30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
جاؤ گے۔اس لئے یہ بلقاء میں پہنچا اور اس چشمہ میں غسل کر نے سے اچھا ہو گیا، وہاں اس نے لوگوں کو بتوں کی پوجا کر تے دیکھا، پوچھا کہ یہ کیا ہیں ؟ انہوں نے کہا کہ ہم ان کے وسیلہ سے بارش کی دعا کر تے ہیں اور ان ہی کے وسیلہ سے دشمن پر فتح پاتے ہیں ۔ یہ سن کر اس نے درخواست کی کہ ان میں سے کچھ مجھے بھی عنایت کیجئے۔غرض اس نے وہ بت لا کر کعبہ کے گر دنصب کر دئیے اور عرب کو ان کی پوجا کی دعوت دی، اس طرح عرب میں بت پرستی شائع ہوگئی۔ جس کا اجمالی ([1]) خاکہ ذیل میں درج کیا جاتا ہے:
| بت کا نام | مقام جہاں وہ بت تھا | قبیلہ جو اس بت کو پوجتا تھا | کیفیت |
| وُدّ | دُوْمَۃُ الْجَنْدَ ل جو دِ مشق ومدینہ کے وسط میں ہے۔ | کلب | یہ بت بشکل انسان بزر گ جثہ تھا جس پر دو حُلَّۂ منقوش تھے، ([2]) ایک حُلَّہ بطور ِاِز ار دوسرابطور چادر، تلوار آڑے لٹکا ئے ہوئے اور کمان شانے پر، سامنے ایک تھیلے میں نیزہ اور جھنڈا تھا اور ایک تَرْکَش ([3]) تھی جس میں تیر تھے۔ حارِثہ اَجداری اپنے بیٹے مالک کو دود ھ دے کر اس بت کے پاس بھیجا کرتا تھا اور کہا کرتا تھا کہ اپنے معبود کو پلا لاؤ۔ |
| سُوَاع | رُہاط | ہُذَیْل | بنو لِحْیان اس بت کے خادم یا پجاری تھے۔ |
| یَغُوْث | مَذْحِج | مَذْحِج واہلِ جُرَش | مَذْحِج یمن میں ایک ٹیلہ کانام ہے۔ |
| یَعُوْق | خیوان | ہمدان اور اسکے نواح کے لوگ یمن میں | خیوان صَنْعائِ یمن سے مکہ کی طرف دود ن کا راستہ ہے۔ |
| نَسْر | بلخع | حِمْیَر | بلخع سر زمین سباواقع یَمَن میں ہے۔ حمیر نَسْر کو پوجتے رہے یہاں تک کہ ذونواس نے ان کو یہودی بنا لیا، اس طرح حِمْیَر کے لئے تبدیل مذہب سے پہلے صَنْعَاء یَمَن میں ایک مندر رِیام تھا جس پر وہ قربانیاں چڑھاتے تھے۔ |
| فَلْس (بشکل انسان) | اَجَأ | طَیْ | قبیلہ طَیْ کے دوپہاڑاَجأ وسلمیٰ مدینہ منورہ سے جانب شمال تین مرحلہ ([4]) کے فاصلہ پر ہیں اس بت پر قربانی چڑھا تے تھے، اگر کوئی جانور بھاگ کر اس کی پناہ میں آتا تو وہ اسی کا ہو جاتا۔ ایک روز اس کا پجاری صَیْفِی نام ایک عورت کی اونٹنی بھگا لایا اور اس بت کے پاس لاکر باندھ دی۔عورت نے اپنے ہمسایہ سے شکایت کی، وہ اونٹنی کو کھول کر لے گیا، پجاری نے بت سے فریاد کی مگر کچھ نہ بنا۔ عَدِی بن حاتِم نے یہ دیکھ کر بت پر ستی چھوڑدی اور عیسائی ہوگئے، پھر ۹ھ میں مشرف با سلام ہوئے۔ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ |
| مَنات | قُدَیْد کے قریب ساحل بحر پر کوہ مُشَلَّل ([5]) کے نواح میں ۔ | اوس و خزرج ہذیل و خزاعہ | قریش اور باقی تمام عرب اس کی عبادت کرتے تھے اور اس پر قربانیاں چڑھاتے تھے۔ اوس و خزرج جب مدینہ سے حج کر نے آتے تو ارکان حج ادا کر کے اپنے سر اس بت کے پاس منڈواتے تھے اور اس کے بغیر حج کو ناتمام سمجھتے تھے۔ |
| لات | طائف | ثَقِیْف | مربع ([6]) پتھر تھا، تمام عرب اس کی تعظیم کر تے تھے۔ |
| عُزّٰی | وادی حُرَّاض واقع نخلہ شامیہ (مکہ سے جانب شمال دودن کا راستہ) | قریش | یہ ایک شیطانہ تھی، جس کا تھان ([7]) ببول کے تین درختوں میں تھا۔فتح مکہ کے بعد حضرت خالد بن ولید رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ نے ان درختوں کو کاٹ دیا اور عُزّٰی کو قتل کر دیا قریش دیگر اَصنام کی نسبت اس کی تعظیم زیادہ کیا کرتے تھے، انہوں نے حرم کعبہ کی طرح وادی حُرَّاض میں ایک درَّہ کو اس کاحرم قرار دیا تھا، اس دَرَّہ کا نام سَقام تھا اور قربانیوں کے لئے ایک |
[1] یہ خاکہ ابو المنذر ہشام کلبی (متوفی۲۰۴ھ) کی تصنیف کتاب الاصنام سے ماخوذ ہے جو مصر میں ۱۳۴۳ھ میں چھپ چکی ہے۔
[2] نقش و نگار والی دو چادریں تھیں ۔
[3] تیر دان۔
[4] یعنی بارہ میل۔
[5] سیرتِ رسولِ عربی کے نسخوں میں یہاں ’’ مشقل ‘‘ لکھا ہے یہ ہمیں نہیں ملا، البتہ کتاب الاصنام اور دیگر کتب میں ’’ مشلل ‘‘ہے لہٰذا کتابت کی غلطی پر محمول کرتے ہوئے ہم نے یہاں ’’ مشقل ‘‘ کے بجائے’’ مُشَلَّل ‘‘ لکھا ہے ۔ علمیہ
[6] چوکور۔
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع