دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
ہسٹری

مخصوص سرچ

30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

Seerat e Rasool e Arabi صلی اللہ تعالی علیہ وسلم | سیرتِ رسُولِ عربی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم

book_icon
سیرتِ رسُولِ عربی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم

طرف نسبت دے کر فرمایا: اے نبی کی بیویو!  تم میں سے اگر کوئی ناشائستہ حرکت کرے گی تو دیگر عورتوں کی نسبت اسے دگنا عذاب ہوگااور اگر نیک عمل کرے گی تو اسے دوسری عورتوں سے دگنا ثواب ملے گا۔موضح القرآن میں ہے: یہ بڑے درجے کا لازِمہ ہے۔ نیکی کا ثواب دونا اور برائی کا عذاب دونا۔پیغمبرکو بھی فرمایا:

اِذًا لَّاَذَقْنٰكَ ضِعْفَ الْحَیٰوةِ وَ ضِعْفَ الْمَمَاتِ  (بنی اسرائیل،  ع۸)

اس وقت البتہ ہم تجھے چکھاتے دگنا عذاب زندگی کا اور دگنا عذاب موت کا۔ ([1]  )

            اس سے اَزواج مطہرات رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُنَّ  کا مقرباتِ درگاہِ الٰہی ہونا ثابت ہوتا ہے۔اسی وجہ سے حر ([2]  )  کی حد رقیق  ([3]  ) کی حد سے دگنی ہے اور انبیاءے کرامعَلَیْہِمُ السَّلام کو ان اُمور پر عتاب ہوتا ہے جن پر دوسرے لوگوں کو نہیں ہوتا۔ یہاں سے یہ بھی پایا جاتا ہے کہ ازواج مطہرات رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُنَّ باقی تمام عورتوں سے بہتر تھیں کیونکہ ان کا عذاب و ثواب باقی تمام عورتوں کے عذاب و ثواب سے دگنا ہے۔یہاں ازواج مطہرات رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُنَّ کے لئے یہ بھی بشارت ہے کہ ان سے کوئی کھلی ناشائستہ حرکت سرزد نہ ہوگی کیونکہ آیۃ (۳۰)  سورۂ اَحزاب ازقبیل لَىٕنْ اَشْرَكْتَ لَیَحْبَطَنَّ عَمَلُكَ  ([4]  ) ہے۔ بایں ہمہ ([5]  ) جو لوگ ازواج مطہرات کے حق میں دریدہ د ہنی ([6]  )  کرتے ہیں وہ اپنی عاقبت خراب کر رہے ہیں کیونکہ اللّٰہ  تعالٰی نے اپنے حبیب پاک صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی ازواج کو ناشائستہ حرکات سے محفوظ رکھا ہے اور اجر مضاعف ([7]  ) کے علاوہ ان کے لئے آخرت میں رزقِ کریم تیار کر رکھا ہے۔ اس سے ان کا بہشتی ہونا ظاہرہے۔

 {آیۃ5}  اس آیت میں خداوند تعالٰی نے ازواجِ مطہرات رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُنَّ کے لئے تضعیف ثواب و عذاب ([8]  )   کیوجہ بیان فرمادی کہ تم اور عورتوں جیسی نہیں ہو۔ تم میں وہ وصف ہے جو اَوروں میں نہیں ۔ یعنی تم تحریم نکاح اور احترام و تعظیم کے لحاظ سے مومنوں کی مائیں ہو۔  (وَ اَزْوَاجُهٗۤ اُمَّهٰتُهُمْؕ-)   ([9]  )  اور زَوجاتِ سید المرسلین ہو۔پھر فرمایا کہ اگر تم حکم الٰہی اور رِضائے رسول کی مخالفت سے ڈرتی ہو تو پس پردہ سے مردوں کے ساتھ نرمی سے کلام نہ کرو کیونکہ ایسا کرنا اگرچہ فاجر سے فاجر مومن میں کسی شہوت و طمع کا باعث نہیں ہوسکتا مگر منافق میں ہوسکتا ہے اور تم ایسی نیک بات کیا کرو جو تہمت و اِطماع سے پاک ہو یعنی سنجیدگی و خشونت ([10]  )  سے کلام کیا کرو اور ناز و کرشمہ سے بات نہ کیا کرو۔

             {آیۃ6}  اور تم اپنے گھروں میں رہا کرو کیونکہ تمہارا تبرز یعنی باہر نکلنا کرشمہ آمیز کلام سے بھی زیادہ طمع دلانے والا ہے اور تم جاہلیت اُولیٰ کی عورتوں کی طرح چلنے میں تبختر ([11]  ) نہ کرو کیونکہ تبختر تو تبرز سے بھی اشد ہے اور تم نماز و زکوٰۃ ادا کیا کرو اور تمام اوامر و نواہی میں خدا اور رسول کی اطاعت کیا کرو کیونکہ اے اہل بیت نبی! اللّٰہ تو یہی چاہتا ہے کہ تم سے پلیدی دور کردے اور پاک و صاف بنائے جیسا کہ پاک صاف بنانے کا حق ہے۔

             {آیۃ7}  اور تمہارے گھروں میں جو آیات تلاوت کی جاتی ہیں تم ان کو یاد کر لیا کرو تاکہ خود عمل کرو اور دوسروں کو بھی بتاؤ۔

            آیۃ  {6}  میں جسے آیۃ تطہیر کہتے ہیں اس بات کا ثبوت ہے کہ ازواج مطہرات رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُنَّ رسول اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے اہل بیت ہیں ۔اسی واسطے ازواج کے ساتھ مطہرات استعمال کیا جاتا ہے۔ آیۃ  {1}  سے آیۃ  {7}  تک ان ہی سے خطاب اور ان ہی کا ذکر ہے اور ان ہی کے لئے اَوامر و نواہی بیان ہوئے ہیں ۔ مگر شیعہ کہتے ہیں کہ آیاتِ سابقہ و لاحقہ کے اَحکام تو اَزواج کے لئے ہیں درمیان میں صرف آیۃ  {6}  میں ان سے خطاب نہیں بلکہ فقط حضرت علی و فاطمہ و حسنین  رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم مخاطب ہیں ۔ ان کا یہ قول محض ہٹ دھرمی ہے۔ان چاروں کا آیات میں ذکر تک نہیں ۔ باعتبار موارد آیات سابقہ و لاحقہ کسی اجنبی کے ساتھ فصل موجب فساد بلاغت ہے۔زوجہ کا مرد کے اہل بیت میں ہونا نص قرآن سے ثابت ہے۔ دیکھو آیات ذیل:

قَالُوْا لَا تَخَفْ اِنَّاۤ اُرْسِلْنَاۤ اِلٰى قَوْمِ لُوْطٍؕ (۷۰)  وَ امْرَاَتُهٗ قَآىٕمَةٌ فَضَحِكَتْ فَبَشَّرْنٰهَا بِاِسْحٰقَۙ-وَ مِنْ وَّرَآءِ اِسْحٰقَ یَعْقُوْبَ (۷۱) قَالَتْ یٰوَیْلَتٰۤى ءَاَلِدُ وَ اَنَا عَجُوْزٌ وَّ هٰذَا بَعْلِیْ شَیْخًاؕ-اِنَّ هٰذَا لَشَیْءٌ عَجِیْبٌ (۷۲) قَالُوْۤا اَتَعْجَبِیْنَ مِنْ اَمْرِ اللّٰهِ رَحْمَتُ اللّٰهِ وَ بَرَكٰتُهٗ عَلَیْكُمْ اَهْلَ الْبَیْتِؕ-اِنَّهٗ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ (۷۳)   (ہود ، ع۷)

فرشتے بولے  (ابراہیم سے) ڈرو مت ہم تو قوم لوط کی طرف بھیجے گئے ہیں اور انکی بیوی  (سارہ)  کھڑی تھی وہ ہنس پڑی۔ہم نے اسکو اسحاق اور اسحاق کے بعد یعقوب کی بشارت دی۔وہ کہنے لگی ہائے میری خرابی! کیا میرے اولاد ہوگی حالانکہ میں بڑھیا ہوں اور یہ میرا شوہر بوڑھاہے بیشک یہ عجیب بات ہے۔ فرشتے بولے کیا تو خدا کے امر سے تعجب کرتی ہے،  اے اہلبیت نبی تم پر خدا کی رحمت اور اس کی برکتیں ہوں وہ بیشک تعریف کیا گیا اور بزرگ ہے۔ ([12]  )

 



[1]     ترجمۂکنزالایمان:اور ایسا ہوتا تو ہم تم کو دونی عمر اور دو چند موت کا مزہ دیتے۔ (پ۱۵،بنی اسراء یل:۷۵)۔علمیہ

[2]     آزاد۔

[3]     غلام۔

[4]     یہ آنحضرتصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے خطاب ہے۔ یعنی اگر برسبیل فرض و تقدیر تو شرک کرے گا اگرچہ یہ محال ہے تیر ا عمل باطل ہوجائے گا۔  (زمر، ع۷) ۱۲منہ    (ترجمۂکنزالایمان:کہ اے سننے والے اگر تو نے اللّٰہ کا شریک کیا تو ضرور تیرا سب کیا دھرا اکارت جائے گا۔ (پ۲۴،الزمر:۶۵) ۔علمیہ)

[5]     ا س کے باوجود۔

[6]     برا بھلا کہنا۔

[7]

کتاب کا موضوع

کتاب کا موضوع

Sirat-ul-Jinan

صراط الجنان

موبائل ایپلیکیشن

Marfatul Quran

معرفۃ القرآن

موبائل ایپلیکیشن

Faizan-e-Hadees

فیضانِ حدیث

موبائل ایپلیکیشن

Prayer Time

پریئر ٹائمز

موبائل ایپلیکیشن

Read and Listen

ریڈ اینڈ لسن

موبائل ایپلیکیشن

Islamic EBooks

اسلامک ای بک لائبریری

موبائل ایپلیکیشن

Naat Collection

نعت کلیکشن

موبائل ایپلیکیشن

Bahar-e-Shariyat

بہار شریعت

موبائل ایپلیکیشن