30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
تدفین کے 7دن بعدبارش کے باعث قبر کھل گئی تودعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول سے وابستہ خوش نصیب محمد بلال عطاری کی قبر کی خوشبو سے ساری فضا مَہَک اُٹھی۔ کسی نے خواب میں محمد بلال عطاری کو دیکھا تو حا ل دریافت کیا توانہوں نے مسکراتے ہوئے فرمایا : ’’ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَزَّوَجَلَّ ہر جگہ آسانی رہی اور بَہُت مزہ آیا۔ ‘‘
اللہعَزّوَجَلَّ کی اُن پَر رَحمت ہو اور ان کے صد قے ہماری مغفِرت ہو
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللّٰہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد
مدینۃ الاولیاء(ملتان شریف) کے مقیم اسلامی بھائی کا بیان ہے کہ میرے والد عزیز الدین عطّاری جن کی عمر کم و بیش70سال تھی ، اپنے پیر و مرشد امیرِ اَہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُُ الْعَالیہ اور دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول سے بَہُت محبت فرماتے تھے ، عرصہ دراز سے بیمار تھے۔ 6 شعبان المعظم۱۴۲۷ھ ، 20 اگست 2007ء بروز پیر شریف میں کہیں مصروف تھاکہ مجھے اطلاع ملی کہ والد صاحب کی طبیعت زیادہ خراب ہے۔ میں بھاگم بھاگ گھر پہنچا توبہن نے روتے ہوئے بتایا کہ ’’والد صاحب کچھ دیر پہلے ہوش میں تھے ، میں نے سورۂ ملک اور سورہ یٰسین شریف کی تلاوت کی۔ تلاوت سننے کے بعد کہنے لگے : ’’ میں غوث پاک کا مرید ہوں ، ہاں ہاں میں ’’ عطاری ‘‘ ہوں۔ ‘‘ پھر خاموش ہوگئے جب سے بول نہیں رہے۔ ‘‘ بہن کی یہ بات سننے کے بعد میں نے بلند آواز سیکَلِمَۂ طَیِّبہ پڑھا تو والد صاحب نے آنکھیں کھول دیں ، مجھے دیکھا اور انہوں نے بھی بلند آواز سے لَا اِلٰہ اَلَّا اللہُ مُحَمَّدُ رَّسُول اللہِ پڑھا ، پھران کی زبان تالو سے لگ گئی۔ میں برابرکَلِمَۂ طَیِّبہپڑھتا رہا۔ میں نے دیکھا کہ والد صاحب بول نہیں پارہے مگر اُن کی زبان حرکت کررہی ہے شایدوہ بھی کَلِمَہ شریف کا وِرد کر رہے ہوں۔ پھر انہوں نے آخری ہچکی لی ، آنکھوں سے چند قطرے آنسو نکلے اور انہوں نے دم توڑ دیا۔
اللہعَزّوَجَلَّ کی اُن پَر رَحمت ہو اور ان کے صد قے ہماری مغفِرت ہو
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللّٰہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد
(8) کلمہ ودُرود پڑھتے ہوئے انتقال
مدینۃُ الاولیاء(ملتان شریف) کے مقیم صوبائی مَدَنی انعامات ذمہ دار کے بیان کا خلاصہ ہے کہ میری خالہ صُغراں بی بی عطّاریہ بے اولاد تھیں ، چنانچہ مجھ سے بہت پیار کرتی تھیں۔ وہ کم و بیش2سال بیماررہیں ۔ انہیں اپنے پیر و مرشد امیرِ اَہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُُ الْعَالیہ سے بڑی عقیدت تھی۔ وہ اس تکلیف میں اپنے مرشد کو یاد کرتیں اور ان کی بارگاہ میں استغاثہ پیش کرتی رہتیں۔ 16شوال المکرم ۱۴۲۷ھ06نومبر 2006ء برو ز پیر شریف ان کی طبیعت زیادہ بگڑ گئی۔ مگر حیرت انگیز طور پر شکوہ یا شکایت کے بجائے انہوں نے بآوازِ بلند صلوٰۃ و سلام الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا رَسُوْل اللّٰہ وَعلٰی اٰلک واَصْحَابِکَ یا حَبِیْبَ اﷲ پڑھنا شروع کردیا۔ پھر آنکھیں بند کرکے لمبی لمبی سانسیں لینے لگیں۔ بہن نے کَلِمَۂ طَیِّبہپڑھا تو خالہ نے آنکھیں کھول
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع