30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
شخص ان کی خلافت سے منکرہو اُس کا حکم وہی ہے جو اس آیت کے اخیر حصے میں مذکور ہے۔
اِنَّ الَّذِیْ فَرَضَ عَلَیْكَ الْقُرْاٰنَ لَرَآدُّكَ اِلٰى مَعَادٍؕ- (قصص، ع۹)
جس نے حکم بھیجا تم پر قرآن کا وہ پھر لانے والا ہے تجھ کو پہلی جگہ۔ ([1] )
جب حضور اقدسصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے بحکم الٰہی مدینہ کو ہجرت فرمائی تو راستے میں مقامِ جحفہ میں آپ کو وطن کا خیال آیا اللّٰہ تعالٰی نے اس وقت یہ آیت نازل فرمائی اور اس میں پھر مکہ میں واپس آنے کی خوشخبری دی۔ یہ پیشین گوئی ہجرت کے آٹھویں سال فتح مکہ کے دن پوری ہوئی۔
الٓمّٓۚ (۱) غُلِبَتِ الرُّوْمُۙ (۲) فِیْۤ اَدْنَى الْاَرْضِ وَ هُمْ مِّنْۢ بَعْدِ غَلَبِهِمْ سَیَغْلِبُوْنَۙ (۳) فِیْ بِضْعِ سِنِیْنَ۬ؕ-لِلّٰهِ الْاَمْرُ مِنْ قَبْلُ وَ مِنْۢ بَعْدُؕ-وَ یَوْمَىٕذٍ یَّفْرَحُ الْمُؤْمِنُوْنَۙ (۴) بِنَصْرِ اللّٰهِؕ-یَنْصُرُ مَنْ یَّشَآءُؕ-وَ هُوَ الْعَزِیْزُ الرَّحِیْمُۙ (۵) (روم، شروع)
مغلوب ہوگئے ہیں رومی لگتے ملک میں اور وہ اس مغلوب ہونے کے بعد اب غالب ہوں گے کئی برس میں اللّٰہ کے ہاتھ میں ہے کا م پہلے اور پچھلے اور اس دن خوش ہوں گے مسلمان اللّٰہ کی مدد سے مدد کرتاہے جس کی چاہتا ہے اور وہی ہے غالب مہربان۔ ([2] )
جب کسریٰ پرویز نے رومیوں پر حملہ کیا تو عرب سے لگتی زمین (اَذرِعات و بُصْرٰے یا اُردن و فلسطین) میں دونوں لشکروں کامقابلہ ہوا اور فارِس روم پر غالب آئے۔ جب یہ خبر مکہ مشرفہ میں پہنچی تو مشرکین خوش ہوئے اور مسلمانوں سے کہنے لگے: تم اور نصاریٰ اہل کتاب ہو اور ہم اور فارس بے کتاب ہیں جس طرح ہمارے بھائی تمہارے بھائیوں پر غالب آگئے ہم بھی تم پر غالب آجائیں گے۔ مسلمانوں کو یہ امر نہایت ناگوار گزرا پس اللّٰہ تعالٰی نے یہ آیت نازل فرمائی جس میں مذکور ہے کہ چند سال کے اندر روم فارس پر غالب آجائیں گے۔ چنانچہ نو سال کے بعد بدر کے دن یہ پیشین گوئی پوری ہوگئی۔ ([3] )
اِنَّ الَّذِیْنَ یُجَادِلُوْنَ فِیْۤ اٰیٰتِ اللّٰهِ بِغَیْرِ سُلْطٰنٍ اَتٰىهُمْۙ-اِنْ فِیْ صُدُوْرِهِمْ اِلَّا كِبْرٌ مَّا هُمْ بِبَالِغِیْهِۚ-فَاسْتَعِذْ بِاللّٰهِؕ-اِنَّهٗ هُوَ السَّمِیْعُ الْبَصِیْرُ (۵۶) (مومن، ع ۶)
جولوگ جھگڑتے ہیں اللّٰہ کی باتوں میں بغیر کچھ سند کے جو پہنچی ہو ان کو اور کچھ نہیں ان کے سینوں میں مگر تکبر وہ نہیں پہنچنے والے اس تک سو تو پناہ مانگ اللّٰہ کی بے شک وہ ہے سنتا دیکھتا۔ ([4] )
اس آیت میں یہ مذکور ہے کہ منکرین کے دلوں میں یہ غرور ہے کہ ہم رسول اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے اوپر رہیں گے مگر یہ نہیں ہونے کا، چنانچہ کفار کو کبھی حضور اقدس صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم پر تَعَاظُم و تَقَدُّم ([5] ) حاصل نہ ہوا۔
فَلَا تَهِنُوْا وَ تَدْعُوْۤا اِلَى السَّلْمِ ﳓ وَ اَنْتُمُ الْاَعْلَوْنَ ﳓ وَ اللّٰهُ مَعَكُمْ وَ لَنْ یَّتِرَكُمْ اَعْمَالَكُمْ (۳۵) (محمد ، ع ۴)
سوتم سستی نہ کرو اور نہ بلاؤ ان کوصلح کی طرف اور تم ہی رہوگے غالب اور اللّٰہ تمہارے ساتھ ہے اور وہ ہرگز ضائع نہ کرے گا تمہارے اعمال۔ ([6] )
اس آیت میں اللّٰہ تعالٰی فرماتا ہے کہ تم کفار کے مقابلہ میں سستی نہ کرو اور ان سے صلح طلب نہ کرو تم ہی غالب آؤ گے۔ چنانچہ ایسا ہی وقوع میں آیا۔
لَقَدْ صَدَقَ اللّٰهُ رَسُوْلَهُ الرُّءْیَا بِالْحَقِّۚ-لَتَدْخُلُنَّ الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ اِنْ شَآءَ اللّٰهُ اٰمِنِیْنَۙ-مُحَلِّقِیْنَ رُءُوْسَكُمْ وَ مُقَصِّرِیْنَۙ-لَا تَخَافُوْنَؕ-فَعَلِمَ مَا لَمْ تَعْلَمُوْا فَجَعَلَ مِنْ دُوْنِ ذٰلِكَ فَتْحًا قَرِیْبًا (۲۷) (فتح، ع۴)
بے شک اللّٰہنے سچ دکھایا اپنے رسول کو خواب تحقیق تم داخل ہوجاؤ گے مسجد حرام میں اگر اللّٰہ نے چاہا امن سے بال مونڈتے اپنے سروں کے اور کترتے ہوئے بے خطرہ پس جانا اللّٰہ نے جو نہ جانا تم نے پس ٹھہرادی اس سے ورے ایک فتح (خیبر) نزدیک۔ ([7] )
حدیبیہ کی طرف جانے سے پہلے حضورِ اقدس صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے خواب میں دیکھا تھا کہ آپ مع صحابہ کرام رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم سرمنڈائے ہوئے کعبۃ اللّٰہ میں داخل ہوئے ہیں آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے یہ خواب صحابہ کرام رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم سے بتادیا وہ سمجھے کہ داخلہ اسی سال ہوگا حالانکہ خواب میں داخلہ کے وقت کی تعیین نہ تھی جب مسلمان کعبۃ اللّٰہ میں داخل ہوئے
[1] ترجمۂکنزالایمان:بیشک جس نے تم پر قرآن فرض کیا وہ تمہیں پھیر لے جائے گا جہاں پھرنا چاہتے ہو۔( پ۲۰، القصص:۸۵)۔علمیہ
[2] ترجمۂکنزالایمان:رومی مغلوب ہوئے پاس کی زمین میں اور اپنی مغلوبی کے بعد عنقریب غالب ہوں گے چند برس میں حکم اللّٰہ ہی کا ہے آگے اور پیچھے اور اس دن ایمان والے خوش ہوں گے اللّٰہ کی مدد سے وہ مدد کرتا ہے جس کی چاہے اور وہی ہے عزت والا مہربان۔ (پ۲۱، الروم:۱۔۵)۔علمیہ
[3] اتقان للسیوطی، جزء اول، ص ۲۰۔ (الاتقان فی علوم القرآن، النوع الثانی: معرفۃ الحضری والسفری،ج۱،ص۲۷۔۲۸۔علمیہ)
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع