30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
کا وقت ختم ہوجائے تو اب اسے حکم ہے کہ دوبارہ وضوکرے اور جہاں سے طواف چھوڑا تھا وہاں سے ادا کرے کیونکہ جب نمازکا وقت ختم ہوگیا تو اُس کا وضو ٹوٹ گیا، اب اگر اسی حالت میں طواف کرے گی تو یہ بغیر وضو طواف کہلائے گا اور بغیر وضو طواف حرام ہے۔ اسی طرح اگر طواف کے چار پھیروں سے پہلے وقت ختم ہوگیا ہو جب بھی وضو کرکے باقی کو پورا کرے۔ہاں!اس صورت میں افضل یہ ہے کہ طواف کے ساتوں پھیرے نئے سرے سے شروع کرے۔
استحاضہ والی شرعی معذور نہ ہو:اگر استحاضہ والی عورت شرعاً معذور نہ ہو یعنی عورت کو استحاضہ کا خون اس حد تک نہ آرہا ہو کہ جو اسے معذور شرعی بنادے تو ایسی صورت میں اُسے بھی ایک نارمل شخص کی طرح طواف کیلئے وضو سے ہونا ضروری ہوگااوردورانِ طواف جب جب خون آئے تو وضو ٹوٹ جانے کی وجہ سے ہر بار طواف کو وہیں چھوڑ کر، نیا وضو کرکے طواف کرنا ہوگا۔(1)
دورانِ طواف کپڑے پاک ہونے کے مسائل
سوال:اگرکپڑوں پردرہم سے کم نجاست لگی ہو تو کیا اس حالت میں طواف کرنے سے طواف ہوجائے گا؟
جواب:طواف تو ہوجائے گا اور کفارہ بھی لازم نہیں ہوگا لیکن طواف میں لباس وغیرہ نجاست سے پاک ہونا چاہیے۔(2)کیونکہ نجاستِ حقیقی مثلاً جسم یا لباس پر پیشاب کا لگا ہونا
1فتاویٰ اہلسنت،غیر مطبوع،فتویٰ نمبر:WAT-1862
2فتاویٰ اہلسنت، غیر مطبوع،فتویٰ نمبر:Web-160
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع