30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
طواف کے نوافل
اب مقامِ ابراہیم کی سمت میں یا پھر مسجدِ حرام میں جہاں بھی جگہ ملے اگر وقتِ مکروہ نہ ہوں تو دو رکعت نمازِ طواف ادا کرے۔نمازِ طواف کے لئے سنت یہ ہے کہ وقتِ کراہت نہ ہو تو طواف کے فوراً بعد نماز پڑھے،بیچ میں فاصلہ نہ ہو اور اگر نہ پڑھی تو عمر بھر میں جب بھی پڑھے گی ادا ہی ہے مگر برا کیا کہ سنت فوت ہوئی۔(1) پہلی رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد سورۂ کافرون(قُلْ یٰۤاَیُّهَا الْكٰفِرُوْنَۙ(۱))اور دوسری میں سورۂ اخلاص(قُلْ هُوَ اللّٰهُ اَحَدٌۚ(۱)) شریف پڑھے،یہ نماز واجب ہے اور کوئی مجبوری نہ ہو تو طواف کے فوراً بعد پڑھنا سنت ہے۔اگر وقتِ مکروہ داخل ہو گیا ہو تو بعد میں ضرور پڑھے۔
مقامِ ابراہیم پر نماز ادا کرنے والیوں کے مختلف انداز
عورتیں بھی بھیڑ میں گرتے پڑتے زبردستی مقامِ ابراہیم کے پیچھے نماز ادا کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔بعض تو نماز پڑھانے کے لئے ہاتھوں کا حلقہ(گول دائرہ)بنا کر راستہ گھیر لیتی ہیں اور طواف کرنے والوں کو آزمائش میں مبتلا کرنے کے ساتھ خود بھی آزمائش میں مبتلا ہوتی ہیں،انہیں چاہیے کہ ایسی بھیڑ،دھکم پیل والی اور نا محرموں کے ہجوم والی جگہ سے دور ہو کر نمازِ طواف ادا کریں، تاکہ طواف کرنے والوں کو بھی آزمائش نہ ہو اور خود کو بھی دھکے نہ لگیں۔مقامِ ابراہیم کے بعد اس نماز کی ادائیگی کے لئے سب سے افضل کعبہ شریف کے اندر پڑھنا ہے، پھر حطیم میں میزابِ رحمت کے نیچے،اس کے بعد حطیم میں کسی بھی جگہ، پھر کعبہ شریف سے قریب تر جگہ میں، پھر مسجد الحرام میں کسی بھی جگہ،پھر
1رفیق المعتمرین ،ص 62۔بہار شریعت،1/1103،حصہ:6
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع