30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
تپش سے بھیجا سر میں کھولتا ہے
ذرا سا بھی نہیں سایہ کہیں پر
عرق اِتنا بہا دَریا بہا ہے
زبانیں سوکھی ہیں کانٹے جمے ہیں
عطش سے حال اَبتر ہو رہا ہے
کلیجے منہ کو آئے دَم گھٹے ہیں
اُلٹ کر دل گلے میں آرہا ہے
سراپا کوئی تو غرقِ عرق ہے
کسی کے منہ تک آکر رہ گیا ہے
تڑپتا ہے کوئی بے چین ہو کر
کوئی گِر کر زمیں پر لوٹتا ہے
مثالِ ماہیٔ بے آب کوئی
کوئی جل کر کبابِ سوختا ہے
عجب ہی َکسم مپرسی کا ہے عالم
جسے دیکھو بھڑکتا بھاگتا ہے
زَن و شو میں نہیں باقی تعارُف
نہ بھائی بھائی کو پہچانتا ہے
نہ کوئی آج حامی ہے نہ یاوَر
کہیں کس سے کہ ایسا ماجرا ہے
بُرے اَحوال ہیں اس روز اُف اُف
بہت اَہوالِ ِبہ کا سامنا ہے
کوئی ہانپے کوئی کانپے کراہے
کوئی روتا کوئی چلا رہا ہے
ہے داروگیر کا ہنگامہ برپا
بہت سخت آفتوں کا سامنا ہے
رُسل بھی نفسی نفسی کہہ رہے ہیں
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع