30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
{3} جتنے بھی روز ے قضا ہوئے ہوں وہ دوسرے ماہ رمضان شریف کی تشریف آوری سے پہلے پہلے ادا کر لئے جائیں کہ حدیث شریف میں ہے : جب تک پچھلے رمضان کے روزوں کی قضا نہ کرلی جائے اگلے قبول نہیں ہوتے ۔ ([1])
{4} اگر آپ صاحب مال ہیں یعنی آپ کی ملکیت میں نصاب کی قدر مال ہو اور زکوٰۃ کی شرائط پائی جائیں ([2])توزکوٰۃ بھی ادا کیجئے ۔ اگر پچھلے برسوں کی زکوٰۃ باقی ہو تو فوراً حساب کر کے وہ بھی ادا کر دیجئے ۔ یاد رکھئے ! سال مکمل ہونے کے بعد بلا عذر شرعی دیر لگانا گناہ ہے ۔ شروع سال سے رفتہ رفتہ زکوٰۃ دیتے رہئے ۔ پھر سال مکمل ہونے پر حساب کرلیجئے اگر پوری زکوٰۃ ادا ہو گئی تو بہتر ورنہ جتنی بھی باقی ہو فوراً ادا فرما دیجئے اور اگر کچھ زیادہ زکوٰۃ نکل گئی ہے تووہ آیندہ سال میں کاٹ لیجئے ۔ اللہ عَزَّوَجَلَّ کسی کا نیک عمل ضائع نہیں کرتا ۔
{5}صاحب استطاعت پر حج بھی فرض اعظم ہے ۔ اللہ عَزَّوَجَلَّ نے اِس کی فرضیت کے بارے میں ارشاد فرمایا : وَ لِلّٰهِ عَلَى النَّاسِ حِجُّ الْبَیْتِ مَنِ اسْتَطَاعَ اِلَیْهِ سَبِیْلًاؕ-وَ مَنْ كَفَرَ فَاِنَّ اللّٰهَ غَنِیٌّ عَنِ الْعٰلَمِیْنَ(۹۷) ([3])
تاجدارِ مدینہ، راحت قلب وسینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَنے تارک حج کے بارے میں فرمایا کہ چاہے یہود ی ہوکر مرے یا نصرانی ہوکر ۔ (ترمذی ج۲ ص ۲۱۹ حدیث ۸۱۲)
{6} جھوٹ ، غیبت، چغلی، گالی گلوچ، زنا، لواطت، ظلم، خیانت ، ریا، تکبر، داڑھی منڈوانا یا کتروا کر ایک مٹھی سے گھٹانا ، فاسقوں کی وضع اپنانا، فلمیں ڈرامے دیکھنا، گانے باجے سننا وغیرہ ہر بری خصلت سے بچئے ۔ جو اللہ و رسول عَزَّ وَجَلَّ و صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکی فرمانبردار ی کرے گا، اللہ و رسول عَزَّ وَجَلَّ و صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکے وعدے سے اُس کے لئے جنت ہے ۔
اللہ کی رحمت سے تو جنت ہی ملی گی
اے کاش! محلے میں جگہ ان کے ملی ہو
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع