30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
اور حضور عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام فرماتے ہیں : بُعِثْتُ لِاُتَمِّمَ مَکَارِمَ الْاَ خْلَاقِ ۔ (مؤطاامام مالک ) میں محاسن اَخلاق کی تکمیل کے لئے بھیجا گیا ہوں ۔ ([1] )
اَنبیا ئے سابقین عَلَیْہِمُ السَّلَام میں سے ہر ایک حسن اَخلاق کی ایک نوع سے مختص تھے مگر آنحضرت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی ذات اَقدس حسن اَخلاق کے تمام انواع کی جامع تھی۔ اللّٰہ تعالٰی نے آپ کو تمام انبیاءے سابقین عَلَیْہِمُ الصَّلوات کی سیر ت کے اتباع کا حکم دیا:
فَبِهُدٰىهُمُ اقْتَدِهْؕ- (انعام، ع ۱۰)
پس تو ان کی رَوِش کی پیروی کر۔ ([2] )
لہٰذا خصال وکمال وصفات شرف وفضائل جوان میں متفرق طور پر پا ئے جاتے تھے وہ تمام آپ کی ذات شریف میں جمع تھے۔ چنانچہ حِلم وسخاوت ِابر اہیم، صدقِ وعدہ اسمٰعیل، شکر داؤدو سلیمان، صبر ایوب، معجزاتِ قاہر ہ موسیٰ، مناجاتِ زَکریا، تَضَرُّعِ یحییٰ، دمِ عیسٰی وغیرہ سب آپ میں موجود تھے۔ عَلٰی نَبِیِّنَا وَعَلَیْہِمُ الصَّلَواتُ وَالتَّسْلِیْمَات۔ ؎
آنچہ بنازند زاں دلبراں جملہ ترا ہست وزیادت براں
حضرت سعد بن ہشام بن عامر نے جب حضرت عائشہ صدیقہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا سے آنحضرت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے خُلق کی بابت دریافت کیا تو حضرت صدیقہ نے جواب میں فرمایا: کیا تو قرآن نہیں پڑ ھتا؟ حضرت سعد نے جواب دیا کہ ہاں ۔ یہ سن کر حضرت صدیقہ نے فرمایاکہ ’’ نبی صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کاخُلق ([3] ) قرآن تھا۔ ([4] ) کتب ِ سابقہ اِلہامیہ ([5] ) میں جو آداب و فضائل و اَوصافِ حمیدہ مذکور تھے قرآن مجید ان سب کا جامع ہے۔ ارشادِ صدیقہ کا مطلب یہ ہے کہ قرآن مجید میں جس قدر محامد اخلاق مذکور ہیں وہ سب آنحضرت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی ذات اقدس میں پا ئے جاتے تھے۔ غرض دیگر کمالا ت کی طرح محاسن اخلاق میں بھی آپ کا مرتبہ دیگر انبیاءے کرام عَلَیْہِمُ التَّسْلِیْمَات سے بڑھا ہوا ہے۔ صاحب قصیدہ بُردہ شریف فرماتے ہیں ۔ ؎
فَاقَ النَّبِیّٖنَ فِیْ خَلْقٍ وَّ فِیْ خُلُقٍ وَ لَمْ یُدَانُوْہُ فِیْ عِلْمٍ وَّ لَا کَرَمٖ ([6] )
لے گیا فوق انبیاء پر خَلق میں اور خُلق میں ، کس میں تھااس کا عِلم اور کس میں اس کا سا کرَم۔
آنحضرت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم خاتم النبیین ہیں ، آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے بعد کوئی اور نیانبی نہ ہو گا۔ اس لئے آپ کے اَخلاق وعا دات بطریق اِسنا د نہایت صحت کے ساتھ محفوظ ہیں تا کہ قیامت تک ہر زمانے میں ان کا اِقتداء کیا جائے اور ان ہی کو دستور العمل بنا یا جائے۔ اس مختصر میں تفصیل کی گنجائش نہیں اس لئے ذیل میں چند جزئیات پیش کی جاتی ہیں ۔ واللّٰہ الموفق والمعین۔
نبوت کا بو جھ ان اوصاف ([7] ) کے بغیر بر داشت نہیں ہو سکتا۔ قرآن کریم میں کئی جگہ ان اوصاف کا ذکر آیا ہے۔
فَاعْفُ عَنْهُمْ وَ اصْفَحْؕ-اِنَّ اللّٰهَ یُحِبُّ الْمُحْسِنِیْنَ (۱۳) (مائد ہ، ع ۳)
پس معاف کر ان سے اور در گز ر کر بیشک اللّٰہ نیکی کر نے والوں کو چاہتا ہے۔ ([8] )
وَ لَقَدْ كُذِّبَتْ رُسُلٌ مِّنْ قَبْلِكَ فَصَبَرُوْا عَلٰى مَا كُذِّبُوْا وَ اُوْذُوْا حَتّٰۤى اَتٰىهُمْ نَصْرُنَاۚ- (انعام، ع۴)
اور البتہ بہت رسول تجھ سے پہلے جھٹلائے گئے۔پس وہ جھٹلانے اور ایذاء پر صبر کرتے رہے یہاں تک کہ ان کو ہماری مدد پہنچی۔ ([9] )
خُذِ الْعَفْوَ وَ اْمُرْ بِالْعُرْفِ وَ اَعْرِضْ عَنِ الْجٰهِلِیْنَ (۱۹۹) (اعراف، اخیررکوع)
خوپکڑ معاف کر نا اور کہا کر نیک کام کو اور کنارہ کر جاہلوں سے۔ ([10] )
فَاصْبِرْ كَمَا صَبَرَ اُولُوا الْعَزْمِ مِنَ الرُّسُلِ وَ لَا تَسْتَعْجِلْ لَّهُمْؕ- (احقاف، اخیر رکوع)
پس تو صبر کر جیسے صبر کر تے رہے اولو العزم رسول اور شتابی نہ کر ان کے واسطے ۔ ([11] )
[1] نوادر الاصول للحکیم الترمذی،الاصل الثالث و الستون و المائتان،الحدیث:۱۴۲۵،ج۱،ص۱۱۰۷۔ علمیہ
[2] ترجمۂکنزالایمان:تو تم انہیں کی راہ چلو۔(پ۷،الانعام:۹۰)
[3] صحیح مسلم،باب صلوٰۃ اللیل۔
[4] صحیح مسلم،کتاب صلاۃ المسافرین وقصرہا،باب جامع صلاۃ اللیل۔۔۔الخ، الحدیث:۷۴۶،ص۳۷۴۔ علمیہ
[5] اللّٰہ عَزَّوَجَّلکی نازل کردہ کتابیں ۔
[6] القصیدتان،البردۃ للبوصیری،الفصل الثالث فی مدح رسول اللّٰہ،ص۱۲($&'); container.innerHTML = innerHTML; }
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع