حضرت عبد اللّٰہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی وفات
دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
ہسٹری

مخصوص سرچ

30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

Seerat e Rasool e Arabi صلی اللہ تعالی علیہ وسلم | سیرتِ رسُولِ عربی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم

book_icon
سیرتِ رسُولِ عربی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم

سَمْرَاء بنت جُنْدَب ہَوازِنیہ

حارِث ([1])

لُبْنٰی بنت ہَاجِر خُزَاعِیَّہ

ابولَہَب  ( اصلی نام عبدُ العُزّٰی )

فَاطِمَہ بنت عَمْرْومَخْزُوْمِیَہ

اَ بُوطَالِب  (اصلی نام عبدِ مَناف ) ،  زُبَیْر،  عبدُ اللّٰہ  (والد رسول اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم) ،  بَیْضَاء ،  عَاتِکَہ ،  بَرَّہ ،  اُمَیْمَہ ،  اَرْوٰی

ہَالَہ بنت وُہَیْب زُہْرِیَہ

حَمْزَہ ،  مُقَوَّم،  حَجْل ،  صَفِیَّہ

نُتَیْلَہ بنت خَبَّاب خَزْرَجِیَّہ

عَبَّاس ،  ضِرَار ([2])

            جب نور محمد  ی حضرت آمنہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا کے رِحم مبارک میں منتقل ہو گیا تو کئی عجائبات ظہور میں آئے۔ اس سال قریش میں سخت قحط سالی تھی،  اس نور کی برکت سے زمین پر جابجا رُوئید گی  ([3]) کی مخملی چادر نظر آنے لگی۔ درختوں نے اپنے پھل جھکا دیئے اور مکہ میں اس قدَر فراخ سالی ہو ئی کہ اس سال کو ’’ سَنَۃُ الْفَتْحِ وَالْاِبْتِہَاجِ ‘‘  ([4]) کہنے لگے۔قریش کا ہر ایک چار پایہ فصیح عربی زبان میں حضرت آمنہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا کے حمل کی خبر دینے لگا،  بادشاہوں کے تخت اور بت اوند ھے گرپڑے، مشرق ومغرب کے وحشی چرند پرند اور دریائی جانوروں نے ایک دوسرے کو خوشخبری دی۔ جِن پکار اُٹھے کہ حضرت کا زمانہ قریب آگیا،  کہانت کی آبروجاتی رہی اور رُہبانیت پر خوف طاری ہوا۔حضرت کی والدہ ماجدہ نے خواب میں سنا کہ کوئی کہہ رہا ہے: ’’  تیرے پیٹ میں جہان کا سر دار ہے،  جب وہ پیدا ہوں تو ان کا نام محمد  رکھنا۔ ‘‘  ([5])

حضرت عبد اللّٰہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی وفات

            جب قولِ مشہور کے مُوافق حمل شریف کو دومہینے پورے ہوگئے تو حضرت کے دادا عبد المُطَّلِب نے آپ کے والد حضرت عبداللّٰہرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کو مدینہ میں کھجور یں لانے کے لئے بھیجا۔حضرت عبد اللّٰہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ وہاں اپنے والد کے ننہال بنو عَدِی بن نجَّار میں ایک ماہ بیماررہ کر انتقال فرماگئے اور وہیں دارِ نابِغَہ میں دفن ہوئے۔ بعضے کہتے ہیں کہ عبد المُطَّلِب نے حضرت عبد اللّٰہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کو تجارت کے لئے ملکِ شام بھیجا تھا وہ واپس آتے ہوئے مدینہ میں بنو عَدِی میں ٹھہرے اور بیمارہو کر یہیں رہ گئے۔ حضرت عبد اللّٰہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کا ترکہ ایک لو نڈی اُمِّ اَیْمَن بَرَ َکہ حَبشیہ اور پانچ اُونٹ اور کچھ بکریاں تھیں ۔ ([6])

واقعۂ اصحابِ فیل

            تَوَ لُّد شریف سے 55دن پہلے ایک واقعہ پیش آیا جو اَصحاب فیل کا واقعہ کرکے مشہور ہے۔اس واقعہ کی کیفیت بطریق اختصار یوں ہے کہ اس وقت شاہ حبشہ کی طرف سے اَبْرَہَہ یمن کا گور نر تھا اس نے شہر صنعاء میں ایک کلیسابنا یا اور شاہ حبشہ کو لکھا کہ میں نے آپ کے لئے ایک بے نظیر کلیسابنو ایا ہے۔میں کوشش کررہاہوں کہ عرب کے لوگ آئندہ خانہ کعبہ کو چھوڑ کر یہیں حج وطواف کیاکریں ۔جب یہ خبر عرب میں مشہور ہو گئی تو بنی کِنانہ میں سے ایک شخص نے غصہ میں آکر اس کلیسامیں بول وبر از کر دیا۔یہ دیکھ کر اَبْرَہَہ آگ بگولہ ہو گیا اور اس نے قسم کھائی کہ کعبہ کی اینٹ سے اینٹ نہ بجادوں  تو میرانام اَبْرَہَہ نہیں ۔اسی وقت فوج وہا تھی لے کر کعبہ پر چڑھا ئی کی یہاں تک کہ مقام مُغَمس میں جو مکہ مشرفہ سے دومیل ہے جااترا اور ایک سردار کو حکم دیا کہ اہل مکہ سے چھیڑ چھاڑ شروع کر ے۔چنانچہ وہ سردار،  قریش کے اونٹ اور بھیڑ بکریاں ہانک لایا جن میں دوسو اونٹ عبد المُطَّلِب بن ہاشم کے بھی تھے۔بعد ازاں اَبْرَہَہ کی طرف سے حناطہ حمیری گیااور عبدالمُطَّلِب کو اَبْرَہَہ کے پاس لے آیا۔اَبْرَہَہ نے عبدالمُطَّلِب کا بڑااِکرام کیا اور دونوں میں بذریعہ ترجمان یہ گفتگوہوئی:

اَبْرَہَہ : تم کیا چاہتے ہو ؟

 عبدالمُطَّلِب: میرے اونٹ واپس کردو۔

 اَبْرَہَہ :  (متعجب ہو کر)  تمہیں او نٹوں کا تو خیال ہے مگر خانہ کعبہ جو تمہارا اور تمہارے آباؤ اَجد ادکادین ہے جسے میں ڈھانے آیاہوں اس کا نام تک نہیں لیتے۔

عبد المُطَّلِب: میں اونٹوں کا مالک ہوں ، خانہ کعبہ کا مالک اور ہے وہ اپنے گھر کو بچائے گا۔

اَبْرَہَہ : خانہ کعبہ مجھ سے بچ نہیں سکتا۔

عبدالمُطَّلِب: پھر تم جانواور وہ۔

            اس گفتگو کے بعد عبدالمُطَّلِب اپنے اونٹ لے کر مکہ میں واپس آگیا اور قریش سے کہنے لگا کہ شہر مکہ سے نکل جاؤ اور پہاڑ یوں کے دَرَّوں میں پنا ہ لو۔یہ کہہ کر خود چند آدمیوں کو ساتھ لے کر خانہ کعبہ میں گیا اور درواز ے کا حلقہ پکڑ کر یوں دعاکی:

لَا ہُمَّ اِنَّ الْعَبْدَ یَمْنَعُ رَحْلَہُ فَامْنَعْ حِلَالَک

 



[1]     بقول واقدی حارث کی ماں کا نام صفیہ بنت جندب ہے اور ارویٰ حارث کی سگی بہن ہے۔۱۲منہ

[2]     السیرۃ النبویۃ لابن ہشام، اولاد عبدالمُطَّلِب بن ہاشم، ص۴۷  علمیہ۔               

[3]     ہریالی۔               

[4]     فتح اور خوشحالی کا سال۔               

[5]     السیرۃ الحلبیۃ، باب ذکرحمل امہ بہ۔۔۔الخ،ج۱،ص۶۹۔۷۰ ملتقطاً  علمیہ۔   

[6]     السیرۃ الحلبیۃ،باب وفاۃ والدہ۔۔۔الخ،ج۱،ص۷۴،۷۷ملتقطاً  علمیہ۔         

کتاب کا موضوع

کتاب کا موضوع

Sirat-ul-Jinan

صراط الجنان

موبائل ایپلیکیشن

Marfatul Quran

معرفۃ القرآن

موبائل ایپلیکیشن

Faizan-e-Hadees

فیضانِ حدیث

موبائل ایپلیکیشن

Prayer Time

پریئر ٹائمز

موبائل ایپلیکیشن

Read and Listen

ریڈ اینڈ لسن

موبائل ایپلیکیشن

Islamic EBooks

اسلامک ای بک لائبریری

موبائل ایپلیکیشن

Naat Collection

نعت کلیکشن

موبائل ایپلیکیشن

Bahar-e-Shariyat

بہار شریعت

موبائل ایپلیکیشن