ہجرت کا چوتھا سال
دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
ہسٹری

مخصوص سرچ

30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

Seerat e Rasool e Arabi صلی اللہ تعالی علیہ وسلم | سیرتِ رسُولِ عربی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم

book_icon
سیرتِ رسُولِ عربی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم

تک رورہی ہو۔ یہ فرماکر آپ نے رونے والیوں کو رخصت کیا اور ان کیلئے اور انکے ازواج واولا د کیلئے دعا ئے خیر فرمائی۔ جب صبح ہوئی تو آپ نے نو حہ سے منع فرمادیا۔ ([1] )

                اس واقعہ سے آٹھ برس کے بعد ایک روز آنحضرت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اس طرف کو نکلے اورشہدائے اُحُد پر نماز جنازہ پڑھی۔ اس کے بعد آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے منبر منیف ([2] )  پر رونق افر وز ہو کر یہ خطبہ دیا:  ([3] )  

اِنِّیْ فَرَطٌ لَّکُمْ وَ اِنِّیْ وَ اللّٰہِ لَاَنْظُرُ اِلٰی حَوْضِی الْاٰنَ وَ اِنِّیْ اُعْطِیْتُ مَفَاتِحَ خَزَآئِنِ الْاَرْضِ اَوْ مَفَاتِحَ الْاَرْضِ وَ اِنِّیْ وَ اللّٰہِ مَآ اَخَافُ عَلَیْکُمْ اَنْ تُشْرِکُوْا بَعْدِیْ وَ لٰکِنْ اَخَافُ عَلَیْکُمْ اَنْ تَنَافَسُوْا فِیْھَا۔ ([4] )

                بیشک میں تمہارے واسطے فرط ([5] )   (پیشرو)  ہوں ،  اللّٰہ کی قسم!  میں اس وقت اپنے حوض کو دیکھ رہا ہوں بیشک مجھے زمین کے خزانوں کی کنجیا ں یا زمین کی کنجیاں عطا کی گئی ہیں ۔ خدا کی قسم!  مجھے یہ ڈر نہیں کہ تم میرے بعد مشرک بن جاؤ گے لیکن یہ ڈر ہے کہ تم دنیا میں پھنس جاؤ۔

ہجرت کا چوتھا سال

غزوہ بنی نَضِیر:

            یہ غز وہ ماہ ر بیع الا وَّل میں ہواجس کی وجہ نقضِ عہدِ سابق ([6] ) تھی۔ بنو عامر کے دو شخص جن کے ساتھ رسول اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کا عہد تھا مدینہ منورہ سے اپنے اہل کی طرف نکلے۔ راستے میں عمرو بن اُمَیَّہ ضَمْری ان سے ملا، ا سے معلوم نہ تھا کہ وہ رسول اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے جوار میں  ([7] )   ہیں اس نے دونوں کو قتل کردیا۔ رسول اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے مطالبہ دیت کے لئے بنو نَضِیر سے مدد مانگی۔ انہوں نے جواب دیا کہ آپ تشریف رکھئے ہم باہم مشورہ کرتے ہیں ۔ پس رسول اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  حضرات ابو بکر وعمر وعلی وغیرہم کے ساتھ ان کی ایک دیوار تلے بیٹھ گئے۔ یہود نے بجا ئے مدد دینے کے اس بات پر اتفاق کر لیا کہ بے خبری میں دیو ار پر سے آپ پر چکی کا پاٹ پھینک دیں ۔ حضرت جبرئیل عَلَیْہِ السَّلَام نے آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو اطلاع کردی،  آپ فوراً وہاں سے مدینہ منور ہ تشریف لائے اور جنگ کے لئے تیار ہو کر ان پر حملہ آور ہوئے۔ بنو قُرَیْظہ بھی برسرپیکار ([8] )   تھے۔ آخرکار آپ نے بنو نضیر کو جلا وطن کر دیا۔ بدیں شرط ([9] )  ان کو اجازت دی کہ جو مال وہ اونٹوں پر لے جاسکیں لے جائیں ۔ چنانچہ وہ اپنے اموال لے کر خیبر میں اور بعضے اَذرِعات واقع شام میں چلے گئے مگر بنو قُرَیْظہ  پر آپ نے احسان کیا کہ ان کو امن دے دیا۔ ([10] )   جُمَادَی الا ُولیٰ میں غزوہ ذات الرِّقاع ہوا۔ رسول اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم بنو مُحارِب اور بنو ثَعْلَبہ کے قصد سے نجد کی طرف نکلے مگر قتال وقوع میں نہ آیا۔امام بخاری رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ نے اس غزوہ کو غز وۂ خیبر کے بعد بتا یا ہے۔ ممکن ہے کہ یہ غزوہ دود فعہ ہوا ہو۔ صلوٰۃ الخوف سب سے پہلے اسی غز وہ میں پڑ ھی گئی۔ اس میں غَوْرَث بن حارِث کا قصہ پیش آیا۔

ہجرت کا پانچواں سال

غز وۂ دُومَۃُ الْجَندَ ل: [11]

            ماہ ربیع الا َوَّل میں غزوۂ دُومَۃُ الْجَندَ ل پیش آیا مگر قتال وقوع میں نہ آیا۔ شعبان میں غزوۂ مُرَیْسِیْع یا غز وۂ بنی المُصْطَلِق ہوا۔ جس میں بنو المُصْطَلِق مغلوب ہوئے۔ قصۂ اِفک یعنی حضرت عائشہ صدیقہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا پر منافقوں نے جو تہمت لگا ئی تھی وہ اسی غز َوہ سے واپسی پر پیش آیا۔

غَزَوۂ اَحزاب

            ماہ ذی قعدہ میں غز وۂ احزاب یا غزوۂ خند ق واقع ہوا۔ بنو نَضِیر جِلاو طن ہو کر خیبر میں آرہے تھے،  انہوں نے مکہ میں جا کر قریش کو مسلمانوں سے لڑ نے پر اُبھا رااور دیگر قبائل عرب  (غَطَفان،  بنو سُلَیم،  بنومُرَّہ،  اشجع،  بنو اسد وغیرہ )  کو بھی اپنے ساتھ متفق کر لیا۔ بنو قریظہ پہلے شامل نہ تھے مگر حُیَیْ بن اَخطب نے آخر کا ران کو بھی اپنے ساتھ ملا لیا۔ غرض قریش و یہود وقبائل عرب بار ہ ہزار کی جمعیت کے ساتھ مدینہ کی طرف بڑھے۔ چو نکہ اس غز وہ میں تمام قبائل عرب و یہود شامل تھے اس واسطے اس غز وہ کو غزَ وۂ اَحزاب  (حِز ْب بمعنی طائفہ )  کہتے ہیں ۔ کفار کی تیاری کی خبر سن کررسول اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اپنے اصحاب سے مشورہ کیا۔ حضرت سلمان فارسی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے عرض کیا کہ کھلے میدان میں لڑنا مصلحت نہیں ،  مدینہ اور دشمن کے درمیان ایک خند ق کھود کر مقابلہ کر نا چاہیے۔ سب نے اس رائے کو پسند کیا۔ رسول اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے مستورات ([12] )  اور بچو ں کو شہر کے محفوظ قلعوں میں بھیج دیا اور بذات شریف تین ہزار کی



[1]     طبقات ابن سعد۔ (الطبقات الکبری لابن سعد،طبقات البدریین من المہاجرین،الطبقۃ الاولی،۲۔حمزۃ بن عبد المطلب،ج۳،ص۱۳۔ علمیہ)

[2]     بزرگی والا بلند رتبہ منبر۔

[3]     بخاری، کتاب الجنائز، باب الصلوٰۃ علی الشہید۔

[4]     صحیح البخاری،کتاب الجنائز،باب الصلاۃ علی الشہید،الحدیث:۱۳۴۴،ج۱،ص۴۵۲ وکتاب المغازی،باب غزوۃ احد، الحدیث:۴۰۴۲،ج۳،ص۳۳۔  علمیہ

[5]     فرط آنکہ پیش قوم رود تا اسباب آبخور را درست کند۔ منتہی الارب۔۱۲منہ

[6]     پچھلے معاہدہ کی خلاف ورزی۔  

[7]     پناہ میں ۔

[8]     جنگ پر آمادہ۔

[9]     اس شرط پر۔

[10]     صحیح بخاری مع قسطلانی، باب حدیث بنی نضیر۔ (صحیح البخاری،کتاب المغازی،باب حدیث بنی النضیر۔۔۔الخ، الحدیث: ۴۰۲۸،ج۳،ص۲۶ وکتاب المغازی،باب غزوۃ ذات الرقاع،ج۳

کتاب کا موضوع

کتاب کا موضوع

Sirat-ul-Jinan

صراط الجنان

موبائل ایپلیکیشن

Marfatul Quran

معرفۃ القرآن

موبائل ایپلیکیشن

Faizan-e-Hadees

فیضانِ حدیث

موبائل ایپلیکیشن

Prayer Time

پریئر ٹائمز

موبائل ایپلیکیشن

Read and Listen

ریڈ اینڈ لسن

موبائل ایپلیکیشن

Islamic EBooks

اسلامک ای بک لائبریری

موبائل ایپلیکیشن

Naat Collection

نعت کلیکشن

موبائل ایپلیکیشن

Bahar-e-Shariyat

بہار شریعت

موبائل ایپلیکیشن