30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
تڑپ رہے ہیں فراقِ حبیب میں عاشق
الٰہی راہ مَدینہ کی بے خطر ہوجائے
ترے غضب سے ہوں غارت یہ دَہر کے شیطاں
بنے غلام ہر اک ان میں دَر بدر ہوجائے
جو آپ چاہیں تو ہیزم کو دم میں سبز کریں
کرم جو آپ کا ہو خلد کا شجر ہوجائے
خدا کے فضل سے ہر خشک و تر پہ قدرت ہے
جو چاہو تر ہو ابھی خشک، خشک تر ہوجائے
عیاں ہے دَبدبہ تیرا سماوا ساوہ سے ([1])
ہماری کھیتی بھی سوکھی ہے پیارے تر ہوجائے
جو کاسہ تاج کا لے کر تمہارے در پر آئے
تو بادشاہ حقیقت میں تاجوَر ہوجائے
ترے گداؤں کی پاپوش تاجِ سلطاں ہے
وہ جس کے سر پہ رکھیں نعل تاجوَر ہوجائے
جو آپ ہوں مرے پلے پہ پھر مجھے کیا ڈر
جدھر نگاہِ کرم ہو خدا ادھر ہوجائے
جو خوا ب میں کبھی تشریف لائیں جانِ قمر
تو ان کے نور سے معمور سارا گھر ہوجائے
خدا نے قلبِ حقیقت تمہارے ہاتھ کیا
جو شاخ لڑنے کو دو تیغ اور تبر ہوجائے
جو وقتِ وَزْن گراں پلہ ہو گناہوں کا
شفاعت آپ کی اس دم مری سپر ہوجائے
اندھیری شب میں کرم سے تمہارے اے سروَر
عصا صحابہ کا فانوسِ راہبر ہوجائے
[1] سامان بخشش کے نسخوں میں یہ مصرعہ یوں ہے : ’’ عیاں ہے دبدبہ تیرا سماوات و ساوہ سے ‘‘ فن عروض کے اعتبار سے یہ غیرموزون ہے جس کی وجہ یقینا کتابت کی غلطی ہے ۔ صحیح مصرعہ یوں ہو سکتا ہے : ’’ عیاں ہے دبدبہ تیرا سماوا ساوہ سے ‘‘ لہٰذا ہم نے اسی طرح لکھا ہے ۔ المدینۃ العلمیۃ
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع