔مدینہ منورہ کی خاک، اینٹ، ٹھیکری اور پتھر وغیرہ نہ اٹھانے کی وجہ یہ ہے کہ یہ تمام چیزیں بھی حضور سے محبت کرتی ہیں بلکہ ہر مقدس مقام سے نسبت رکھنے والے کنکر و پتھر وغیرہ اس مقام سے جدا ہونا گوارا نہیں کرتے جیسا کہ حنفیوں کے عظیم پیشوا حضرت علامہ علی قاری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: جمادات(پتھر اور پہاڑ وغیرہ)کے انبیائے کرام، اولیائے عُظام اور اللہ پاک کے مطیع و فرمانبردار بندوں سے محبت کرنے کے وصف (یعنی خوبی) کا انکار نہیں کیا جا سکتا جیسا کہ کھجور کا تنا سرکارِ عالی وقار صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کے فراق(یعنی جدائی) میں رویا یہاں تک کہ لوگوں نے اس کے رُونے کی آواز بھی سنی۔اسی طرح مکہ مکرمہ کا ایک پتھرحضور صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم پر وحی نازل ہونے سے پہلے سلام پیش کیا کرتا تھا۔حضرت علامہ طیبی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:احد پہاڑ اور مدینہ منورہ کے تمام اجزا سرکار صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم سے محبت کرتے ہیں اور آپ سے جدا ہونے کی صورت میں آپ کی ملاقات کے لئے گِریہ کرتے ہیں، یہ ایسی بات ہے کہ جس کا انکار نہیں کیا جا سکتا، لہٰذا جائز ہونے کے باوجود مقاماتِ مقدسہ کی خاک اور کنکر وغیرہ تبرکات نہ اٹھائے جائیں یہی بہتر ہے۔(2)
1جذب القلوب،ص226
2سفر مدینہ کے متعلق سوال جواب،ص 2 تا 4۔مرقاۃ المفاتیح،5/626،تحت الحدیث:2745
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع