دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
ہسٹری

مخصوص سرچ

30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

Seerat e Rasool e Arabi صلی اللہ تعالی علیہ وسلم | سیرتِ رسُولِ عربی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم

book_icon
سیرتِ رسُولِ عربی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم

عباس۔۔۔۔الخ ([1] ) ابو عمر نے کہا کہ اس کا سبب یہ تھا کہ حضرت عمر کے عہد میں عام الرمادۃ میں سخت خشک سالی تھی اور یہ ۱۷ھ تھا۔ حضرت کعب نے کہا: اے امیر المومنین بنی اسرائیل میں جب ایسا قحط پڑتا تھا تو وہ پیغمبر وں کی ایک جماعت کے وسیلہ سے بارش کی دعا کیا کرتے تھے۔ یہ سن کرحضرت عمر نے فرمایایہ رسول اللّٰہصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّمکے چچا اور بمنزلہ والد  نبی اور سید بنی ہاشم ہیں ۔ پس حضرت عمرنے حضرت عباس سے قحط کی شکایت کی جس میں لوگ مبتلاتھے۔ پھر منبر پر چڑھے اور آپ کے ساتھ حضرت عباس بھی تھے۔

            پس یہاں بھی قرابت نبوی کی و جہ سے توسل ہے جو توسل بالنبی ہے۔صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

ثانیاً: علامہ ابن حجر ہیتمی مکی رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہ ’’ الجو ہرالمنظّم ‘‘ ص۷۷ ([2] )  میں فرماتے ہیں : وکان حکمۃ توسلہ بہ دون النبی صلی اللّٰہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم و قبرہ اظھار غایۃ التواضع لنفسہ و الرفعۃ لقرابۃ النبی ففی توسلہ بہ توسل بالنبی صلی اللّٰہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلموزیادۃ ۔ ([3] ) گویا نبیصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّماور آپ کی قبر شریف کو چھوڑ کر حضرت عباس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُسے توسل کرنے میں حکمت بمقابلۂ حضرت عباس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُاپنی تواضع کا ظاہر کرنا اور قرابت ِنبوی کی رفعت کا اظہار تھا۔ پس حضرت عباس سے توسل توسل بالنبیصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمہے اور زیادت ہے۔

ثالثاً: شیخنا العلامہ مولانا مشتاق احمد رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہ اپنے رسالہ ’’ دفع التامل عن التوسل بسید الرسل ‘‘  ص۱۷ میں یوں تحریر فرماتے ہیں :

            یہ علم کلام کا مسئلہ مسلمہ ہے کہ ولی کی کرامت اس نبی کا معجزہ ہے جس کی امت میں وہ ولی ہے۔ یہ جو کرامت حضرت عباس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے اس موقع استسقاء پر ظاہر ہوئی کہ ان کی دعا سے مِینہ برسا، یہ معجزہ رسول اکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا ہوا۔ یہاں افضل ذریعہ کو صحابہ نے چھوڑا نہیں بلکہ اور زیادہ اَفضلیت کو جتلادیا کہ ہمارے پاس ایسا افضل ذریعہ ہے جس کے ادنیٰ غلاموں یا جس کے قرابت داروں کے وسیلہ بنانے سے خداوند کریم دعا قبول فرمالیتا ہے۔ انتہی ([4] )

            ان نجدیہ سے پوچھنا چاہیے کہ تمہارا دعویٰ توسل بالحدیث ہے اور حدیث صحیح میں وارد ہے کہ قیامت کے دن سب لوگ بغرض شفاعت دیگر انبیاءے کرام عَلَیْہِمُ السَّلام کے پاس یکے بعد دیگر ے جائیں گے۔ پھر اخیر میں حضور سید المرسلینصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی خدمت میں حاضر ہوں گے۔ شفاعت عظمیٰ کے بعد جو حضور عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام سے مختص ہے۔ علماء اور شہدا ء امت بھی گنہگاروں کے لئے جو دوزخ میں ہوں گے شفاعت فرمائیں گے۔ پس وہاں افضل ذریعہ چھوڑ کر دوسرے وسیلے کیوں اختیار کیے جائیں گے۔ اس حدیث سے تو ظاہر ہے کہ افضل ذریعہ کی موجود گی میں دیگر وسائل اختیار کرنا جائز ہے۔ غرض توسل بالنبیصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم جائز،  توسل باہل البیت والصلحاء جائز،  ایک وقت میں ہر دو معاً جائز اور مختلف اوقات میں علیحدہ علیحدہ بھی جائز ہیں ۔

            رسول اللّٰہصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے وصال شریف کے بعد صحابہ کرام رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم کو کئی موقعوں پر توسل کی ضرورت پڑی ہے۔ جن میں سے استغاثہ و توسل زیر بحث ایک مثال ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ انہوں نے ایسے مواقع پر کس طرح توسل کیا ہے۔ اس کتاب میں ایسی دس مثالیں پہلے مذکورہو چکی ہیں ۔ جن کاما حصل ہم یہاں بالترتیب دہراتے ہیں :

 {1} …حضور اقدسصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا وصال شریف ہوچکا ہے۔حضرت ابو بکر صدیق رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ چہرہ مبارک سے چادر اٹھا کر یوں پکارتے ہیں : اذکرنا یا محمد  عند ربک و لنکن من بالکاے محمد صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ہمیں اپنے پروردگار کے پاس یاد کرنا اور ضرور ہمارا خیال رکھنا۔

 {2} … دفن شریف کے تیسرے روز ایک اعرابی مزار مقدس پر حاضر ہوکر عرض کرتا ہے: ’’  یا رسول اللّٰہ !  میں آپ کے پاس آیاہوں تاکہ آپ میرے حق میں دعا ئے مغفرت فرمائیں  ‘‘ ۔ قبر شریف سے آواز آئی کہ تجھے بخش دیا گیا۔

 {3} …عہد فاروقی میں قحط پڑا۔حضرت بلال بن حارث صحابی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ مزار شریف پر حاضر ہوکر عرض کرتے ہیں : یارسول اللّٰہ!  آپ کی امت ہلاک ہورہی ہے۔ بارش کی دعا فرمائیں ۔ حضورصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم خواب میں حضرت بلال رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے فرماتے ہیں کہ حضرت عمر رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے میرا سلام کہو اور بارش کی بشارت دواور ان سے یہ بھی کہہ دو کہ دین میں نرمی اختیار کریں ۔ چنانچہ بلال رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے حضرت فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُکو یہ خبر سنائی۔ آپ سن کر رو پڑے۔ اگر بعد وفات شریف توسل جائز نہ ہوتا تو امیر المومنین رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُضرور منع کرتے۔

 {4} … ایک سال مدینہ منورہ میں قحط پڑا۔ لوگ حضرت عائشہ صدیقہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا سے فریاد کرتے ہیں ۔ حضرت ممدوحہ فرماتی ہیں کہ روضہ شریف پرحاضر ہوکر ایک روشندان آسمان کی طرف کھول دو چنانچہ ایسا ہی کیا جاتا ہے اور خوب بارش ہوتی ہے۔ صحابہ کرام رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمْ میں سے کسی نے اس توسل پر اعتراض نہ کیا بلکہ بعد میں یہ طریق توسل اہل مدینہ میں جاری رہتا ہے حضرت صدیقہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا کی علمی قابلیت محتاج بیان نہیں ۔ اگر وفات شریف کے بعد توسل ناجائز ہوتا تو صحابہ کرام رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمْ سکوت نہ فرماتے۔ یہ جواز توسل پر اجماع سکوتی ہے۔

 {5} … عہد فاروقی میں عام الرما دہ ہی کا واقعہ ہے کہ حضرت بلال بن حارث صحابی اپنے اہل خانہ کے اصرار پر ایک بکری ذبح کرتے ہیں ۔ کھال اتارنے پر سرخ ہڈیاں نظر آئیں تو یوں پکارتے ہیں : یامحمد  اہ !

 {6} … عہد فاروقی ہی میں ۱۵ھ میں مسلمانوں کا مقابلہ یوقنا حاکم ِحلب کے لشکر جرار سے ہوتاہے۔ حضرت کعب بن ضمرہ لشکر اسلام کے بچانے کے لئے بے چین ہورہے ہیں اور یوں پکار رہے ہیں :



[1]     الاستیعاب فی معرفۃ الاصحاب لابن عبد البر،حرف العین،باب عباس،ج۲،ص۳۶۰۔علمیہ

[2]     سیرتِ رسولِ عربی کے نسخوں میں یہاں علامہ ابن حجر ہیتمی مکی رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے رسالے کا نام ’’ جو ہرمعظم‘‘ لکھا ہے جو کہ یقینا کتابت کی غلطی ہے، صحیح نام ’’ الجوہرالمنظّم‘‘ ہے۔ نبی اکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے روضۂ اقدس کی زیارت کے آداب و فضائل وغیرہ سے متعلق علامہ ابن حجر ہیتمی مکی رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی یہ ایک عمدہ تالیف ہے۔علمیہ

[3]     الجوھرالمنظم،الفصل السابع،ص۶۲۔علمیہ

[4]     دفع التامل

کتاب کا موضوع

کتاب کا موضوع

Sirat-ul-Jinan

صراط الجنان

موبائل ایپلیکیشن

Marfatul Quran

معرفۃ القرآن

موبائل ایپلیکیشن

Faizan-e-Hadees

فیضانِ حدیث

موبائل ایپلیکیشن

Prayer Time

پریئر ٹائمز

موبائل ایپلیکیشن

Read and Listen

ریڈ اینڈ لسن

موبائل ایپلیکیشن

Islamic EBooks

اسلامک ای بک لائبریری

موبائل ایپلیکیشن

Naat Collection

نعت کلیکشن

موبائل ایپلیکیشن

Bahar-e-Shariyat

بہار شریعت

موبائل ایپلیکیشن