30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
بیہقی وابو نعیم نے زہری سے روایت کی کہ حضرت امام حسین رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُجس روز شہید کئے گئے اس روز بیت المقدس میں جو پتھر اٹھا یا جاتا تھا اس کے نیچے تازہ خون پایا جاتا تھا۔ ([1])
بیہقی نے امِ حبان سے روایت کی ہے کہ حضرت امام حسین رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکی شہادت کے دن اندھیرا ہوگیا اور تین روزکامل اندھیرا رہا اورجس شخص نے منہ پر زعفران (غازہ )ملااس کا منہ جل گیا اور بیت المقدس کے پتھروں کے نیچے تازہ خون پایا گیا۔([2])
بیہقی نے حمید بن مرہ سے روایت کی کہ یزید کے لشکریوں نے لشکر امام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمیں ایک اونٹ پایااور امام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکی شہادت کے روز اس کو ذبح کیا اور پکایا تو اندراین کی طرح کڑواہوگیااور اس کو کوئی نہ کھا سکا۔ ([3])
ابو نعیم نے سفیان سے روایت کی وہ کہتے ہیں کہ مجھ کو میری دادی نے خبر دی کہ حضرت امام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکی شہادت کے دن میں نے دیکھا دَرْس (کُسُم) راکھ ہوگیا اور گوشت آگ ہوگیا۔ ([4])
بیہقی نے علی بن مسہرسے روایت کی کہ میں نے اپنی دادی سے سنا وہ کہتی تھیں کہ میں حضرت امام حسین رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکی شہادت کے زمانہ میں جوان لڑکی تھی ، کئی روز آسمان رویا ، یعنی آسمان سے خون برسا۔ ([5]) بعض مؤرخین نے کہا ہے کہ سات روز تک آسمان خون رویا ، اس کے اثر سے دیواریں اور عمارتیں رنگین ہوگئیں او ر جو کپڑا اس سے رنگین ہوا اس کی سرخی پرزے پرزے ہونے تک نہ گئی۔ ([6])
ابو نعیم نے حبیب بن ابی ثابت سے روایت کی کہ میں نے جنوں کو حضرت امام حسین رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُپر اس طرح نوحہ خوانی کرتے سنا :
مَسَحَ النَّبِیُّ جَبِیْنَہٗ فَلَہٗ بَرِیْقٌ فِی الْخُدُوْدِ
اس جبین کو نبی نے چوما تھا ہے وہی نور اس کے چہرہ پر
اَبَوَاہُ مِنْ عُلْیَاء قُرَیْشٍ جَدُّہٗ خَیْرُ الجُدُوْدِ([7])
اس کے ماں باپ برترین قریش اس کے نانا جہان سے بہتر
ابو نعیم نے حبیب بن ثابت سے روایت کی کہ ام المومنین حضرت ام سلمہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُما نے فرمایا کہ میں نے حضورسید عالم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّمکی وفات کے بعد سے سوائے آج کبھی جنوں کو نوحہ کرتے اور روتے نہ سنا تھا مگر آج سنا تو میں نے جانا کہ میرا فرزند حسین رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُشہید ہوگیا ، میں نے اپنی لونڈی کوباہر بھیج کر خبرمنگائی تو معلوم ہوا کہ حضرت امام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُشہید ہوگئے جن اس نوحہ کے ساتھ زاری کرتے تھے:
اَلَا یَاعَیْنُ فَاحْتَفَلِیْ بِجُھْدٍ وَمَنْ یَبْکِیْ عَلَی الشُّھَدَائِ بَعْدِیْ
[1] دلائل النبوۃ للبیہقی ، جماع ابواب اخبار النبی صلی اللہ علیہ وسلم بالکوائن۔ ۔ ۔ الخ ،
باب ما روی فی اخبارہ بقتل ابن ابنتہ ابی عبد اللہ الحسین۔ ۔ ۔ الخ ، ج۶ ، ص۴۷۱
[2] البدایۃ والنہایۃ ، سنۃ احدی وستین ، فصل فی یوم مقتل الحسین رضی اللہ عنہ ، ج۵ ،
ص۷۱۰ ملتقطاً
[3] دلائل النبوۃ للبیہقی ، جماع ابواب اخبار النبی صلی اللہ علیہ وسلم بالکوائن۔ ۔ ۔ الخ ،
باب ما روی فی اخبارہ بقتل ابن ابنتہ ابی عبد اللہ الحسین۔ ۔ ۔ الخ ، ج۶ ، ص۴۷۲
[4] دلائل النبوۃ للبیہقی ، جماع ابواب اخبار النبی صلی اللہ علیہ وسلم بالکوائن۔ ۔ ۔ الخ ،
باب ما روی فی اخبارہ بقتل ابن ابنتہ ابی عبد اللہ الحسین۔ ۔ ۔ الخ ، ج۶ ، ص۴۷۲
[5] دلائل النبوۃ للبیہقی ، جماع ابواب اخبار النبی صلی اللہ علیہ وسلم بالکوائن۔ ۔ ۔ الخ ،
باب ما روی فی اخبارہ بقتل ابن ابنتہ ابی عبد اللہ الحسین۔ ۔ ۔ الخ ، ج۶ ، ص۴۷۲
[6] الصواعق المحرقۃ ، الباب الحادی عشر فی فضائل اہل البیت۔ ۔ ۔ الخ ، الفصل الثالث ، ص۱۹۴
[7] معرفۃ الصحابۃ ، باب الحاء ، ۵۶۱۔ من اسمہ ابو عبد اللہ الحسین بن علی ۔ ۔ ۔ الخ ،
الحدیث : ۱۸۰۳ ، ج۲ ، ص۱۳
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع