30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
انبیاء عَلَیْہِمُ السَّلَام کی دعائیں
یہاں حصولِ برکت کے لیے انبیاء عَلَیْہِمُ السَّلَام کی اُن دعاؤں کو ایک جگہ ذکر کیا گیا ہے جن کا تذکرہ قرآنِ کریم میں موجود ہے۔ ان دعاؤں میں کچھ ایسی ہیں جنہیں ہم بھی مانگ سکتے ہیں اور کچھ ایسی ہیں جن کا تعلق مخصوص واقعے کے ساتھ ہے یا وہ انبیاء عَلَیْہِمُ السَّلَام کے ساتھ خاص ہیں ۔
حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلَام کی دعا:
رَبَّنَا ظَلَمْنَاۤ اَنْفُسَنَاٚ- وَ اِنْ لَّمْ تَغْفِرْ لَنَا وَ تَرْحَمْنَا لَنَكُوْنَنَّ مِنَ الْخٰسِرِیْنَ(۲۳) (1)
ترجمہ : اے ہمارے رب! ہم نے اپنی جانوں پر زیادتی کی اور اگر تو نے ہماری مغفرت نہ فرمائی اور ہم پر رحم نہ فرمایا تو ضرور ہم نقصان والوں میں سے ہوجائیں گے۔
اہم بات:اِس آیت میں اپنی جانوں پر زیادتی کرنے سے مراد’’ گناہ کرنا‘‘ نہیں بلکہ اپنا نقصان کرنا ہے اور وہ اس طرح کہ جنت کی رہائش چھوڑ کر زمین پر آنا پڑا اور وہاں کی آرام کی زندگی کی جگہ یہاں مشقت کی زندگی اختیار کرنا پڑی۔
حضرت نوح عَلَیْہِ السَّلَام کی دعائیں:
(1):
اَنِّیْ مَغْلُوْبٌ فَانْتَصِرْ(۱۰) (2)
ترجمہ : میں مغلوب ہوں تو تو(میرا)بدلہ لے۔
(2):
رَبِّ انْصُرْنِیْ بِمَا كَذَّبُوْنِ(۲۶) (3)
ترجمہ : اے میرے رب!میری مدد فرما کیونکہ انہوں نے مجھے جھٹلایا ہے۔
(3):
رَبِّ اِنَّ قَوْمِیْ كَذَّبُوْنِۚۖ(۱۱۷) فَافْتَحْ بَیْنِیْ وَ بَیْنَهُمْ فَتْحًا وَّ نَجِّنِیْ وَ مَنْ مَّعِیَ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ(۱۱۸) (4)
ترجمہ : اے میرے رب! بیشک میری قوم نے مجھے جھٹلایا ۔ تو مجھ میں اور ان میں پورا فیصلہ کردے اور مجھے اور میرے ساتھ والے مسلمانوں کو نجات دے۔
(4):
رَبِّ لَا تَذَرْ عَلَى الْاَرْضِ مِنَ الْكٰفِرِیْنَ دَیَّارًا(۲۶) اِنَّكَ اِنْ تَذَرْهُمْ یُضِلُّوْا عِبَادَكَ وَ لَا یَلِدُوْۤا اِلَّا فَاجِرًا كَفَّارًا(۲۷) (5)
ترجمہ : اے میرے رب!زمین پر کافروں میں سے کوئی بسنے والا نہ چھوڑ۔ بیشک اگر تو انہیں چھوڑدے گا تویہ تیرے بندوں کو گمراہ کردیں گے اور یہ اولاد بھی ایسی ہی جنیں گے جو بدکار ،بڑی ناشکری ہوگی۔
(5):
رَبِّ اغْفِرْ لِیْ وَ لِوَالِدَیَّ وَ لِمَنْ دَخَلَ بَیْتِیَ مُؤْمِنًا وَّ لِلْمُؤْمِنِیْنَ وَ الْمُؤْمِنٰتِؕ-وَ لَا تَزِدِ الظّٰلِمِیْنَ اِلَّا تَبَارًا۠(۲۸) (6)
ترجمہ : اے میرے رب !مجھے اور میرے ماں باپ کو اور میرے گھر میں حالتِ ایمان میں داخل ہونے والے کو اور سب مسلمان مردوں اور سب مسلمان عورتوں کوبخش دے اور کافروں کی تباہی میں اضافہ فرمادے۔
(6):
رَبِّ اِنِّیْۤ اَعُوْذُ بِكَ اَنْ اَسْــٴَـلَكَ مَا لَیْسَ لِیْ بِهٖ عِلْمٌؕ-وَ اِلَّا تَغْفِرْ لِیْ وَ تَرْحَمْنِیْۤ اَكُنْ مِّنَ الْخٰسِرِیْنَ(۴۷) (7)
ترجمہ : اے میرے رب ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں کہ تجھ سے وہ چیز مانگوں جس کا مجھے علم نہیں اور اگر تو میری مغفرت نہ فرمائے اور مجھ پر رحم نہ فرمائے تو میں نقصان اٹھانے والوں میں سے ہوجاؤں گا۔
حضرت ہود عَلَیْہِ السَّلَام کی دعا:
رَبِّ انْصُرْنِیْ بِمَا كَذَّبُوْنِ(۲۶) (8)
ترجمہ : اے میرے رب!میری مدد فرما کیونکہ انہوں نے مجھے جھٹلایا ہے۔
حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کی دعائیں:
(1):
رَبِّ هَبْ لِیْ حُكْمًا وَّ اَلْحِقْنِیْ بِالصّٰلِحِیْنَۙ(۸۳) (9)
ترجمہ : اے میرے رب !مجھے حکمت عطا کر اور مجھے ان سے ملادے جو تیرے خاص قرب کے لائق بندے ہیں۔
اہم بات: یہاں ’’ حکم‘‘ سے مرادعلم یاحکمت ہے اور قرب کے لائق خاص بندوں سے مراد انبیاء کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام ہیں۔
(2):
وَ اجْعَلْ لِّیْ لِسَانَ صِدْقٍ فِی الْاٰخِرِیْنَۙ(۸۴) (10)
ترجمہ : اوربعدوالوں میں میری اچھی شہرت رکھ دے۔
(3):
وَ اجْعَلْنِیْ مِنْ وَّرَثَةِ جَنَّةِ النَّعِیْمِۙ(۸۵) (11)
ترجمہ : اور مجھے ان میں سے کردے جو چین کے باغوں کے وارث ہیں۔
اہم بات:انبیاء کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام کی طلب ِ جنت کی دعائیں درحقیقت اللہ تعالیٰ کے دیدار ، ملاقات، قرب ، رضائے الٰہی اور انعامات ِ الٰہیہ کےلئے تھیں کیونکہ جنت ان تمام چیزوں کے حصول کا مقام ہے۔ جنت کی دعا مانگنا انبیاء عَلَیْہِمُ السَّلَام کی سنت ہے۔
(4):
وَ لَا تُخْزِنِیْ یَوْمَ یُبْعَثُوْنَۙ(۸۷) یَوْمَ لَا یَنْفَعُ مَالٌ وَّ لَا بَنُوْنَۙ(۸۸) اِلَّا مَنْ اَتَى اللّٰهَ بِقَلْبٍ سَلِیْمٍؕ(۸۹) (12)
ترجمہ : اور مجھے اس دن رسوا نہ کرنا جس دن سب اٹھائے جائیں گے ۔ جس دن نہ مال کام آئے گا اورنہ بیٹے۔مگر وہ جو اللہ کے حضور سلامت دل کے ساتھ حاضر ہوگا۔
اہم بات:حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کا قیامت کے دن کی رسوائی سے پناہ مانگنا بھی لوگوں کی تعلیم کے لئے ہے تاکہ وہ اس کی فکر کریں اور قیامت کی رسوائی سے بچنے کی کوشش کرنے کے ساتھ بارگاہ الٰہی میں اس کے لئے دعا بھی مانگیں۔
(5):
رَبِّ هَبْ لِیْ مِنَ الصّٰلِحِیْنَ(۱۰۰) (13)
ترجمہ : اے میرے رب! مجھے نیک اولاد عطا فرما۔
اہم بات:نیک اولاد کی دعا کرناسنتِ ابراہیمی ہے،لہٰذا جب بھی حصول اولادکی دعا مانگیں تو نیک اولاد کی دعا مانگا کریں۔
(6):
رَبَّنَاۤ اِنِّیْۤ اَسْكَنْتُ مِنْ ذُرِّیَّتِیْ بِوَادٍ غَیْرِ ذِیْ زَرْعٍ عِنْدَ بَیْتِكَ الْمُحَرَّمِۙ -رَبَّنَا لِیُقِیْمُوا الصَّلٰوةَ فَاجْعَلْ اَفْىٕدَةً مِّنَ النَّاسِ تَهْوِیْۤ اِلَیْهِمْ وَ ارْزُقْهُمْ مِّنَ الثَّمَرٰتِ لَعَلَّهُمْ یَشْكُرُوْنَ(۳۷) (14)
ترجمہ : اے ہمارے رب! میں نے اپنی کچھ اولاد کو تیرے عزت والے گھر کے پاس ایک ایسی وادی میں ٹھہرایا ہے جس میں کھیتی نہیں ہوتی۔ اے ہمارے رب ! تاکہ وہ نماز قائم رکھیں تو تو لوگوں کے دل ان کی طرف مائل کردے اور انہیں پھلوں سے رزق عطا فرماتاکہ وہ شکر گزار ہوجائیں۔
(7):
رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّاؕ-اِنَّكَ اَنْتَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ(۱۲۷) (15)
ترجمہ : اے ہمارے رب! ہم سے قبول فرما ،بیشک تو ہی سننے والا جاننے والا ہے۔
اہم بات:نیک عمل کر کے ا س کی قبولیت کی دعا کرنا انبیاءِ کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام کی سنت ہے، ہمیں بھی چاہئے کہ نیک اعمال کے بعدان کے قبول ہونے کی دعا مانگا کریں۔
(8):
رَبِّ اجْعَلْ هٰذَا بَلَدًا اٰمِنًا وَّ ارْزُقْ اَهْلَهٗ مِنَ الثَّمَرٰتِ مَنْ اٰمَنَ مِنْهُمْ بِاللّٰهِ وَ الْیَوْمِ الْاٰخِرِ(16)
ترجمہ : اے میرے رب اس شہر کو امن والا بنا دے اور اس میں رہنے والے جو اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتے ہوں انہیں مختلف پھلوں کا رزق عطا فرما۔
(9):
رَبَّنَا وَ اجْعَلْنَا مُسْلِمَیْنِ لَكَ وَ مِنْ ذُرِّیَّتِنَاۤ اُمَّةً مُّسْلِمَةً لَّكَ ۪-وَ اَرِنَا مَنَاسِكَنَا وَ تُبْ عَلَیْنَاۚ-اِنَّكَ اَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ(۱۲۸) (17)
ترجمہ : اے ہمارے رب:اورہم دونوں کو اپنا فرمانبردار رکھ اور ہماری اولاد میں سے ایک ایسی امت بنا جو تیری فرمانبردار ہو اور ہمیں ہماری عبادت کے طریقے دکھا دے اور ہم پر اپنی رحمت کے ساتھ رجوع فرما بیشک تو ہی بہت توبہ قبول کرنے والا مہربان ہے۔
(10):
رَبَّنَا وَ ابْعَثْ فِیْهِمْ رَسُوْلًا مِّنْهُمْ یَتْلُوْا عَلَیْهِمْ اٰیٰتِكَ وَ یُعَلِّمُهُمُ الْكِتٰبَ وَ الْحِكْمَةَ وَ یُزَكِّیْهِمْؕ-اِنَّكَ اَنْتَ الْعَزِیْزُ الْحَكِیْمُ۠(۱۲۹) (18)
ترجمہ : اے ہمارے رب! اور ان کے درمیان انہیں میں سے ایک رسول بھیج جواِن پر تیری آیتوں کی تلاوت فرمائے اور انہیں تیری کتاب اور پختہ علم سکھائے اور انہیں خوب پاکیزہ فرمادے۔ بیشک تو ہی غالب حکمت والاہے۔
اہم بات:یہ دعا نبی آخر الزماں صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے متعلق تھی جوقبول ہوئی اور ان دونوں بزرگوں کی نسل میں حضور پر نور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی تشریف آوری ہوئی۔
(11):
رَبِّ اجْعَلْ هٰذَا الْبَلَدَ اٰمِنًا وَّ اجْنُبْنِیْ وَ بَنِیَّ اَنْ نَّعْبُدَ الْاَصْنَامَؕ(۳۵) رَبِّ اِنَّهُنَّ اَضْلَلْنَ كَثِیْرًا مِّنَ النَّاسِۚ-فَمَنْ تَبِعَنِیْ فَاِنَّهٗ مِنِّیْۚ-وَ مَنْ عَصَانِیْ فَاِنَّكَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ(۳۶) (19)
ترجمہ : اے میرے رب! اس شہر کو امن والا بنادے اور مجھے اور میرے بیٹوں کو بتوں کی عبادت کرنے سے بچا ئے رکھ۔ اے میرے رب! بیشک بتوں نے بہت سے لوگوں کو گمراہ کردیا تو جو میرے پیچھے چلے تو بیشک وہ میرا ہے اور جو میری نافرمانی کرے تو بیشک تو بخشنے والا مہربان ہے۔
(12):
رَبِّ اجْعَلْنِیْ مُقِیْمَ الصَّلٰوةِ وَ مِنْ ذُرِّیَّتِیْ ﳓ رَبَّنَا وَ تَقَبَّلْ دُعَآءِ(۴۰) رَبَّنَا اغْفِرْ لِیْ وَ لِوَالِدَیَّ وَ لِلْمُؤْمِنِیْنَ یَوْمَ یَقُوْمُ الْحِسَابُ۠(۴۱) (20)
ترجمہ : اے میرے رب! مجھے اور کچھ میری اولاد کونماز قائم کرنے والا رکھ، اے ہمارے رب اور میری دعا قبول فرما۔ اے ہمارے رب! مجھے اور میرے ماں باپ کو اور سب مسلمانوں کو بخش دے جس دن حساب قائم ہوگا۔
اہم بات:حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کو چونکہ بعض افراد کے بارے میں اللہ تعالیٰ کے بتانے سے معلوم ہو چکا تھا کہ وہ کافر ہوں گے اس لئے آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے اپنی بعض اولاد کے لئے نمازوں کی پابندی اور محافظت کی دعا کی۔(21)
نیزعلماء فرماتے ہیں کہ اس آیت میں ماں باپ سے حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کے حقیقی والدین مراد ہیں اور وہ دونوں مومن تھے اسی لئے حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام نے ان کے لئے دعا فرمائی۔
حضرت لوط عَلَیْہِ السَّلَام کی دعائیں:
(1):
رَبِّ نَجِّنِیْ وَ اَهْلِیْ مِمَّا یَعْمَلُوْنَ(۱۶۹) (22)
ترجمہ : اے میرے رب!مجھے اور میرے گھر والوں کو ان کے اعمال سے محفوظ رکھ۔
(2):
رَبِّ انْصُرْنِیْ عَلَى الْقَوْمِ الْمُفْسِدِیْنَ۠(۳۰) (23)
ترجمہ : اے میرے رب! ان فسادی لوگوں کے مقابلے میں میری مدد فرما۔
حضرت یوسف عَلَیْہِ السَّلَام کی دعائیں:
(1):
رَبِّ السِّجْنُ اَحَبُّ اِلَیَّ مِمَّا یَدْعُوْنَنِیْۤ اِلَیْهِۚ-وَ اِلَّا تَصْرِفْ عَنِّیْ كَیْدَهُنَّ اَصْبُ اِلَیْهِنَّ وَ اَكُنْ مِّنَ الْجٰهِلِیْنَ(۳۳) (24)
ترجمہ : اے میرے رب! مجھے اس کام کی بجائے قید خانہ پسند ہے جس کی طرف یہ مجھے بلارہی ہیں اور اگر تو مجھ سے ان کا مکر وفریب نہ پھیرے گاتو میں ان کی طرف مائل ہوجاؤں گا اور میں نادانوں میں سے ہوجاؤں گا۔
(2):
رَبِّ قَدْ اٰتَیْتَنِیْ مِنَ الْمُلْكِ وَ عَلَّمْتَنِیْ مِنْ تَاْوِیْلِ الْاَحَادِیْثِۚ-فَاطِرَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ- اَنْتَ وَلِیّٖ فِی الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَةِۚ-تَوَفَّنِیْ مُسْلِمًا وَّ اَلْحِقْنِیْ بِالصّٰلِحِیْنَ(۱۰۱) (25)
ترجمہ : اے میرے رب! بیشک تو نے مجھے ایک سلطنت دی اور مجھے خوابوں کی تعبیر نکالنا سکھادیا۔ اے آسمانوں اور زمین کے بنانے والے! تو دنیا اور آخرت میں میرا مددگار ہے، مجھے اسلام کی حالت میں موت عطا فرما اور مجھے اپنے قرب کے لائق بندوں کے ساتھ شامل فرما۔
اہم بات:اس آیت میں حضرت یوسف عَلَیْہِ السَّلَام نے جو اسلام کی حالت میں موت عطا ہونے کی دعا مانگی، ان کی یہ دعا دراصل امت کی تعلیم کے لئے ہے کہ وہ حسنِ خاتمہ کی دعا مانگتے رہیں ۔
حضرت ایوب عَلَیْہِ السَّلَام کی دعائیں:
(1):
اَنِّیْ مَسَّنِیَ الضُّرُّ وَ اَنْتَ اَرْحَمُ الرّٰحِمِیْنَۚۖ(۸۳) (26)
ترجمہ : بیشک مجھے تکلیف پہنچی ہے اور تو سب رحم کرنے والوں سے بڑھ کر رحم کرنے والا ہے۔
(2):
اَنِّیْ مَسَّنِیَ الشَّیْطٰنُ بِنُصْبٍ وَّ عَذَابٍؕ(۴۱) (27)
ترجمہ : مجھے شیطان نے تکلیف اور ایذاپہنچائی ہے۔
حضرت یونس عَلَیْہِ السَّلَام کی دعا:
لَاۤ اِلٰهَ اِلَّاۤ اَنْتَ سُبْحٰنَكَ ﳓ اِنِّیْ كُنْتُ مِنَ الظّٰلِمِیْنَۚۖ(۸۷) (28)
ترجمہ : تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو ہرعیب سے پاک ہے ، بیشک مجھ سے بے جا ہوا ۔
اہم بات: رسول اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا: حضرت یونس عَلَیْہِ السَّلَام نے مچھلی کے پیٹ میں جب دعا مانگی تو یہ کلمات کہے’’ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّاۤ اَنْتَ سُبْحٰنَكَ اِنِّیْ كُنْتُ مِنَ الظّٰلِمِیْنَ ‘‘جو مسلمان ان کلمات کے ساتھ کسی مقصد کے لئے دعا مانگے تو اللہ تعالیٰ اسے قبول فرماتا ہے۔(29)
حضرت شعیب عَلَیْہِ السَّلَام کی دعا:
رَبَّنَا افْتَحْ بَیْنَنَا وَ بَیْنَ قَوْمِنَا بِالْحَقِّ وَ اَنْتَ خَیْرُ الْفٰتِحِیْنَ(۸۹) (30)
ترجمہ : اے ہمارے رب! ہم میں اور ہماری قوم میں حق کے ساتھ فیصلہ فرمادے اور تو سب سے بہتر فیصلہ فرمانے والا ہے۔
حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کی دعائیں:
(1):
آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے بارگاہِ الٰہی میں عرض کی:
رَبِّ اِنِّیْ ظَلَمْتُ نَفْسِیْ فَاغْفِرْ لِیْ (31)
ترجمہ : اے میرے رب!میں نے اپنی جان پر زیادتی کی تو تومجھے بخش دے ۔
اہم بات:حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کایہ کلام عاجزی اور ا نکساری کے طور پر ہے کیونکہ آپ عَلَیْہِ السَّلَام سے کوئی معصیت سرزد نہیں ہوئی۔
(2):
رَبِّ بِمَاۤ اَنْعَمْتَ عَلَیَّ فَلَنْ اَكُوْنَ ظَهِیْرًا لِّلْمُجْرِمِیْنَ(۱۷) (32)
ترجمہ : اے میرے رب!تو نے میرے اوپر جو احسان کیا ہے اس کی قسم کہ اب ہرگز میں مجرموں کا مددگار نہ ہوں گا۔
یعنی اے میرے رب! عَزَّ وَجَلَّ ، جیساکہ میری تقصیر کی بخشش فرما کرتو نے میرے اوپر احسان کیا ہے تو اب مجھ پر یہ کرم بھی فرما کہ مجھے فرعون کی صحبت اور اس کے یہاں رہنے سے بھی بچا کیونکہ اس کے ہمراہ رہنے والوں میں شمار کیا جانا بھی ایک طرح کا مدد گار ہونا ہے اور ہرگز میں مجرموں کا مددگار نہ ہوں گا۔(33)
(3):
رَبِّ نَجِّنِیْ مِنَ الْقَوْمِ الظّٰلِمِیْنَ۠(۲۱) (34)
ترجمہ : اے میرے رب!مجھے ظالموں سے نجات دیدے۔
(4):
رَبِّ اِنِّیْ لِمَاۤ اَنْزَلْتَ اِلَیَّ مِنْ خَیْرٍ فَقِیْرٌ(۲۴) (35)
ترجمہ : اے میرے رب!میں اس خیر (کھانے) کی طرف محتاج ہوں جو تو میرے لیے اتارے۔
(5):
رَبِّ اشْرَحْ لِیْ صَدْرِیْۙ(۲۵) وَ یَسِّرْ لِیْۤ اَمْرِیْۙ(۲۶) وَ احْلُلْ عُقْدَةً مِّنْ لِّسَانِیْۙ(۲۷) یَفْقَهُوْا قَوْلِیْ۪(۲۸) (36)
ترجمہ : اے میرے رب! میرے لیے میرا سینہ کھول دے۔اور میرے لیے میرا کام آسان فرما دے۔ اور میری زبان کی گرہ کھول دے۔ تاکہ وہ میری بات سمجھیں۔
مزید عرض کی:
وَ اجْعَلْ لِّیْ وَزِیْرًا مِّنْ اَهْلِیْۙ(۲۹) هٰرُوْنَ اَخِیۙ(۳۰) اشْدُدْ بِهٖۤ اَزْرِیْۙ(۳۱) وَ اَشْرِكْهُ فِیْۤ اَمْرِیْۙ(۳۲) كَیْ نُسَبِّحَكَ كَثِیْرًاۙ(۳۳) وَّ نَذْكُرَكَ كَثِیْرًاؕ(۳۴) اِنَّكَ كُنْتَ بِنَا بَصِیْرًا(۳۵) (37)
ترجمہ : اور میرے لیے میرے گھر والوں میں سے ایک وزیر کردے۔ میرے بھائی ہارون کو ۔ اس کے ذریعے میری کمر مضبوط فرما۔ اور اسے میرے کام میں شریک کردے۔ تاکہ ہم بکثرت تیری پاکی بیان کریں۔ اور بکثرت تیرا ذکر کریں ۔ بیشک تو ہمیں دیکھ رہا ہے ۔
(6):
رَبَّنَاۤ اِنَّكَ اٰتَیْتَ فِرْعَوْنَ وَ مَلَاَهٗ زِیْنَةً وَّ اَمْوَالًا فِی الْحَیٰوةِ الدُّنْیَاۙ-رَبَّنَا لِیُضِلُّوْا عَنْ سَبِیْلِكَۚ-رَبَّنَا اطْمِسْ عَلٰۤى اَمْوَالِهِمْ وَ اشْدُدْ عَلٰى قُلُوْبِهِمْ فَلَا یُؤْمِنُوْا حَتّٰى یَرَوُا الْعَذَابَ الْاَلِیْمَ(۸۸) (38)
ترجمہ : اے ہمارے رب! تو نے فرعون اور اس کے سرداروں کو دنیا کی زندگی میں آرائش اور مال دیدیا، اے ہمارے رب! تاکہ وہ تیرے راستے سے بھٹکا دیں۔ اے ہمارے رب ! ان کے مال برباد کردے اور ان کے دلوں کو سخت کردے تاکہ وہ ایمان نہ لائیں جب تک دردناک عذاب نہ دیکھ لیں۔
(7):
رَبِّ اغْفِرْ لِیْ وَ لِاَخِیْ وَ اَدْخِلْنَا فِیْ رَحْمَتِكَ ﳲ وَ اَنْتَ اَرْحَمُ الرّٰحِمِیْنَ۠(۱۵۱) (39)
ترجمہ : اے میرے رب! مجھے اور میرے بھائی کو بخش دے اور ہمیں اپنی رحمت میں داخل فرما اور تو سب رحم کرنے والوں سے بڑھ کر رحم فرمانے والا ہے۔
(8):
رَبِّ لَوْ شِئْتَ اَهْلَكْتَهُمْ مِّنْ قَبْلُ وَ اِیَّایَؕ-اَتُهْلِكُنَا بِمَا فَعَلَ السُّفَهَآءُ مِنَّاۚ-اِنْ هِیَ اِلَّا فِتْنَتُكَؕ-تُضِلُّ بِهَا مَنْ تَشَآءُ وَ تَهْدِیْ مَنْ تَشَآءُؕ-اَنْتَ وَلِیُّنَا فَاغْفِرْ لَنَا وَ ارْحَمْنَا وَ اَنْتَ خَیْرُ الْغٰفِرِیْنَ(۱۵۵) وَ اكْتُبْ لَنَا فِیْ هٰذِهِ الدُّنْیَا حَسَنَةً وَّ فِی الْاٰخِرَةِ اِنَّا هُدْنَاۤ اِلَیْكَؕ- (40)
ترجمہ : اے میرے رب! اگر تو چاہتا تو پہلے ہی انہیں اور مجھے ہلاک کردیتا ۔کیا تو ہمیں اس کام کی وجہ سے ہلاک فرمائے گا جو ہمارے بے عقلوں نے کیا۔ یہ تو نہیں ہے مگر تیری طرف سے آزمانا تو اس کے ذریعے جسے چاہتا ہے گمراہ کرتا ہے اور جسے چاہتا ہے ہدایت دیتا ہے ۔ تو ہمارا مولیٰ ہے، تو ہمیں بخش دے اور ہم پررحم فرما اور تو سب سے بہتر بخشنے والا ہے۔ اور ہمارے لیے اس دنیا میں اور آخرت میں بھلائی لکھ دے ، بیشک ہم نے تیری طرف رجوع کیا۔
(9):
رَبِّ اِنِّیْ لَاۤ اَمْلِكُ اِلَّا نَفْسِیْ وَ اَخِیْ فَافْرُقْ بَیْنَنَا وَ بَیْنَ الْقَوْمِ الْفٰسِقِیْنَ(۲۵) (41)
ترجمہ : اے میرے رب! مجھے صرف اپنی جان اور اپنے بھائی کا اختیار ہے تو تو ہمارے اور نافرمان قوم کے درمیان جدائی ڈال دے۔
حضرت سلیمان عَلَیْہِ السَّلَام کی دعائیں:
(1):
رَبِّ اغْفِرْ لِیْ وَهَبْ لِیْ مُلْكًا لَّا یَنْۢبَغِیْ لِاَحَدٍ مِّنْۢ بَعْدِیْۚ-اِنَّكَ اَنْتَ الْوَهَّابُ(۳۵) (42)
ترجمہ : اے میرے رب !مجھے بخش دے اور مجھے ایسی سلطنت عطا فرماجو میرے بعد کسی کو لائق نہ ہو بیشک تو ہی بہت عطا فرمانے والا ہے۔
اہم بات:علامہ ابو حیان محمد بن یوسف اندلسی فرماتے ہیں:(مستحب کاموں کے نہ کر سکنے پر بھی) اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں عاجزی اور انکساری کا اظہار کر کے اس پرمغفرت طلب کرنا انبیاءِ کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام اور صالحین کا اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں ایک ادب ہے تاکہ ان کے مقام ومرتبہ میں ترقی ہو۔(43)
(2):
رَبِّ اَوْزِعْنِیْۤ اَنْ اَشْكُرَ نِعْمَتَكَ الَّتِیْۤ اَنْعَمْتَ عَلَیَّ وَ عَلٰى وَالِدَیَّ وَ اَنْ اَعْمَلَ صَالِحًا تَرْضٰىهُ وَ اَدْخِلْنِیْ بِرَحْمَتِكَ فِیْ عِبَادِكَ الصّٰلِحِیْنَ(۱۹) (44)
ترجمہ : اے میرے رب!مجھے توفیق دے کہ میں تیرے اس احسان کا شکر اداکروں جو تو نے مجھ پر اور میرے ماں باپ پر کیا اور(مجھے توفیق دے) کہ میں وہ نیک کام کرو ں جس پر تو راضی ہو اور مجھے اپنی رحمت سے اپنے ان بندوں میں شامل کر جو تیرے خاص قرب کے لائق ہیں۔
حضرت زکریا عَلَیْہِ السَّلَام کی دعائیں:
(1):
رَبِّ هَبْ لِیْ مِنْ لَّدُنْكَ ذُرِّیَّةً طَیِّبَةًۚ-اِنَّكَ سَمِیْعُ الدُّعَآءِ(۳۸) (45)
ترجمہ : اے میرے رب! مجھے اپنی بارگاہ سے پاکیزہ اولاد عطا فرما، بیشک تو ہی دعا سننے والاہے۔
(2):
رَبِّ اِنِّیْ وَهَنَ الْعَظْمُ مِنِّیْ وَ اشْتَعَلَ الرَّاْسُ شَیْبًا وَّ لَمْ اَكُنْۢ بِدُعَآىٕكَ رَبِّ شَقِیًّا(۴) وَ اِنِّیْ خِفْتُ الْمَوَالِیَ مِنْ وَّرَآءِیْ وَ كَانَتِ امْرَاَتِیْ عَاقِرًا فَهَبْ لِیْ مِنْ لَّدُنْكَ وَلِیًّاۙ(۵) یَّرِثُنِیْ وَ یَرِثُ مِنْ اٰلِ یَعْقُوْبَ ﳓ وَ اجْعَلْهُ رَبِّ رَضِیًّا(۶) (46)
ترجمہ : اے میرے رب ! بیشک میری ہڈی کمزور ہوگئی اور سرنے بڑھاپے کا شعلہ چمکا دیا ہے (بوڑھا ہوگیا ہوں) اور اے میرے رب! میں تجھے پکار کر کبھی محروم نہیں رہا۔ اور بیشک مجھے اپنے بعد اپنے رشتے داروں کا ڈر ہے اور میری بیوی بانجھ ہے، تو مجھے اپنے پاس سے کوئی ایسا وارث عطا فرمادے ۔جو میرا جانشین ہو اور یعقوب کی اولاد کا وارث ہو اور اے میرے رب! اسے پسندیدہ بنادے۔
(3):
رَبِّ لَا تَذَرْنِیْ فَرْدًا وَّ اَنْتَ خَیْرُ الْوٰرِثِیْنَۚۖ(۸۹) (47)
ترجمہ : اے میرے رب! مجھے اکیلا نہ چھوڑ اور تو سب سے بہتر وارث ہے۔
حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کی دعا:
اَللّٰهُمَّ رَبَّنَاۤ اَنْزِلْ عَلَیْنَا مَآىٕدَةً مِّنَ السَّمَآءِ تَكُوْنُ لَنَا عِیْدًا لِّاَوَّلِنَا وَ اٰخِرِنَا وَ اٰیَةً مِّنْكَۚ-وَ ارْزُقْنَا وَ اَنْتَ خَیْرُ الرّٰزِقِیْنَ(۱۱۴) (48)
ترجمہ : اے اللہ ! اے ہمارے رب! ہم پر آسمان سے ایک دسترخوان اُتار دے جو ہمارے لئے اور ہمارے بعد میں آنے والوں کے لئے عید اور تیری طرف سے ایک نشانی ہوجائے اور ہمیں رزق عطا فرما اور تو سب سے بہتر رزق دینے والا ہے۔
1…پ۸،الاعراف:۲۳.
2… پ۲۷،القمر:۱۰.
3… پ۱۸،المؤمنون:۲۶.
4… پ۱۹،الشعراء:۱۱۷، ۱۱۸.
5…پ۲۹،نوح:۲۶، ۲۷.
6… پ۲۹،نوح:۲۸.
7… پ۱۲،هود:۴۷.
8… پ۱۸،المؤمنون:۲۶.
9…پ۱۹، الشعراء:۸۳.
10… پ۱۹، الشعراء:۸۴.
11… پ۱۹، الشعراء:۸۵.
12… پ۱۹، الشعراء:۸۷-۸۹.
13…پ۲۳، الصافات:۱۰۰.
14… پ۱۳، ابراھیم:۳۷.
15… پ۱، البقرة:۱۲۷.
16… پ۱، البقرة:۱۲۶.
17…پ۱، البقرة:۱۲۸.
18… پ۱، البقرة:۱۲۹.
19… پ۱۳، ابراھیم:۳۵، ۳۶.
20…پ۱۳، ابراھیم:۴۰، ۴۱.
21… مدارک، ابراھیم، تحت الاٰیة:۴۰، ص۵۷۲-۵۷۳.
22…پ۱۹،الشعراء: ۱۶۹.
23…پ۲۰،العنکبوت: ۳۰.
24…پ۱۲،یوسف:۳۳.
25… پ۱۳،یوسف:۱۰۱.
26… پ۱۷،الانبیاء:۸۳.
27… پ۲۳،صٓ:۴۱.
28… پ۱۷،الانبیاء:۸۷.
29… ترمذی، کتاب الدعوات، ۸۱-باب، ۵/۳۰۲، حدیث: ۳۵۱۶.
30…پ۹،الاعراف:۸۹.
31…پ۲۰،القصص:۱۶.
32…پ۲۰،القصص:۱۷.
33… مدارک،القصص،تحت الاٰية:۱۷، ص۸۶۴.
34… پ۲۰،القصص:۲۱.
35… پ۲۰،القصص:۲۴.
36… پ۱۶،طٰہٰ:۲۵-۲۸.
37…پ۱۶،طٰہٰ:۲۹-۳۵.
38… پ۱۱،یونس:۸۸.
39… پ۹،الاعراف: ۱۵۱.
40… پ۹،الاعراف:۱۵۵، ۱۵۶.
41…پ۶،المائدة:۲۵.
42… پ۲۳،صٓ:۳۵.
43… البحر المحیط،ص،تحت الاٰية:۳۵، ۷/۳۸۱.
44… پ۱۹،النمل:۱۹.
45…پ۳،اٰل عمرٰن:۳۸.
46… پ۱۶،مریم:۴-۶.
47… پ۱۷،الانبیاء:۸۹.
48…پ۷،المائدة:۱۱۴.
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع