30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
”سُوْرَۃُ الْاَحْقَاف “سے حاصل ہونے والی 09 خوبصورت باتیں
(1) کُفّار کو قرآن سُنانا پڑھانا جائز ہے، اس نیت سے کہ شاید یہ ایمان لے آئیں۔ قرآن مسلمانوں کو عمل کے لیے سُنایا سکھایا جائے، کُفّار کو ایمان کے لیے۔ (تفسیر نور العرفان، ص 848)
سچی توحید
(2) اللہ کو رب ماننے کی حقیقت یہ ہے کہ اس کے سارے رسولوں، کتابوں وغیرہ کو مانے۔ اگر کسی کو اپنا والد تسلیم کیا گیا تو اس کے سارے عزیزوں کو اپنا بزرگ یا عزیز مان لیا کہ والد کا باپ اپنا دادا ہے، اس کا بھائی اپنا چاچا، اس کی بیوی اپنی ماں۔ توجو کوئی رب کو ماننے کا دعویٰ کرے مگر اُس کے رسول کا اِنکار کرے وہ دعوے میں جھوٹا ہےوہ رب کو مانتا ہی نہیں ۔ (تفسیر نور العرفان،ص849)
(3) دنیا ہی میں حضور( صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم )نے ابوبکر صدیق ( رضی اللہ عنہ ) کو جنّت میں اپنے ساتھ رکھنے کا وعدہ فرمالیا بلکہ انہیں ہمیشہ کے لیے قبر میں اپنے ساتھ سُلالیا۔(تفسیر نور العرفان، ص849)
(4)ماں باپ پر فرض ہے کہ اولاد کو راہِ راست پر لگائیں ورنہ اِن کی بھی پکڑ ہوگی۔ (تفسیر نور العرفان،ص605)
(5) صُوفِیا فرماتے ہیں کہ ”مومن“ وقت، مال، اولاد ہر چیز میں زکوٰۃ نکالتا ہے۔ (تفسیر نور العرفان،ص606)
(6) حق تکبر اچھا ہے اور ناحق تکبر بُرا ، کُفّار کے مقابلے میں اپنے کو اور اپنے دین کو بڑا سمجھنا، کُفر اور کُفّار کو حقیر جاننا ”حق تکبر“ہے،یہ عبادت ہے۔ولی کے مقابلہ میں تکبر محرومی اور نبی کے مقابلہ میں تکبر کفر ہے۔
(تفسیر نور العرفان،ص606)
(7) حضور( صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم ) سے پہلے جِنَّات آسمان پر جاتے تھے ، وہاں فرشتوں کا کلام
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع