30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
حضرت شیث عَلَیْہِ السَّلَام
حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلَام کے بعدان کے فرزند حضرت شیث عَلَیْہِ السَّلَام کو نبوت سے سرفراز فرمایا گیا اور اللہ تعالیٰ نے آپ عَلَیْہِ السَّلَام پر 50 صحیفے نازل فرمائے ۔قرآن کریم میں آپ عَلَیْہِ السَّلَام کا تذکرہ موجود نہیں البتہ سابقہ آسمانی کتابوں، کچھ احادیث اور تاریخ کی کتابوں میں آپ عَلَیْہِ السَّلَام کا مختصر ذکرِ خیر موجود ہے۔ ان میں سے کچھ کا تذکرہ حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلَام کی حکایات کے ضمن میں گزر چکاہے ،مزید یہاں ایک باب میں ان کی سیرت سے متعلق چند باتیں درج ذیل ہیں۔
باب:1
حضرت شیث عَلَیْہِ السَّلَام کا تعارف
نام مبارک اور وجہ تسمیہ:
عربی زبان میں آپ کا نام’’شِثْ‘‘ جبکہ عبرانی میں ’’شیث‘‘ ہےاوراس کا معنی ہے’’ اللہ تعالیٰ کا تحفہ‘‘حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلَام اور حضرت حوا رَضِیَ اللہُ عَنْہَا نے آپ عَلَیْہِ السَّلَام کا یہ نام اس لیے رکھا تھا کہ آپ عَلَیْہِ السَّلَام حضرت ہابیل رَضِیَ اللہُ عَنْہ کے قتل کے بعد عطا کیے گئے تھے۔(1)
ولادت:
ایک روایت کے مطابق جب حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلَام کی عمر مبارک130 برس ہوئی توان کے ہاں ایک اور فرزند پیدا ہوا۔یہ شکل و صورت میں بالکل حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلَام جیسے تھے اوران کی ولادت پرحضرت حوا رَضِیَ اللہُ عَنْہَا نے فرمایا: خدا نے مجھے ہابیل کے عوض ایک بیٹا دیا ہے۔آپ عَلَیْہِ السَّلَام اور حضرت حوا رَضِیَ اللہُ عَنْہَا نے ان کا نام ’’شیث‘‘رکھا۔ (2)
تنہا ولادت کا سبب:
سیرتِ آدم کے باب نمبر11 میں بیان ہو اکہ ہابیل کے قتل کے کچھ عرصہ بعد حضرت حوا رَضِیَ اللہُ عَنْہَا کے ہاں حضرت شیث عَلَیْہِ السَّلَام کی ولادت ہوئی اور آپ عَلَیْہِ السَّلَام تنہا پیدا ہوئے ۔آپ عَلَیْہِ السَّلَام کے عام معمول سے ہٹ کر تنہا پیدا ہونے کی حکمت بیان کرتے ہوئے علامہ احمدبن محمد قسطلانی رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں :’’ وَضَعَتْ شِيْثًا وَّحْدَهٗ كَرَامَةً لِّمَنْ اَطْلَعَ اللّٰهُ تَعَالٰى بِالنُّبُوَّةِ سَعدَهٗ ‘‘ ترجمہ:حضرت حوا رَضِیَ اللہُ عَنْہَا نے حضرت شیث عَلَیْہِ السَّلَام کو اکیلا ہی جنم دیا(ان کے ساتھ لڑکی کی ولادت نہیں ہو ئی)یہ ا س ہستی کی عزت و تکریم کے لیے ہوا جن کی سعادت مندی کو اللہ تعالیٰ نے نبوت کے ذریعے ظاہر فرمایا ۔(3)
علامہ ابو عبد اللہ محمد بن عبد الباقی زرقانی رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں :’’ وَهُوَ الْمُصْطَفٰى فَكَانَ فِيْ وَجْهِ شِيْثٍ نُّوْرُ نَبِيِّنَا صَلَّی اللہُ عَلَیہِ وَسَلَّم وَجَاءَتِ الْمَلَائِكَةُ مُبَشِّرَةً لِّاٰدَمَ بِهٖ ‘‘یہ ہستی محمد مصطفیٰ صَلَّی اللہُ عَلَیہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی ہے۔حضرت شیث عَلَیْہِ السَّلَام کے چہرے میں ہمارے نبی صَلَّی اللہُ عَلَیہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا نور تھا اور فرشتے حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلَام کو اس بات کی خوشخبری دینے آئے ۔ (4)
حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلَام کی وصیت:
علامہ احمدبن محمد قسطلانی رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں:حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلَام نے اپنی وفات کے وقت حضرت شیث عَلَیْہِ السَّلَام کو وصیت فرمائی ،پھر حضرت شیث عَلَیْہِ السَّلَام نے اپنی اولاد کو حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلَام کے فرمان کے مطابق وصیت فرمائی کہ وہ اس نور کو خوب پاک عورتوں میں ہی رکھیں گے۔یہ وصیت اولادِ آدم میں جاری رہی اور ایک زمانے سے دوسرے زمانے میں منتقل ہوتی رہی یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے یہ نور حضرت عبد المطلب رَضِیَ اللہُ عَنْہ میں رکھا،ان کے ہاں حضرت عبداللہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ کی ولادت ہوئی(جو کہ حضورِ اکرم صَلَّی اللہُ عَلَیہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے والدِ محترم ہیں۔) (5)
حضرت شیث عَلَیْہِ السَّلَام کے شمائل :
حضرت وہب رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں :اولاد ِ آدم یعنی بلا واسطہ اولاد میں سے حضرت شیث عَلَیْہِ السَّلَام سب سے معزز،افضل،حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلَام کے سب سے زیادہ مشابہ اور آپ عَلَیْہِ السَّلَام کو سب سے زیادہ محبوب تھے ۔حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلَام کے وصی اور ولی عہد تھے۔ (6)
حضرت شیث عَلَیْہِ السَّلَام کی نبوت اور آپ پر نازل شدہ صحائف کی تعداد:
حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلَام کی وفات کے بعد خلافت کی ذمہ داری حضرت شیث عَلَیْہِ السَّلَام کو ملی اور آپ عَلَیْہِ السَّلَام اللہ تعالیٰ کے برگزیدہ نبی اور رسول تھے ۔صحیح ابن حبان میں حضر ت ابو ذر رَضِیَ اللہُ عَنْہ سے مروی حدیثِ پاک میں ہے، نبی کریم صَلَّی اللہُ عَلَیہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ نے حضرت شیث عَلَیْہِ السَّلَام پر50 صحیفے نازل فرمائے (7)۔ (8)
حضرت شیث عَلَیْہِ السَّلَام کی اولاد:
ایک روایت کے مطابق جب حضرت شیث عَلَیْہِ السَّلَام کی عمر مبارک105 برس ہوئی تو آپ کے ہاں انوش نامی لڑکا پیدا ہوا۔انوش کی ولادت کے بعد حضرت شیث عَلَیْہِ السَّلَام 807 سال زندہ رہے اور اس مدت کے دوران مزید کچھ لڑکے اور لڑکیاں پیدا ہوئیں۔ (9)
حضرت شیث عَلَیْہِ السَّلَام کی وصیت اور وفات :
ایک قول کے مطابق آپ عَلَیْہِ السَّلَام مکہ میں ہی مقیم رہے اور حج و عمرہ کی سعادت حاصل کرتے رہے اور یہیں آپ عَلَیْہِ السَّلَام کی وفات ہوئی۔ (10)
وفات کے وقت آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے اپنے بیٹے انوش کو وصیت فرمائی چنانچہ بعدِ وفات انوش نے معاملات سنبھالے ،پھر انوش کے بیٹے قینن نے ، پھران کے بیٹے مہلاییل نے معاملات سنبھالے۔ (11)
1…تاریخ الطبری ، ذكر ولادة حواء شيثا، ۶/۹۸، رقم:۲۱۰، قصص الانبیاء لابن کثیر،ص۷۲.
2… عہدنامہ قدیم، باب پیدائش،ص۵، ملخصاً۔
3…المواهب اللدنیه، المقصد الاول، طهارة نسبه، ۱/۴۵..
4… شرح الزرقانی علی المواهب، المقصد الاول فی تشریف اللہ تعالی له علیه الصلاة والسلام، ۱/۱۲۳.
5… المواهب اللدنیه، المقصد الاول، طهارة نسبه، ۱/۴۵.
6…المعارف لابن قتیبه ،ص۱۰.
7… البدایةوالنهایة، ذکر وفاة اٰدم…الخ، ۱/۱۵۸.
8…. صحیح ابن حبان، کتاب البر والاحسان، باب ماجاء فی الطاعات وثوابھا، ۱/۲۸۸، حدیث:۳۶۲.
9…عہدنامہ قدیم، باب پیدائش،ص۵، ملخصاً۔
10… تاریخ الطبری ، ذكر ولادة حواء شيثا، ۶/۱۰۵، رقم:۲۲۶.
11… البدایة والنهایة، ذکر وفاة اٰدم…الخ، ۱/۱۵۸.
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع