30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
اس طر ح دعا کرتے۔’’ اَللّٰھُمَّ حَسَّنْتَ خَلْقِیْ فَحَسِّنْ خُلُقِیْ‘‘ترجمہ : اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ ! تونے میری صورت تو اچھی بنائی ہے میرے اخلاق بھی اچھے کردے ۔‘‘
(المسند للامام احمد بن حنبل ، مسند سیدۃ عائشہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُا ، الحدیث ۲۴۴۴۶، ج۹، ص۳۳۹)
یقینایہ دعا اپنے غلاموں کی تعلیم کے لئے ہے کہ وہ اپنے اخلاق کی اصلاح کے لئے دعا کرتے رہاکریں ، ورنہ ہمارے سر کار عالم مدار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے اخلاق کریمہ کے تو کیا کہنے ۔آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے حسن اخلاق کے توقرآن مجید میں چرچے ہیں ۔چنانچہ پ۲۹، سورۃالقلم، آیت نمبر۴ میں ارشاد ہوتا ہے۔
وَ اِنَّكَ لَعَلٰى خُلُقٍ عَظِیْمٍ(۴) (پ۲۹، القلم۴)
ترجمہ کنزالایمان : اوربے شک تمہاری خُو بُو(خُلق) بڑی شان کی ہے۔
ترے خُلْق کو حق نے عظیم کہا تر ی خِلْق کوحق نے جمیل کیا
کوئی تجھ سا ہوا ہے نہ ہوگا شہا! تیرے خالق حسن وادا کی قسم (حدائق بخشش، ص۶۲)
اے ہمارے پیارے اللہ عَزَّ وَجَلَّ ! ہمیں سنت کے مطابق اپنے سراور داڑھی میں تیل لگانے اور کنگھا کرنے کی توفیق مرحمت فرما۔
اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم
٭…٭…٭…٭…٭…٭
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!
ہمارے پیارے آقا مدینے والے مصطفی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی طبیعت مبارکہ میں بے حد نفاست تھی اور آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ صفائی اور پاکیز گی کو بے حد پسند فرماتے تھے۔ اسی ضمن میں گزشتہ صفحات میں ناخن ومونچھیں تراشنے ، سر اور داڑھی شریف میں تیل لگانے او رکنگھا کرنے کی سنتیں اور آداب پیش کئے گئے ۔ اب اسی ضمن میں ’’زینت کی سنتیں اور آداب ‘‘بیان کئے جاتے ہیں تا کہ ہمارے اسلامی بھائیوں او راسلامی بہنوں کو معلوم ہوکہ کون سی زینت بمطابق سنت ہے اور کون سی زینت سنت کا دائر ہ تو ڑ کر فرنگی فیشن کے اندھیرے گڑھے میں جاپڑتی اور دنیااور آخرت کی تباہی کاسبب بنتی ہے ۔
(۱) انسان کے بالوں کی چوٹی بنا کر عورت اپنے بالوں میں گوندھے، یہ حرام ہے۔ حدیث مبارک میں اس پر لعنت آئی بلکہ اس پر بھی لعنت آئی جس نے کسی دوسری عورت کے سر میں انسانی بالوں کی چوٹی گوندھی ۔ ( درمختار، کتاب الحظروالاباحۃ، باب فی النظرِ والمس، ج۹، ص۶۱۴تا ۶۱۵ )
(۲) اگر وہ بال جس کی چوٹی بنائی گئی خود اس عورت کے اپنے بال ہیں جس کے سر میں جوڑی گئی جب بھی ناجائز ہے۔ ( درمختار، کتاب الحظروالاباحۃ، ج۹، ص۶۱۴تا ۶۱۵ )
(۳) اُون یاسیاہ دھاگے کی چوٹی اسلامی بہنوں کوسر میں لگانا جائز ہے ۔ ( درمختار، کتاب الحظروالاباحۃ، باب فی النظرِ والمس، ج۹، ص۶۱۴تا ۶۱۵ )
(۴) لڑکیوں کے کان ناک چھیدناجائز ہے ۔(ردالمحتار ، کتاب الحظر والاباحۃ، فصل فی اللبس، ج۹، ص۵۹۸)
(۵) بعض لوگ لڑکوں کے بھی کان چھدواتے ہیں او ربالی وغیرہ پہناتے ہیں یہ ناجائز ہے ۔یعنی کان چھدوانا بھی ناجائز او راسے زیور پہنانا بھی ناجائز ۔
(ردالمحتار ، کتاب الحظر والاباحۃ، فصل فی اللبس، ج۹، ص۵۹۸ ملخصاً)
(۶) عورتو ں کو ہاتھ پاؤں میں مہند ی لگانا جائز ہے ۔ چھوٹے بچوں کے ہاتھ پاؤں میں مہندی لگانا ‘ناجائزہے، بچیوں کو مہندی لگانے میں حرج نہیں ۔
(ردالمحتار ، کتاب الحظر والاباحۃ، فصل فی اللبس، ج۹، ص۵۹۹ ملتقطاً)
حضرت سیدنا ابو ہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُسے مروی ہے کہ مدینے کے تاجدار، سرکار ابد قرار ، شفیع رو زِ شمار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے پاس ایکمُخَنَّثْ (یعنی ہیجڑا ) حاضر کیاگیا جس نے اپنے ہاتھ اورپاؤں مہندی سے رنگے ہوئے تھے ۔ ارشاد فرمایا : اس کاکیا حال ہے؟ (یعنی اس نے کیوں مہندی لگائی ہے ؟) لوگوں نے عرض کی ، یہ عورتوں کی نقل کرتا ہے ۔ ہمارے میٹھے مدنی آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے حکم فرمایا : ’’کہ اسے شہر بد ر کردو۔لہٰذا اس کو شہربد ر کردیا گیا، مدینہ منورہ سے نکال کر ’’نقیع ‘‘کو بھیج دیاگیا۔
(سننِ ابی داؤد، کتاب الادب ، باب فی الحکم فی المخنثین، الحدیث ۴۹۲۸، ج۴، ص۳۶۸)
پیارے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے؟ مُخَنَّثْنے عورتوں کی نقل کی یعنی ہاتھ پاؤں میں مہندی لگائی تو ہمارے مکی مدنی سر کارصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ اس سے کس قدر ناراض ہوئے کہ اسے شہر بدر کردیا ۔اس مبارک حدیث سے ہمارے وہ بھائی درس حاصل کریں جو شادی یا عیدین وغیرہ کے مواقع پراپنے ہاتھوں یا انگلیوں پرمہندی لگا لیا کرتے ہیں ۔او رہاں ! جس طر ح مردو ں کو عورتوں کی نقل جائز نہیں اسی طرح عورتیں بھی مردوں کی نقل نہیں کرسکتیں ۔جیسا کہ حضرت سیدنا ابن عباس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُسے روایت ہے کہ تاجدار مدینہ ، راحت ِقلب وسینہصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے لعنت فرمائی زنانہ مردوں پر جو عورتوں کی صورت بنائیں اور مرد انی عورتوں پرجومردوں کی صورت بنائیں ۔‘‘
(المسند للامام احمد بن حنبل ، مسند عبد اللہ بن عباس ، الحدیث ۲۲۶۳، ج۱ص۵۴۰)
(۷) جاندار کی تصاویر والے لباس ہرگز نہ پہنا کریں نہ ہی جانوروں یا انسانوں کی تصاویر والے اسٹیکر ز اپنے کپڑو ں پر لگائیں ، نہ ہی گھروں میں آویز اں کریں ۔
(۸) اپنے بچوں کو ایسے ’’بابا سوٹ ‘‘ نہ پہنا ئیں جن پر جانوروں اور انسانوں کے فوٹو بنے ہوئے ہوتے ہیں ۔
(۹) خواتین اپنے شوہر کے لئے جائز اشیاء کے ذریعے ، مگر گھر کی چار دیواری میں زینت کریں لیکن میک اپ کر کے اور بن سنور کے گھر سے باہر نہ نکلا کریں کہ ہمارے پیارے آقا صَلَّی اللہُ
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع