دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
ہسٹری

مخصوص سرچ

30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

Seerat e Rasool e Arabi صلی اللہ تعالی علیہ وسلم | سیرتِ رسُولِ عربی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم

book_icon
سیرتِ رسُولِ عربی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم

             ’’ اور آسمان کا غذ کے تاؤ کے مانند لپیٹے جائیں گے۔ ‘‘

            مکاشفات،  باب ۶،  آیۃ ۱۴ میں ہے :

             ’’ اور آسمان طور مار کی طرح  ([1] ) جب آپ سے لپیٹا جائے دوحصے ہوگیا۔ ‘‘

… {9}  اَلْحَیُّ الْقَیُّوْمُ ﳛ لَا تَاْخُذُهٗ سِنَةٌ وَّ لَا نَوْمٌؕ-  (بقرہ، ع۳۴)

جیتا ہے سب کا تھامنے والا نہیں پکڑتی ہے اس کو اونگھ اور نہ نیند۔ ([2] )

زبور ۲۱،  آیۃ ۴ میں ہے:

             ’’ دیکھ وہ جو اسرائیل کا محافظ ہے ہر گز نہ اونگھے گا اور نہ سوئے گا۔ ‘‘

… {10}  اَللّٰهُ یَسْتَهْزِئُ بِهِمْ وَ یَمُدُّهُمْ فِیْ طُغْیَانِهِمْ یَعْمَهُوْنَ (۱۵)   (بقرہ،  ع۲)

اللّٰہہنسی کرتا ہے ان سے اور بڑھاتا ہے ان کو ان کی شرارت میں بہکے ہوئے۔ ([3] )

            زبور ۲،  آیۃ ۴ میں ہے:

             ’’ وہ جو آسمان پر تخت نشین ہے ہنسے گااور خداوند انہیں ٹھٹھوں میں اڑادے گا۔ ‘‘

            اسی طرح زبور۵۹،  آیۃ۸ میں ہے:

 ’’ پر تو اے خداوند ان پر ہنسے گا تو ساری قوموں کو مسخرہ بنادے گا۔ ‘‘

            ناظرین!  آپ اَمثِلہ بالا سے بخوبی اندازہ لگاسکتے ہیں کہ ’’ قرآن و دیگر کتب الہامیہ ‘‘  میں بلحاظ محاورہ کس قدر مطابقت ہے۔ آپ کو معلوم ہے کہ نزولِ قرآن اور نزولِ کتب سابقہ میں کتنا عرصہ دراز گزرا ہے اور آپ یہ بھی جانتے ہیں کہ کتب سابقہ میں تحریف معنوی اور تحریف لفظی اس کثرت سے ہوئی ہے کہ کتابوں تک کا پتہ نہیں چلتا۔ بایں ہمہ قرآن و کتب سابقہ موجودہ میں محاورہ کی ایسی مطابقت کا پایا جانا صاف بتارہا ہے کہ دونوں صورتوں میں ’’  متکلم ‘‘  ایک ہی ہے وہ خدائے علیم جس نے تورات حضرت موسیٰ پر،  زبور حضرت داؤد پر،  انجیل حضرت عیسیٰ پر اور دیگر صحیفے دوسرے نبیوں پر بھیجے اسی نے قرآن مجید اپنے پیارے نبی اُمی  (بابی ہو وامی)  پر نازل فرمایا جو بخلاف دیگرکتب عبارت میں بھی مُعْجِز ([4] ) ہے اور مکمل ایسا کہ اس کی موجود گی میں کتب سابقہ جو اپنے اپنے وقت میں مکمل وکافی تھیں نامکمل و منسوخ ہوگئیں ۔

                قرآن و کتب الہامیہ سابقہ میں مطابقت مذکورہ بالا کو دیکھ کر آج کل کے عیسائی بھی کفارِ قریش کی طرح کہتے ہیں کہ قرآن میں یہ باتین اہل کتاب میں سے کسی عالم کی مدد سے لکھی گئی ہیں چنانچہ کبھی یہ گپ اڑاتے ہیں کہ بحیرا راہب نے حضور اقدس صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکو یہ سب کچھ سکھایا تھااور کبھی بڑبڑاتے ہیں کہ آپ نے دین مسیحی کا کچھ علم صہیب رُومی سے حاصل کیا تھا  ([5] ) اور کبھی یہ بَڑ ہانکتے ہیں کہ ظن غالب تو ان راہبوں میں سے کسی ایک کی طرف اشارہ کرتا ہے جو اس وقت ملک عرب میں عزیز الوجود نہ تھے اور قرآن اکثر جگہوں میں ان کا ذکر تحسین و مدح کے الفاظ میں کرتا ہے۔  ([6] )  مگر ہم پوچھتے ہیں کہ اس تمام ہرزہ سرائی ([7] ) کا کیا ثبوت ہے۔ ایسے عناد سے اپنی عاقبت کیوں خراب کررہے ہو۔ پامر عیسائی جس نے قرآن کا انگریزی میں ترجمہ کیا ہے یوں لکھتا ہے:

             ’’ عیسائی مصنفین (حضرت)  محمد   (صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم )  پر یہ الزام لگاتے ہیں کہ ان کی وحی کا بڑا حصہ ایک نصرانی راہب کی تعلیم کا نتیجہ ہے مگر اس الزام کی تائید میں کوئی شہادت موجود نہیں ۔ ‘‘  ([8] )

            ہم عیسائیوں سے کھلے الفاظ میں پکار کر کہتے ہیں کہ اگر تم سچے ہو تو پہلے ثابت کرو کہ آنحضرت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے کسی یہودی یا عیسائی سے تعلیم پائی اور پھر جواب دو کہ مضامین زیر بحث کو ایسے معجز نظام کلام میں کس نے ادا کیا۔ ہمارا یہ دعویٰ ہے اور سچا دعویٰ ہے کہ قرآن افتراء نہیں اور ناممکن ہے کہ اللّٰہ تعالٰی کے سوا کوئی ایسا قرآن بنائے۔ کیونکہ اللّٰہ تعالٰی کے سوا جو ہوگا وہ مخلوق ہوگا اور مخلوق ایسا قرآن بنانے پر قادر نہیں ۔ مگر یہ اصول دین اور بعض دیگر مضامین میں کتب سابقہ کے مطابق ہے اور بتاتا ہے کہ وہ کتابیں منجانب اللّٰہ اور اپنے اپنے وقتوں میں مَعْمُوْل بِہَا تھیں ۔ ([9] )  اس لحاظ سے یہ ان کتابوں کا مُصَدِّق  ([10] ) اور ان کی صحت کی دلیل ہے کیونکہ یہ معجزہ ہے اور وہ معجزہ نہیں اس لئے وہ اپنے مضامین کی صحت کیلئے اس کی شہادت کی محتاج ہیں نہ کہ یہ۔ پس جب قرآن کتب سابقہ کا مصدق ٹھہرا تو یہ نتیجہ نکلا کہ یہ افتراء نہیں بلکہ اللّٰہ تعالٰی کی طرف سے ہے کیونکہ یہ ایک ایسے بندۂ کامل کے ہاتھ پر ظاہر ہوا جو نہ کوئی علم پڑھا اور نہ علمائے اہل کتاب میں



[1]     مُڑی ہوئی بگل ۔

[2]     ترجمۂکنزالایمان:وہ آپ زندہ اور اوروں کا قائم رکھنے والا اسے نہ اونگھ آئے نہ نیند۔ (پ۳،البقرہ:۲۵۵)۔علمیہ

[3]     ترجمۂکنزالایمان:اللّٰہ ان سے استہزاء فرماتا ہے (جیسا اس کی شان کے لائق ہے)اور انہیں ڈھیل دیتا ہے کہ اپنی سرکشی میں بھٹکتے رہیں ۔(پ۱، بقرہ:۱۵)۔علمیہ

[4]     عاجز کرنے والا۔

[5]     تفسیر کامل قرآن بزبان انگریزی مولفہ ویری صاحب، جلد اول، صفحہ ۴۴۔ ۴۶۔۱۲منہ

[6]     انڈین اینٹیکوئری،جلد ۳۲، بابت جون ۱۹۱۳ئ، صفحہ ۲۵۹۔۱۲منہ

[7]     بیہودہ گفتگو۔

[8]

کتاب کا موضوع

کتاب کا موضوع

Sirat-ul-Jinan

صراط الجنان

موبائل ایپلیکیشن

Marfatul Quran

معرفۃ القرآن

موبائل ایپلیکیشن

Faizan-e-Hadees

فیضانِ حدیث

موبائل ایپلیکیشن

Prayer Time

پریئر ٹائمز

موبائل ایپلیکیشن

Read and Listen

ریڈ اینڈ لسن

موبائل ایپلیکیشن

Islamic EBooks

اسلامک ای بک لائبریری

موبائل ایپلیکیشن

Naat Collection

نعت کلیکشن

موبائل ایپلیکیشن

Bahar-e-Shariyat

بہار شریعت

موبائل ایپلیکیشن