30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
اگر کوئی بغیر عذر کے بھی تاخیر کرتی ہے توسعی تب بھی درست ہوجائے گی اور اس پر دم وغیرہ کچھ لازم نہیں ہوگا۔(1)
سوال:اگر خواتین سعی میں پہاڑ پر مکمل نہ چڑھیں تو کیا عمرہ ادا ہو جائے گا؟
جواب:اگر سعی کے ساتوں پھیروں میں صفا سے مروہ اور مَروہ سے صفا تک جانے میں بالکل آخر تک پہنچ جائیں کہ دونوں طرف پاؤں پہاڑیوں کے ساتھ لگا لیں، اگرچہ اونچائی پر نہ چڑھیں،پھربھی عمرہ ادا ہوجائے گا۔کیونکہ سعی کے واجبات میں سے ہے کہ صفاسے مروہ اورمروہ سے صفاکی طرف جانے میں ہر بار پوری مسافت طے کرے، پہاڑی پر چڑھنا واجبات میں سے نہیں ہے،لہٰذاپوری مسافت طے کر لی جائے اور پہاڑی پر نہ چڑھا جائے تو اس صورت میں بھی واجب ادا ہو جائے گا اور سعی درست ہو جائے گی۔(2) بلکہ اعلیٰ حضرت نے فرمایا کہ صفا کی سیڑھیوں پراتنا چڑھو کہ کعبۂ معظمہ نظر آئے اور یہ بات یہاں پہلی ہی سیڑھی سے حاصل ہے۔(3)
سوال: وہیل چیئر یا کسی سواری پہ بیٹھ کر سعی کرنے کا کیا حکم ہے؟
جواب:بہارِ شریعت میں ہے:”سعی میں پیدل چلنا واجب ہے جب کہ عذر نہ ہو، لہٰذا اگر سواری یا ڈولی وغیرہ پر سعی کی یا پاؤں سے نہ چلی بلکہ گھسٹتی ہوئی گئی تو حالتِ عذر میں معاف ہے اور بغیر عذر ایساکیا تو دم واجب ہے۔(4)بلاعذر پیدل سعی نہ کی تھی بعد میں اعادہ کر لیا تو
1فتاویٰ اہلسنت،غیر مطبوع،فتویٰ نمبر:WAT-2156
2فتاویٰ اہلسنت، غیر مطبوع،فتویٰ نمبر:WAT-2997
3فتاوی رضویہ،/10 742،743
4بہارِ شریعت، 1109/1 ،حصہ:6،کراچی۔لباب المناسک،ص178
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع