دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
ہسٹری

مخصوص سرچ

30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

Sawaneh e Karbala | سوانح کربلا

book_icon
سوانح کربلا

          برق خاطف کی طر ح میدان میں پہونچا۔ کوہ پیکر گھوڑے پر سپہ گری کے فنون دکھائے۔ صف اعداء سے مبارز طلب کیا جو سامنے آیاتلوار سے اس کا سراڑایا ، گردو پیش خود سروں کے سروں کا انبار لگا دیااور ناکسوں کے تن خون و خاک میں تڑپتے نظر آنے لگے ، یکبارگی گھوڑے کی باگ موڑدی اور ماں کے پاس آکر عرض کیا کہ اے مادر مشفقہ! تو مجھ سے راضی ہوئی اور بیوی کی طرف جاکر اس کے سر پرہاتھ رکھا جو بیقرار رورہی تھی اور اس کو صبر دلایا اس کی زبانِ حا ل کہتی تھی :

جان ز غم فرسودہ دارم چوں نہ نالم آہ آہ

دل بدرد آلودہ دارم چوں نہ گریم زار زار

          اتنے میں اعدا ء کی طرف سے آواز آئی کہ کیاکوئی مبارز ہے۔ وہب گھوڑے پر سوار ہوکر میدان کی طرف روانہ ہوا۔ نئی دلہن ٹکٹکی باندھے اس کو دیکھ رہی ہے اور آنکھوں سے آنسو کے دریا بہارہی ہے   ؎

از پیش من آں یار چو تعجیل کناں رفت

دل نعرہ بر آورد کہ جاں رفت رواں رفت

          وہب شیر ژیاں کی طرح تیغ آبدار و نیزۂ جاں شکار لے کر معرکۂ کا رزار میں صاعقہ وار آپہنچا۔ اس وقت میدان میں اعدا ء کی طرف سے ایک مشہور بہادر اور نامدار سوا ر حکم بن طفیل غرورِنبرد آزمائی میں سرشارتھا۔ وہب نے ایک ہی حملے میں اس کو نیزہ پر اٹھاکر اس طرح زمین پر دے مارا کہ ہڈیاں چکنا چو ر ہوگئیں اور دونوں لشکروں میں شور مچ گیااور مبارزوں میں ہمت مقابلہ نہ رہی وہب گھوڑادوڑاتاقلب دشمن پر پہنچا ، جو مبارز سامنے آتااس کو نیزہ کی نوک پراٹھا کر خاک پر پٹک دیتا یہاں تک کہ نیزہ پارہ پارہ ہوگیا ، تلوار میان سے نکالی اور تیغ زنوں کی گردنیں اڑا کر خاک میں ملادیں ۔ جب اعداء اس جنگ سے تنگ آگئے تو عمر بن سعد نے حکم دیا کہ لوگ اس کے گرد ہجوم کرکے حملہ کردیں اور ہرطرف سے یکبار گی ہاتھ چھوڑیں ایساہی کیا اورجب وہ نوجوان زخموں سے چورہوکر زمین پر آیاتو سیاہ دِلانِ بد باطن نے اس کا سر کاٹ کرلشکر امام حسین رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمیں ڈال دیا۔ اس کی ماں بیٹے کے سر کواپنے منہ سے ملتی تھی اور کہتی تھی اے بیٹا!  بہادر بیٹا! اب تیری ماں تجھ سے راضی ہوئی۔ پھروہ سر اس دلہن کی گود میں لاکر رکھ دیا ، دلہن نے اپنے پیارے شوہر کے سر کو بوسہ دیا۔ اسی وقت پروانہ کی طرح اس شمع جمال پر قربان ہوگئی اور اس کا طائر ِروح اپنے نوشاہ کے ساتھ ہم آغوش ہوگیا۔  ([1])       

سر خروئی اسے کہتے ہیں کہ راہِ حق میں

سر کے دینے میں ذرا تو نے تامل نہ کیا

اَسْکَنَکُمَا اللہُ فَرَادِیْسَ الْجِنَانِ وَاَغْرَقَکُمَا فِیْ بِحَارِ الرَّحْمَۃِ وَالرِّضْوَانِ             (روضۃ الاحباب )

            ان کے بعد اور سعادت مند جاں نثار ، دادِ جان نثاری دیتے اور جانیں فدا کرتے رہے۔ جن جن خوش نصیبوں کی قسمت میں تھا انہوں نے خاندانِ اہلِ بیت پر اپنی جانیں فداکرنے کی سعادت حاصل کی۔ اس زمرہ میں حُربن یزید ریاحی قابل ذکر ہے۔ جنگ کے وقت حُرکا دل بہت مضطرب تھا اور اس کی سیماب وا ر بیقراری اس کو ایک جگہ نہ ٹھہرنے دیتی تھی ، کبھی وہ عمربن سعد سے جاکر کہتے تھے کہ تم امام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکے ساتھ جنگ کروگے تو رسول اللہ  صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّمکو کیا جواب دوگے؟عمربن سعد کو اس کا جواب نہ بن آتاتھا۔ وہاں سے ہٹ کر پھر میدا ن میں آتے ہیں ، بدن کانپ رہاہے ،

چہرہ زرد ہے ، پریشانی کے ا ٓثار نمایاں ہیں ، دل دھڑک رہاہے ، ان کے بھائی مصعب بن یزید نے ان کایہ حال دیکھ کر پوچھا کہ اے برادر! آپ مشہور جنگ آزمااوردلاور وشجاع ہیں ، آپ کے لیے یہ پہلا ہی معرکہ نہیں بارہا جنگ کے خونیں مناظر آپ کی نظر کے سامنے گزرے ہیں اور بہت سے دیوپیکر آپ کی خون آشام تلوار سے پیو ند خاک ہوئے ہیں ۔ آپ کا یہ کیاحال ہے اور آپ پر اس قدرخوف وہراس کیوں غالب ہے؟

          حُر نے کہا کہ اے برادر! یہ مصطفی  صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّمکے فرزند سے جنگ ہے ، اپنی عاقبت سے لڑائی ہے ، میں بہشت ودوزخ کے درمیان کھڑا



[1]   روضۃ الشہداء (مترجم)  ،  باب نہم ،  ج۲ ،  ص۲۳۱۔ ۲۳۹

کتاب کا موضوع

کتاب کا موضوع

Sirat-ul-Jinan

صراط الجنان

موبائل ایپلیکیشن

Marfatul Quran

معرفۃ القرآن

موبائل ایپلیکیشن

Faizan-e-Hadees

فیضانِ حدیث

موبائل ایپلیکیشن

Prayer Time

پریئر ٹائمز

موبائل ایپلیکیشن

Read and Listen

ریڈ اینڈ لسن

موبائل ایپلیکیشن

Islamic EBooks

اسلامک ای بک لائبریری

موبائل ایپلیکیشن

Naat Collection

نعت کلیکشن

موبائل ایپلیکیشن

Bahar-e-Shariyat

بہار شریعت

موبائل ایپلیکیشن