{3} تعظیم و توقیر:
دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
ہسٹری

مخصوص سرچ

30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

Seerat e Rasool e Arabi صلی اللہ تعالی علیہ وسلم | سیرتِ رسُولِ عربی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم

book_icon
سیرتِ رسُولِ عربی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم

گردن مار ی جائے۔ وہ زمین جس میں رسول اللّٰہصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  آرام فرما رہے ہیں اس کی نسبت وہ گمان کرتا ہے کہ وہ خراب ہے۔ (شفاء شریف)   ([1] )

 {10}  حضرت احمد بن فضلویہ رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہ بڑے غازی اور تیر انداز تھے۔ انہوں نے جب سنا کہ آنحضرتصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے کمان کو اپنے دست مبارک میں لیا ہے تو اس روز سے بپاس ادب کبھی کمان کو بے وضو نہیں چھوا۔  (شفاء شریف)   ([2] )

 {11}  حضرت عثمان ([3] )    غنی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہکے ہاتھ میں رسول اللّٰہصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کا ایک عصا تھا،  حضرت جہجاہ غفاری نے یوم وار سے پہلے ان کے ہاتھ سے چھین لیا اور اپنے گھٹنے پر رکھ کر اسے توڑنا چاہا (یا توڑ دیا)  اس جرأت پر حاضرین چلا اٹھے۔ان کے گھٹنے میں مرض آکلہ پیدا ہوگیا۔انہوں نے بدیں خیال کہ مبادا مرض بدن میں سرایت کرجائے گھٹنے کو کاٹ دیا مگر ایک سال تمام نہ ہونے پایا کہ وفات پائی۔ ([4] )  

 {12}  حضرت ابو الفضل جوہری اَندلسی رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰیعَلَیْہ نے زیارت کے لئے مدینہ منورہ کا قصد کیاجب اسکے مکانات کے قریب پہنچے تو سواری سے اتر پڑے اور یہ اشعار پڑھتے ہوئے پیدل چلے:

وَ لَمَّا رَاَ  یْنَا رَسْمَ مَنْ لَّمْ یَدَعْ لَنَا   فُؤَادًا  لِعِرْفَانِ   الرَّسُوْمِ  وَلَا  لُـبًّا

نَزَلْنَا عَنِ الْاَکْوَارِ نَمْشِیْ کَرَامَۃً                                                 لِمَنْ  بَانَ  عَنْہٗ  اَنْ  نُّلِمَّ بِہٖ  رَکْبًا (شفاء شریف)   ([5] )

      جب ہم نے اس ذات شریف کے آثار دیکھے جس نے آثار شریفہ کی پہچان کے لئے ہمارے واسطے نہ دل چھوڑا

نہ عقل خالص۔ہم پالانوں سے اتر پڑے اور اس ذات شریف کی تعظیم کے لئے پیدل چلنے لگے جس کی زیارت سواری

         کی حالت میں بعید از ادب ہے۔

            بعض مشائخ کرام رَحِمَہُمُ اللّٰہُ السَّلَام پیدل حج کو گئے۔ان سے سبب دریافت کیا گیا تو فرمایا کہ غلامِ مفرور اپنے مولا کے دروازے پر سوار ہوکر نہیں آتا اگر ہم میں طاقت ہوتی تو سر کے بل آتے۔   (شفاء شریف)   ([6] )

            رسول اللّٰہصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کی تعظیم و توقیر میں سے یہ امر بھی ہے کہ آپ کی آلِ اَطہار و ذُرِّیت طیبہ اور ازواجِ مطہرات کی تعظیم و تکریم اور ان کے حقوق کی رعایت کی جائے۔ اسی طرح آنحضرتصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے اصحاب کرام کی تعظیم و توقیر کرنا حضورعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام  کی تعظیم و تکریم ہے۔ صحابہ کرام کے درمیان جو اختلاف و مشاجرات ([7] ) وقوع میں آئے ان کی تاویل نیک کرنی چاہیے۔وہ مجتہد تھے جو کچھ انہوں نے کیا اَزرُوئے اِجتہاد و خلوص کیا۔وہ کسی طرح مورد طعن نہیں ہیں ۔ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم اَجْمَعِیْن۔ تفصیل کی اس مختصر کتاب میں گنجائش نہیں ۔   ؎

ترسم آں قوم کہ بر درد کشاں مے خندند             در سرِکار خرابات کنند ایماں را

         قاضی عیاض     رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہ ’’ شفاء شریف ‘‘  میں فرماتے ہیں کہ وہ تمام چیزیں جن کو رسول اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  سے نسبت ہے ان کی تعظیم و تکریم کرنا،  حرمین شریفین میں آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے مشاہد و مساکن کی تعظیم کرنا،  آپ کے منازل اور وہ چیزیں جن کو آپ کے دست مبارک یا کسی اور عضو نے چھوا   یا آپ کے نام سے پکاری جاتی ہوں ان سب کا اِکرام کرناحضورعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام   ہی کی تعظیم و تکریم میں داخل ہے۔ ([8] )

آنحضرت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی حدیث شریف کا ادب

             آنحضرتصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کی تعظیم میں سے ایک امر یہ ہے کہ آپ کی حدیث شریف کی تعظیم کی جائے۔ حدیث شریف کے پڑھنے یا سننے کے لئے غسل کرنا اور خوشبو لگانا مستحب ہے۔جب حدیث شریف پڑھی جائے تو اپنی آواز کو بلند نہ کرنا چاہیے بلکہ دھیمی کردینی چاہیے۔ جیسا کہ حیات شریف میں حضورصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے تکلم کے وقت ہو ا کرتا تھا اور مستحب ہے کہ حدیث شریف اونچی جگہ پڑھی جائے۔ حدیث شریف پڑھتے پڑھاتے وقت کسی کی تعظیم کے لئے اٹھنا مکروہ ہے۔

            جب لوگ امام مالک رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے پاس طلب علم کے لئے آتے توخادمہ دولت خانہ سے نکل کر ان سے دریافت کیا کرتیں کہ حدیث شریف کے لئے آئے ہو یا مسائل فقہیہ کے لئے۔ اگر وہ کہتے کہ مسائل کے لئے آئے ہیں تو امام موصوف فوراً نکل آتے اور اگر وہ کہتے کہ ہم حدیث کے لئے آئے ہیں تو امام مالک غسل کرکے خوشبو لگاتے پھر لباس تبدیل کر کے نکلتے۔آپ کے لئے ایک تخت بچھایا جاتاجس پر بیٹھ کر آپ روایت حدیث کرتے۔ اَثنائے روایت میں مجلس میں عُود جلایا جاتا یہ تخت صرف روایت حدیث کے لئے رکھا ہوا تھا۔ جب امام موصوف سے اس کا سبب پوچھا گیا تو فرمایا کہ میں چاہتا ہوں کہ اس طرح رسول اللّٰہصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کی حدیث کی تعظیم کروں ۔ ([9] )  

 



[1]     الشفاء،القسم الثانی۔۔۔الخ،الباب الثالث فی تعظیم امرہ،فصل:ومن اعظامہ ۔۔۔الخ، ج۲، ص۵۷۔علمیہ

[2]     الشفاء،القسم الثانی ۔۔۔الخ،الباب الثالث فی تعظیم امرہ،فصل:ومن اعظامہ ۔۔۔الخ، ج۲،ص۵۷۔علمیہ

[3]     تاریخ صغیر للبخاری، مطبوعہ انوار احمدی الہ آباد، ص ۴۲۔

[4]     الشفاء،القسم الثانی۔۔۔الخ،الباب الثالث فی تعظیم امرہ،فصل:ومن اعظامہ ۔۔۔الخ، ج۲، ص۵۷۔علمیہ

کتاب کا موضوع

کتاب کا موضوع

Sirat-ul-Jinan

صراط الجنان

موبائل ایپلیکیشن

Marfatul Quran

معرفۃ القرآن

موبائل ایپلیکیشن

Faizan-e-Hadees

فیضانِ حدیث

موبائل ایپلیکیشن

Prayer Time

پریئر ٹائمز

موبائل ایپلیکیشن

Read and Listen

ریڈ اینڈ لسن

موبائل ایپلیکیشن

Islamic EBooks

اسلامک ای بک لائبریری

موبائل ایپلیکیشن

Naat Collection

نعت کلیکشن

موبائل ایپلیکیشن

Bahar-e-Shariyat

بہار شریعت

موبائل ایپلیکیشن