دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
ہسٹری

مخصوص سرچ

30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

Sawaneh e Karbala | سوانح کربلا

book_icon
سوانح کربلا

کرایک طرف بھاگا اور کسی جگہ قضائے حاجت کے لئے برہنہ ہوکر بیٹھا ۔ ایک سیاہ بچھو نے ڈنگ مارا تو نجاست آلُودہ تڑپتاپھرتاتھا۔ اس رسوائی کے ساتھ تمام لشکر کے سامنے اس ناپاک کی جان نکلی مگر سخت دِلانِ بے حمیت کو غیرت نہ ہوئی۔ ([1])

          ایک شخص مزنی نے امام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکے سامنے آکر کہا کہ’’ اے امام! رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُدیکھو تو دریائے فرات کیسا موجیں ماررہاہے۔ خد ا عزوجل کی قسم کھاکر کہتا ہوں تمہیں اس کا ایک قطرہ نہ ملے گا اورتم پیاسے ہلاک ہوجاؤگے ۔ ‘‘حضرت امام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے اس کے حق میں فرمایا : اللھُمَّ اَمِتْہٗ عَطْشَانًا یارب !عزوجل اس کو پیاسا مار۔ امام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کا یہ فرمانا تھا کہ مزنی کاگھوڑا چمکا ، مزنی گرا ، گھوڑا بھاگا اور مزنی اس کے پکڑنے کے لئے اس کے پیچھے دوڑا اور پیاس اس پر غالب ہوئی ، اس شدت کی غالب ہوئی کہ اَلْعَطَشْ اَلْعَطَشْپکارتا تھا اور جب پانی اس کے منہ سے لگاتے تھے تو ایک قطرہ نہ پی سکتا تھا یہاں تک کہ اسی شدتِ پیاس میں مرگیا۔ ([2])

          فرزند ِرسول  صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّمکو یہ بات بھی دکھادینا تھی کہ ان کی مقبولیتِ بارگاہِ حق پر اور ان کے قرب و منزلت پر جیسی کہ نصوص کثیرہ واحادیث ِشہیرہ شاہد ہیں ایسے ہی ان کے خوارق و کرامات بھی گواہ ہیں ۔ اپنے اس فضل کا عملی اظہار بھی اِتمامِ حجت کے سلسلہ کی ایک کڑی تھی کہ اگر تم آنکھ رکھتے ہو تو دیکھ لو کہ جو ایسا مُستجاب الدعوات ہے اس کے مقابلہ میں آناخدا عزوجل سے جنگ کرناہے اس کا انجام سو چ لواور باز رہو مگر شرارت کے مجسمے اس سے بھی سبق نہ لے سکے اور دنیائے ناپائیدار کی حرص کا بھوت جو اُن کے سروں پر سوار تھا اس نے انھیں اندھا بنادیا اور نیزے بازلشکر اعداء سے نکل کر رجز خوانی کرتے ہوئے میدان میں آکودے اور تکبر و تبختر کے ساتھ اتراتے ہوئے گھوڑے دوڑا کر اور ہتھیار چمکا کرامام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُسے مبار ز کے طالب ہوئے۔

          حضرت امام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُاور امام کے خاندان کے نونہال شوق جانبازی میں سر شارتھے۔ انہوں نے میدان میں جانا چاہا لیکن قریب کے گاؤں والے جہاں اس ہنگامے کی خبر پہونچی تھی وہاں کے مسلمان بے تاب ہوکر حاضر خدمت ہوگئے تھے انہوں  نے اصرار کئے حضرت کے درپے ہوگئے اور کسی طرح راضی نہ ہوئے کہ جب تک ان میں سے ایک بھی زندہ ہے خاندانِ اہلِ بیت کا کوئی بچہ بھی میدان میں جائے۔ حضرت امام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکو ان اخلاص کیشوں کی سرفروشانہ التجائیں منظور فرمانا پڑیں اور انہوں نے میدان میں پہونچ کر دشمنانِ اہل بیت سے شجاعت وبسالت کے ساتھ مقابلے کئے اوراپنی بہادری کے سکے جمادئیے اور ایک ایک نے اعداء کی کثیر تعداد کو ہلاک کرکے راہِ جنت اختیار کرنا شروع کی۔ اس طرح بہت سے جانباز فرزند ان رسول  صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّمپر اپنی جانیں نثار کرگئے۔ ان صاحبوں کے اسماء اور ان کی جانبازیوں کے تفصیلی تذکرے سیر کی کتابوں میں مسطور ہیں ۔ یہاں اختصار اً اس تفصیل کوچھوڑدیا گیاہے ، وہب ابن عبداللہ کلبی کا ایک واقعہ ذکر کیاجاتاہے۔

        یہ قبیلہ بنی کلب کے زیبا و نیک خو ، گُلرخ حسین جوان تھے ، اٹھتی جوانی اور عُنفوانِ شباب ، ا منگوں کاوقت اور بہاروں کے دن تھے۔ صرف سترہ رو زشادی کو ہوئے تھے اور ابھی بساطِ عشرت و نِشاط گرم ہی تھی کہ آپ کے پاس آپ کی والدہ پہونچیں جو ایک بیوہ عورت تھیں اور جن کی ساری کمائی اور گھر کا چراغ یہی ایک نوجوان بیٹا تھا۔ اس مُشفِق ماں نے پیارے بیٹے کے گلے میں باہیں ڈال کر رونا شروع کردیا۔ بیٹا حیرت میں آکر ماں سے دریافت کرتاہے کہ مادر محترمہ رنج و ملال کا سبب کیاہے ؟ میں نے اپنی عمر میں کبھی آپ کی نافرمانی نہ کی نہ آئندہ کرسکتا ہوں ۔ ا ٓپ کی اطاعت و فرمانبرداری فرض ہے اور میں تابہ زندگی مطیع و فرمانبردار رہوں گا۔ آپ کے دل کو کیاصدمہ پہونچا اور آپ کو کس غم نے رلایا؟ میری پیاری ماں ! میں آپ کے حکم پر جان فدا کرنے کو تیار ہوں آپ غمگین نہ ہوں ۔ اکلوتے سعادت مند بیٹے کی یہ سعادت مندانہ گفتگو سن کر ماں اور چیخ مار کر رونے لگی اور کہنے لگی ، اے فرزند ِدلبند! میری آنکھ کا نور دل کا سرور توہی ہے اور اے میرے گھر کے چراغ اور میرے باغ کے پھول! میں نے اپنی جان گھلا گھلا کر تیری جوانی کی بہار پائی ہے ، تو ہی میرے دل کا قرارہے توہی میری جان کا چین ہے ، ایک دم تیری جدائی اور ایک لمحہ تیراا فتراق مجھے برداشت نہیں ہوسکتا    ؎

 



[1]   روضۃ الشہداء (مترجم) ،  باب نہم ،  ج۲ ،  ص۱۸۶۔ ۱۸۸

[2]   روضۃ الشہداء (مترجم) ،  باب نہم ،  ج۲ ،  ص۱۸۸

کتاب کا موضوع

کتاب کا موضوع

Sirat-ul-Jinan

صراط الجنان

موبائل ایپلیکیشن

Marfatul Quran

معرفۃ القرآن

موبائل ایپلیکیشن

Faizan-e-Hadees

فیضانِ حدیث

موبائل ایپلیکیشن

Prayer Time

پریئر ٹائمز

موبائل ایپلیکیشن

Read and Listen

ریڈ اینڈ لسن

موبائل ایپلیکیشن

Islamic EBooks

اسلامک ای بک لائبریری

موبائل ایپلیکیشن

Naat Collection

نعت کلیکشن

موبائل ایپلیکیشن

Bahar-e-Shariyat

بہار شریعت

موبائل ایپلیکیشن