دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
ہسٹری

مخصوص سرچ

30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

Sawaneh e Karbala | سوانح کربلا

book_icon
سوانح کربلا

نہیں ۔

           شامی جوان یہ سن کر اور طیش میں آیااور بجائے جواب کے حضرت امام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُپر تلوار کا وار کیا ، حضرت امام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُنے اس کا وار بچا کر کمر پر تلوار ماری ، معلوم ہوتا تھا کھیرا تھاکاٹ ڈالا۔ اہل شام کو اب یہ اطمینان تھا کہ حضرت رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکے سوااب اور توکوئی باقی ہی نہ رہا ، کہاں تک نہ تھکیں گے۔ پیاس کی حالت ، دھوپ کی تپش مضمحل کرچکی ہے ، بہادری کے جوہر دکھانے کا وقت ہے۔ جہاں تک ہو ایک ایک مقابل کیا جائے ، کوئی تو کامیاب ہوگا اس طرح نئے نئے دم بدم شیر صولت ، پیل پیکر تیغ زن حضرت امام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکے مقابل آتے رہے مگر جو سامنے آیا ایک ہی ہاتھ میں اس کا قصہ تمام فرمایا۔ کسی کے سر پر تلوار ماری تو زین تک کاٹ ڈالی ، کسی کے حمائلی ہاتھ مارا تو قلمی تراش دیا ، خودو مِغْفَر کاٹ ڈالے ، جوشن و آئینے قطع کردئیے ، کسی کو نیزہ پر اٹھایا اور زمین پرپٹک دیا ، کسی کے سینے میں نیزہ مارا اور پار نکال دیا۔

          زمینِ کربلا میں بہادر انِ کوفہ کا کھیت بودیا ، نامورانِ صف شِکَن کے خونوں سے کربلا کے تشنہ ریگستان کو سیراب فرمادیا ، نعشوں کے انبار لگ گئے ، بڑے بڑے فخرِ روزگار بہادر کام آگئے ، لشکر اعداء میں شور برپا ہوگیا کہ جنگ کا یہ انداز رہا تو حیدر کا شیر کوفہ کے زن و اطفال کو بیوہ ویتیم بناکر چھوڑ ے گا اور اس کی تیغ بے پناہ سے کوئی بہادر  جان بچا کرنہ لیجا سکے گا ، موقع مت دو اور چاروں طرف سے گھیر کر یکبار گی حملہ کرو۔ فرومائیگان روباہ سیرت حضرت امام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکے مقابلہ سے عاجز آئے اور یہی صورت اختیار کی اور ماہِ چرخِ حقانیت پر جوروجفا کی تاریک گھٹا چھاگئی اور ہزاروں جوان دوڑ پڑے اور حضرت امام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکو گھیر لیا اور تلوار برسانی شروع کی اور حضرت امام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکی بہادری کی ستایش ہورہی تھی اور آپ خونخواروں کے اَنْبوہ میں اپنی تیغِ آبدار کے جوہر دکھارہے تھے۔ جس طرف گھوڑا بڑھادیا پَرّے کے پَرّے کاٹ ڈالے۔ دشمن ہیبت زدہ ہوگئے اور حیرت میں آگئے کہ امام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکے حملہ جانسِتان سے رہائی کی کوئی صورت نہیں ۔ ہزاروں آدمیوں میں گھرے ہوئے ہیں اور دشمنوں کا سر اس طرح اڑا رہے ہیں جس طرح بادِ خزاں کے جھونکے درختوں سے پتے گراتے ہیں ۔ ابن سعد اور اس کے مشیروں کو بہت تشویش ہوئی کہ اکیلے امام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکے مقابل ہزاروں کی جماعتیں ہیچ ہیں ۔ کوفیوں کی عزت خاک میں مل گئی ، تمام نامورانِ کوفہ کی جماعتیں ایک حجازی جوان کے ہاتھ سے جان نہ بچاسکیں ۔ تاریخِ عالَم میں ہماری نامردی کا یہ واقعہ اہل کوفہ کو ہمیشہ رسوائے عالَم کرتارہے گا ، کوئی تدبیر کرنا چاہیے۔ تجویز یہ ہوئی کہ دست بدست جنگ میں ہماری ساری فوج بھی اس شیرِ حق سے مقابلہ نہیں کرسکتی ، بجز اس کے کوئی صورت نہیں ہے کہ ہر چہار طرف سے امام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُپر تیروں کا مینہ برسایا جائے اور جب خوب زخمی ہوچکیں تو نیزوں کے حملوں سے تن نازنین کو مجروح کیاجائے۔ تیراندازوں کی جماعتیں ہر طرف سے گھر آئیں اور امامِ تشنہ کام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکو گردابِ بلامیں گھیر کر تیر برسانے شروع کر دئیے ، گھوڑا اِس قدر زخمی ہوگیا کہ اس میں کام کرنے کی قوت نہ رہی ناچار حضرت امام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکو ایک جگہ ٹھہرنا پڑا ، ہرطرف سے تیرآرہے ہیں اور امام مظلو م کا تنِ ناز پرورنشانہ بناہوا ہے ، نورانی جسم زخموں سے چکنا چور اور لہولہان ہورہاہے ، بے شرم کوفیوں نے سنگدلی سے محترم مہمان کے ساتھ یہ سلوک کیا۔ ایک تیر پیشانی اقدس پر لگایہ پیشانی مصطفی  صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّمکی بوسہ گاہ تھی ، یہ سیمائے نور حبیب خداعزوجل و صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّمکے آرزومندانِ جمال کا قرارِ دل ہے۔ بے ادبانِ کوفہ نے اس پیشانیٔ مُصَفّا اور اس جبینِ پُر ضِیا کو تیر سے گھائل کیا ، حضرت رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکو چکرآگیا اور گھوڑے سے نیچے آئے اب نامردانِ سیاہ باطن نے نیزوں پر رکھ لیا ، نورانی پیکر خون میں نہا گیا اور آپ شہید ہوکر زمین پر گر پڑے۔  اِنَّا لِلّٰهِ وَ اِنَّاۤ اِلَیْهِ رٰجِعُوْنَؕ ۔

           ظالمانِ بدکیش نے اسی پر اکتفا نہیں کیا اورحضرت امام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکی مصیبتوں کا اسی پر خاتمہ نہیں ہوگیا۔ دشمنا نِ ایمان نے سرِمبارک کوتنِ اقدس سے جدا کرنا چاہا اور نضرابن خرشہ اس ناپاک ارادہ سے آگے بڑھا مگر امام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکی ہیبت سے اس کے ہاتھ کانپ گئے اور تلوار چھوٹ پڑی۔ خولی ابن یزید پلید نے یاشبل ابن یزید نے بڑھ کر آپ کے سرِ اقدس کو تنِ مبارک سے جدا کیا۔([1])

ٍ          صادق جانباز نے عہدِ وفا پورا کیااور دین حق پر قائم رہ کر اپنا کنبہ ، اپنی جان راہِ خدا  میں اس اولوالعزمی سے نذر کی ، سوکھا گلا کاٹا گیا اور کربلا کی زمین سید ا



[1]   روضۃ الشہداء (مترجم)  ،  باب نہم ،  ج۲ ،  ص۳۴۷۔ ۳۵۶ ملخصاً

کتاب کا موضوع

کتاب کا موضوع

Sirat-ul-Jinan

صراط الجنان

موبائل ایپلیکیشن

Marfatul Quran

معرفۃ القرآن

موبائل ایپلیکیشن

Faizan-e-Hadees

فیضانِ حدیث

موبائل ایپلیکیشن

Prayer Time

پریئر ٹائمز

موبائل ایپلیکیشن

Read and Listen

ریڈ اینڈ لسن

موبائل ایپلیکیشن

Islamic EBooks

اسلامک ای بک لائبریری

موبائل ایپلیکیشن

Naat Collection

نعت کلیکشن

موبائل ایپلیکیشن

Bahar-e-Shariyat

بہار شریعت

موبائل ایپلیکیشن