دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
ہسٹری

مخصوص سرچ

30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

Seerat e Rasool e Arabi صلی اللہ تعالی علیہ وسلم | سیرتِ رسُولِ عربی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم

book_icon
سیرتِ رسُولِ عربی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم

شان وشوکت سے کعبہ کی طرف روانہ ہوا۔ آپ کے دائیں بائیں آگے پیچھے مہاجرین وانصار تھے جو اس طرح سر اپا آہن پو ش ([1] ) تھے کہ بجز سیاہ چشم ([2] )  ان کے بدن کا کوئی حصہ نظر نہ آتا تھا۔ بیت اللّٰہ شریف میں داخل ہو کر آنحضرت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے پہلے حجراسود کو بو سہ دیاپھر اپنی نا قہ پر طواف کیا۔ بیت اللّٰہ کے گرداور اوپر تین سو ساٹھ بت تھے جن کے سبب سے وہ خانۂ خدا بت خانہ بنا ہوا تھا۔ آپ کے دست مبارک میں ایک لکڑی تھی اس سے آپ ایک ایک بت کو ٹھوکے دیتے جاتے تھے اور یہ پڑھتے جاتے تھے :

جَآءَ الْحَقُّ وَ زَهَقَ الْبَاطِلُؕ-اِنَّ الْبَاطِلَ كَانَ زَهُوْقًا (۸۱)

سچ آگیا اور باطل مٹ گیا بیشک با طل مٹنے والا ہے۔ ([3] )

جَآءَ الْحَقُّ وَ مَا یُبْدِئُ الْبَاطِلُ وَ مَا یُعِیْدُ (۴۹)

سچ آگیا اور باطل نہ پہلی بار پیدا کرتا ہے اور نہ دوبارہ کر تا ہے۔ ([4] )

اور وہ منہ کے بل گر تے جاتے تھے۔ ([5] ) جب اس طرح بیت اللّٰہ  شریف بتو ں سے پاک ہو گیاتو آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے حضرت عثمان بن طلحہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے کُنجی لے کر دروازہ کھولااندر داخل ہو ئے تو حضرت ابراہیم واسمٰعیل عَلَیْہِمَاالسَّلَام کے مجسمے نظر پڑے جن کے ہاتھوں میں جو اء کھیلنے کے تیر دیئے ہوئے تھے۔ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: ’’ خدا اِن کو غارت کرے اللّٰہ کی قسم!  ان دونوں نے کبھی تیروں سے جواء نہیں کھیلا۔ ‘‘  کعبہ کے اندرہی لکڑیوں کی ایک کبو تری بنی ہوئی تھی جسے آپ نے اپنے دست مبارک سے تو ڑ ڈالا اور تصویر یں جو تھیں وہ مٹا دی گئیں ۔ پھر دروازہ بند کر دیا گیا اور حضرت اسامہ وبلا ل وعثمان بن طلحہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے ساتھ اندر رہے۔ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے نماز پڑھی اور ہر طرف تکبیر کہی پھر دروازہ کھول دیا گیا۔مسجد حرام قریش کی صفوں سے بھری ہوئی تھی۔ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے دروازے کے بازو ؤں کو پکڑ کر یہ خطبہ پڑھا:

لَا ٓاِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہ ٗصَدَقَ اللّٰہُ وَعْدَہٗ وَنَصَرَ عَبْدَہٗ وَھَزَمَ الْاَحْزَابَ وَحْدَہٗ اَلَا کُلُّ مَاْثَرَۃٍ اَوْ دَمٍ اَوْ مَالٍ یُدْعٰی فَھُوَ تَحْتَ قَدَمَیَّ ھَاتَیْنِ اِلَّا سِدَانَۃَ الْبَیْتِ وَسِقَایَۃَ الحَآجِّ اَلَا وَ قَتِیْلُ الْخَطَائِ شِبْہِ الْعَمْدِ بِالسَّوْطِ وَالْعَصَا فَفِیْہِ الدِّیَّۃُ مِائَۃٌ مِّنَ الْاِبِلِ مِنْھَا اَرْبَعُوْنَ فِیْ بُطُوْنِھَا اَوْلَادُھَا یَا مَعْشَرَ قُرَیْشٍ!  اِنَّ اللّٰہَ قَدْ اَذْھَبَ عَنْکُمْ نَخْوَۃَ الْجَاھِلِیَّۃِ وَتَعَظُّمَھَا بِالْاٰبَآئِ النَّاسُ مِنْ اٰدَ  مَ وَاٰدَ مُ مِنْ تُرَابٍ

 ایک خدا کے سوا اور کو ئی معبو د بحق نہیں ،  اس کا کوئی شریک نہیں ،  خدا نے اپنا وعدہ سچا کیا اور اپنے بندے کی مدد کی اور کا فروں کے گر وہوں کو تنہا شکست دی،  آگا ہ رہو کہ تمام مفاخریا خون یا مال ہر قسم کا سو ا ئے کعبہ کی تَوَلِّیَت اور حاجیوں کی سِقایت کے میرے ان دو قدموں کے نیچے ہیں ،  آگاہ ر ہو کہ قتل خطاجو عَمَدکے مشابہ ہو،  تازیانہ سے ہو یا عصا سے اس کا خون بہا ایک سو اونٹ ہیں جن میں سے چالیس کے پیٹوں میں بچے ہوں ، اے گر وہ قریش!  خدا نے تم سے جاہلیت کا غرور اور نسب کا افتخار دور کر دیا،  تمام لوگ آدم کی اولادسے ہیں اور آدم مٹی سے ہیں ۔

            پھر یہ آیت تلاوت فرمائی:

یٰۤاَیُّهَا النَّاسُ اِنَّا خَلَقْنٰكُمْ مِّنْ ذَكَرٍ وَّ اُنْثٰى وَ جَعَلْنٰكُمْ شُعُوْبًا وَّ قَبَآىٕلَ لِتَعَارَفُوْاؕ-اِنَّ اَكْرَمَكُمْ عِنْدَ اللّٰهِ اَتْقٰىكُمْؕ-اِنَّ اللّٰهَ عَلِیْمٌ خَبِیْرٌ (۱۳)   (حجرات،  ع۲)

اے لوگو!  ہم نے تم کو ایک مر داور عورت  ( آدم و حوا )  سے پیدا کیا اور تم کو کنبے اور قبیلے بنایا تاکہ ایک دوسرے کو پہچانو بیشک تم میں اللّٰہکے نزدیک زیادہ بزرگ وہ ہے جو زیادہ پرہیزگار ہے تحقیق اللّٰہ جاننے والا خبر دار ہے۔ ([6] )

             خطبہ کے بعد آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم قریش کی طرف متوجہ ہو ئے جن سے مسجد بھر ی ہو ئی تھی۔ اعلانِ دعوت سے اب تک ساڑھے ستر ہ سال میں قریش نے آپ سے اور آپ کے اصحاب سے جو جو سلوک کیے تھے وہ سب ان کے پیش نظر تھے اور خوف زدہ اس انتظار میں تھے کہ دیکھئے کیاسلوک کیا جا تا ہے۔ آنحضرت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اب اس شہر میں ہیں جہاں سے نکلے تھے تو اندھیری رات اور فقط صدیق اکبر رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ ساتھ تھے۔آج آپ داخل ہو تے ہیں تو دس ہزار جاں نثار ساتھ ہیں اور بد لہ لینے پر پوری قدر ت حاصل ہے۔ بایں ہمہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے یوں خطاب فرمایا: اے گر وہ قریش!  تم اپنے گمان میں مجھ سے کیسے سلوک کی تو قع رکھتے ہو؟  وہ بو لے : ’’ خَیْرًا اَخٌ کَرِیْمٌ وَابْنُ اَخٍ کَرِیْم ‘‘ نیکی کی تو قع رکھتے ہیں ،  آپ شریف بھائی اور شریف برادرزادہ ہیں ۔یہ سن کر حضور رحمۃ للعالمین صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا :

 ’’   لَا تَثْرِیْبَ عَلَیْکُمُ الْیَوْمَ اِذْھَبُوْا فَاَنْتُمُ الطُّلَقَآئُ  ‘‘      آج تم پر کوئی الزام نہیں ،  جاؤ تم آزاد ہو۔

            اعلانِ عفوکے بعد آنحضرت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  مسجد حرام میں بیٹھ گئے۔ بیت اللّٰہ شریف کی کنجی آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے دست مبارک میں تھی۔ حضرت علی اور حضرت عباس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُما میں سے ہر ایک نے عرض کیاکہ کنجی ہمیں عنایت ہو مگر آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے حضرت عثما ن بن طلحہ بن ابی طلحہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کو عطا فرمائی۔ ([7] )

            حضرت عثمان بن طلحہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کا بیان ہے کہ ہجرت سے پہلے مجھے رسول اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم مکہ میں ملے،  آپ نے مجھے دعوت اسلام دی ۔میں نے کہا: اے محمد !  تجھ سے تعجب ہے کہ تو چاہتا ہے کہ میں تیری پیروی کر وں حالانکہ تو نے اپنی قوم کے دین کی مخالفت کی ہے اور ایک نیادین لا یاہے۔ ہم جاہلیت میں کعبہ کو دوشنبہ اور پنجشنبہ کے دن ([8] )  کھولا کر تے تھے۔



[1]     زرہ پہنے ہوئے۔

[2]     سیاہ آنکھوں کے سوا۔

[3]     ترجمۂکنز الایمان:حق آیا اور باطل مٹ گیا بیشک باطل کو مٹنا ہی تھا۔(پ۱۵،بی اسرائیل:۸۱علمیہ

[4]     ترجمۂکنز الایمان:حق آیا اور باطل نہ پہل کرے اور نہ پھر کر آئے۔(پ۲۲،سبا:۴۹)علمیہ

[5]     المواہب اللدنیۃ وشرح الزرقانی،باب غزوۃ الفتح الاعظم،ج۳،ص۴۶۰۔۴۶۲ملتقطاً۔ علمیہ

[6]     ترجمۂکنز الایمان:اے لوگوہم نے تمہیں ایک مرد اورایک عورت سے پیدا کیا اور تمہیں شاخیں اور قبیلے کیا کہ آپس میں پہچان رکھو بیشک اللّٰہ کے یہاں تم میں زیادہ عزت والا وہ جو تم میں زیادہ پرہیزگار ہے بیشک اللّٰہ جاننے والا خبردار ہے ۔(پ۲۶،الحجرات:۱۳)علمیہ

[7]     السیرۃ النبویۃ لابن ہشام،دخول رسول الحرم،ص۴۷۳ملخصاً۔  علمیہ

[8]     پیر اور جمعرات کے دن۔

کتاب کا موضوع

کتاب کا موضوع

Sirat-ul-Jinan

صراط الجنان

موبائل ایپلیکیشن

Marfatul Quran

معرفۃ القرآن

موبائل ایپلیکیشن

Faizan-e-Hadees

فیضانِ حدیث

موبائل ایپلیکیشن

Prayer Time

پریئر ٹائمز

موبائل ایپلیکیشن

Read and Listen

ریڈ اینڈ لسن

موبائل ایپلیکیشن

Islamic EBooks

اسلامک ای بک لائبریری

موبائل ایپلیکیشن

Naat Collection

نعت کلیکشن

موبائل ایپلیکیشن

Bahar-e-Shariyat

بہار شریعت

موبائل ایپلیکیشن