تیل ڈالنے اور کنگھاکر نے کی سنتیں اور آداب
دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
ہسٹری

مخصوص سرچ

30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

Sunnatain aur Adaab | سنتیں اور آداب

book_icon
سنتیں اور آداب

گو ش تک سنتے تھے فریاد اب آئے تا دوش

       کہ بنیں خانہ بدوشوں کو سہارے گیسو    (حدائق بخشش)

        (۱) چاہیں توآدھے کانوں تک گیسورکھئے کہ حضرت سیدنا انس بن مالک رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُفرماتے ہیں کہ مدینے والے آقا ، شب اسراء کے دولہا، محمد مصطفی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے بال مبارک آدھے مبارک کانوں تک تھے ۔(جامع الترمذی، الشمائل باب ماجاء فی شعر رسول  اللہ  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  الحدیث  ۲۴ ص۵۰۷)

دیکھو قراٰں میں شب قد ر ہے تا مطلع فجر

                           یعنی نزدیک ہیں عا رض کے وہ پیارے گیسو     (حدائق بخشش، ص۸۹)   

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!

         چونکہ بال بڑھنے والی چیز ہے ۔اس لئے جس صحابی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُنے جیسا دیکھا وہی روایت کردیا ۔چنانچہ حضرت سیدنا انس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُنے نصف کانوں تک دیکھا تواسی کو روایت کیا اور جس نے اس سے زیادہ بڑے دیکھے اس نے اسی مقدار کو روایت کیا ۔

        (۲) چاہیں توپورے کانوں تک گیسورکھییٔ کہ حضرت سیدنا براء بن عازب رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُفرماتے ہیں کہ سلطان مدینہ ، راحت قلب وسینہصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا قد مبارک درمیانہ تھا ، دو نوں مبارک شانوں کے درمیان فاصلہ تھااور آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے گیسو مبارک مقدس کانوں کو چومتے تھے ۔

(شمائل ترمذی ، باب ماجاء فی خلق رسول  اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ،  الحدیث ۳، ص۱۷)

        (۳) چاہیں توشانوں تک گیسوبڑھائیے کہ امّ المومنین حضرت سیدتنا عائشہ صدیقہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُا فرماتی ہیں کہ میرے آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے سر اقد س پرجوبال مبارک ہوتے وہ کان مبارک کی لو سے ذرا نیچے ہوتے اور مبارک شانوں کو چومتے ۔(شمائل ترمذی ، باب ماجاء فی خلق رسول  اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ،  الحدیث ۲۵، ص۳۵)

        (۴)سر کے بیچ میں سے مانگ نکالئے کہ سنت ہے ۔ جیسا کہ صدر الشریعہ بدرالطریقہ مفتی محمد امجد علی اعظمی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ القَوِی بہارشریعت میں لکھتے ہیں ’’ بعض لوگ داہنے یا بائیں جانب مانگ نکالتے ہیں ، یہ سنت کے خلاف ہے ۔ سنت یہ ہے کہ اگر سر پربال ہوں تو بیچ میں مانگ نکالی جائے ۔ اور بعض لو گ مانگ نہیں نکالتے بلکہ بالوں کو سیدھے رکھتے ہیں یہ بھی سنت منسوخہ اور یہودونصاریٰ کا طریقہ ہے ۔‘‘(بہارِ شریعت، حصہ ۱۶، ص۱۹۹)   

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!

        اِن احادیث مبارکہ سے ہمیں بخوبی معلوم ہوگیا کہ ہمارے پیارے آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ہمیشہ اپنے سر اقد س پر پورے ہی بال رکھے ۔آجکل جو چھوٹے چھوٹے بال رکھے جاتے ہیں ، اس طرح کے بال رکھنا سنت نہیں ہے ۔

        پیارے اسلامی بھائیو!طرح طرح کی تراش خراش والے بال رکھنے کی بجائے ہمیں چاہئے کہ پیارے مدنی آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی محبت میں اپنے سرپرآدھے کانوں تک ، کانوں کی لو تک یا اتنی بڑی زلفیں رکھیں کہ شانوں کو چھولیں ۔ اس کا آسان طریقہ یہ ہے کہ ایک دھاگہ لے کرآدھے کان سے یا ایک کان کی لو سے سر کے پچھلے حصے کی طرف سے دوسرے کان کے نصف تک یا دوسرے کان کی لو تک لے جائیں اور اسے مضبوطی سے پکڑ لیں ، اب اس دھاگے سے نیچے جتنے بال آئیں وہ کٹوا دیجئے ۔

        اے ہمارے پیارے  اللہ   عَزَّ وَجَلَّ ! ہم سب مسلمانوں کوخلافِ سنّت بال رکھنے اور رکھوانے کی سو چ سے نجات دے کر نبی پاک ، صاحب لولاک صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی پیاری پیاری ، میٹھی میٹھی سنت زلفیں رکھنے والی ’’مدنی سوچ‘‘ عطا فرما۔

 اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم

٭٭٭٭٭٭   

تیل ڈالنے اور کنگھاکر نے کی سنتیں اور آداب

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!

         ہمارے پیارے آقا مدینے والے مصطفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ اپنے سر اقدس اورداڑھی مبارک میں تیل ڈالتے ، کنگھا کرتے، بیچ سر میں مانگ نکالتے۔ حضرت سیدنا ابوہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُسے مروی ہے کہ حضورِ پاک، صاحبِ لَولاک، سیّاحِ افلاک صَلَّی  اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَنے فرمایا : ’’جس کے بال ہوں تو وہ ان کا اکرام کرے۔( یعنی ان کو دھوئے ، تیل لگائے ، کنگھا کرے )(سنن ابوداؤد، کتاب الترجل ، باب فی اصلاح الشعر،  الحدیث ۴۱۶۳، ج۴، ص۱۰۳)

چنانچہ اب تیل ڈالنے اورکنگھا کرنے کی سنتوں اور آداب کابیان کیاجاتا ہے ۔

            (۱)مانگ سر کے بیچ میں نکالی جائے کہ سنت ہے ۔(بہار شریعت، حصہ۱۶، ص۱۹۸)

        (۲) سرمیں تیل ڈالنے سے قبل’’ بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط ‘‘پڑھ لینا چاہیے۔

        (۳)سر میں تیل لگانے کا طریقہ یہ ہیکہ’’ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ‘‘پڑھ کر الٹے ہاتھ کی ہتھیلی میں تھوڑا ساتیل ڈالیں ، پھر پہلے سیدھی آنکھ کے ابر و پرتیل لگائیں پھرالٹی کے ۔ اس کے بعد سیدھی آنکھ کی پلک پر ، پھر الٹی پر ۔ اب (پھر’’بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ‘‘پڑھ کر) سر میں تیل ڈالیں ۔‘‘(ملخصاًشمائل رسول صلی  اللہ  علیہ وآلہ وسلم، للامام النبہانی، الفصل الثالث فی متعلق شعرہ۔۔۔۔الخ، ص۸۱)

 

کتاب کا موضوع

کتاب کا موضوع

Sirat-ul-Jinan

صراط الجنان

موبائل ایپلیکیشن

Marfatul Quran

معرفۃ القرآن

موبائل ایپلیکیشن

Faizan-e-Hadees

فیضانِ حدیث

موبائل ایپلیکیشن

Prayer Time

پریئر ٹائمز

موبائل ایپلیکیشن

Read and Listen

ریڈ اینڈ لسن

موبائل ایپلیکیشن

Islamic EBooks

اسلامک ای بک لائبریری

موبائل ایپلیکیشن

Naat Collection

نعت کلیکشن

موبائل ایپلیکیشن

Bahar-e-Shariyat

بہار شریعت

موبائل ایپلیکیشن