30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
ادائے سنّت کا جذبہ
حضرت مفتی احمد یار خان رحمۃُ اللہ علیہ پہلی حدیثِ پاک کے اِس حصّے(میں نے رسولُ اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم سے اس بارے میں سُوال کیا تھا) کے تَحْت فرماتے ہیں :یعنی میں نے بھی حضور صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم سے تین بار یہ سُوال کیا تھا ، دو بار سرکار ( صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم ) خاموش رہے تھے اور تیسری بار میں جواب دیا تھا۔ (مرقات، 2/616 ) اِسی سنَّت پرعمل کرتے ہوئے میں بھی دوبار خاموش رہا۔ حضور صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی یہ خاموشی سائل(یعنی پوچھنے والے) کا شوق بڑھانے کے لیے اور حضرت ثَوبان( رضی اللہ عنہ ) کی خاموشی اِسی سنَّت پر عمل کے لیے ہے، صحابَۂ کِرام حضور صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی اَداؤں کی نَقْل کرتے تھے۔ مفتی صاحب حدیث ِ پاک کے اِس حصّے( کثرت سے سجدے کیا کرو) کے تحت فرماتے ہیں: اِس طرح کہ نَوافِل زیادہ پڑھو اور تِلاوتِ قرآنِ کریم کثرت سے کرو،سجدۂ شکر زیادہ کرو۔ اِس حصّۂ حدیث( اس کے بدلے تمہاری ایک خطا مُعاف فرمادے گا)کے تَحْت فرماتے ہیں: اس سے معلوم ہوا کہ سجدہ گناہوں کاکفّارہ ہے مگر گناہوں سے مُرا د حُقوقُ اللہ کے گناہِ صغیرہ (یعنی چھوٹے گناہ) ہیں، حُقوقُ العباد(یعنی بندوں کے حُقُوق) ،ادا کرنے سے اور گناہِ کبیرہ (یعنی بڑے گناہ) توبہ سے مُعاف ہوتے ہیں ۔(مراٰۃ المناجیح ، 2/85)
دَرَجہ بلند ہونے اور نیکیاں لکھے جانے میں فرق
حضرت علامہ عبد ُالرّء ُ وف مُناوی رحمۃُ اللہ علیہ ایک سُوال قائم کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ دَرَجہ بلند ہونے اور نیکیاں لکھنے میں کیا فرق ہے؟ حالانکہ نیکیاں لکھے جانے کے سَبَب ہی دَرَجہ بلند ہوتا ہے۔ پھر اس کا جوا ب دیتے ہوئے ارشاد فرماتے ہیں : دَرَجہ اگرچِہ
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع