دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
ہسٹری

مخصوص سرچ

30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

Sahaba e Kiram Ka Ishq e Rasool | صحابہ کرام کا عشق رسول

book_icon
صحابہ کرام کا عشق رسول

تَعَالٰی عَنْہُکے اصرار پر قبول فرمالیا اور ان سب حضراترَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمکو ساتھ لیکر مسجدحرم شریف میں  تشریف لے گئے۔

             حضرت ابو بکر صدیق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے خطبہ شروع کیا ، یہ سب سے پہلا خطبہ ہے جو اسلام میں  پڑھا گیا اور حضور صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کے چچا سید ا لشہداء حضرت حمزہ  رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ اسی دن اسلام لائے ہیں  اور اس کے تین دن بعد حضرت عمر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ مشرف بہ اسلام ہوئے ہیں۔ خطبہ کا شروع ہونا تھا کہ چاروں  طرف سے کفار و مشرکین مسلمانوں  پر ٹوٹ پڑے ۔ حضرت ابو بکر صدیق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کو بھی باوجودیکہ مکہ مکرمہ میں  عام طورپر ان کی عظمت و شرافت مسلم تھی ، اس قدر مارا کہ تمام چہرہ مبارک خون میں  بھر گیا ، ناک کان سب لہولہان ہوگئے۔ پہچانے نہ جاتے تھے ، جوتوں  سے مارا پاؤں  میں  روندا جونہ کرنا تھا سب کچھ ہی کیا ، حضرت ابو بکر صدیق  رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ بے ہوش ہوگئے ، بنو تیم یعنی حضرت ابو بکر صدیق  رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے قبیلے کے لوگوں  کو خبر ہوئی تو وہاں  سے اٹھا کر لائے۔

             سب کو یقین ہو چلا تھا کہ حضرت ابو بکر صدیق  رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ اس وحشیانہ حملہ سے زندہ نہ بچ سکیں  گے بنو تیم مسجد میں  آئے اور اعلان کیا حضرت ابو بکر صدیق  رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکی اگر حادثہ میں  وفات ہوگئی تو ہم لوگ ان کے بدلہ میں  عتبہ بن ربیعہ کو قتل کریں  گے عتبہ نے حضرت ابو بکر صدیق  رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکو مارنے میں  بہت زیادہ بدبختی کا اظہار کیا تھا۔ شام تک حضرت ابو بکر صدیق  رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکو بے ہوشی رہی باوجود آوازیں  دینے کے بولنے یا بات کرنے کی نوبت نہ آتی تھی۔ شام کو آوازیں  دینے پر وہ بولے تو سب سے پہلے الفاظ یہ تھے کہ حضور صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کا کیا حال ہے؟ لوگوں  کی طرف سے اس پر بہت ملامت ہوئی کہ ان ہی کے ساتھ کی بدولت یہ مصیبت آئی اوردن بھر موت کے منہ میں  رہنے پر بات کی تو وہ بھی حضور صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم ہی کا جذبہ اور ان ٍہی کے لَیْ ۔

             لوگ پاس سے اٹھ کر چلے گئے ، بددلی بھی تھی ، اور یہ بھی کہ آخر کچھ جان ہے کہ بولنے کی نوبت آئی اور آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی والدہ ام خیر سے کہہ گئے کہ ان کے کھانے پینے کیلئے کسی چیز کا انتظام کردیں۔ وہ کچھ تیار کرکے لائیں  اور کھانے پر اصرار کیا مگر حضرت ابو بکر صدیق  رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکی وہی ایک صد ا تھی کہ حضور صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کا کیا حال ہے؟ حضورصَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم پر کیا گزری؟ انکی والدہ نے کہاکہ مجھے تو خبر نہیں  کیا حال ہے ، آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُنے فرمایا : ام جمیل (حضرت عمر کی بہنرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُما)کے پاس جاکر دریافت کر لو کہ کیا حال ہے؟ وہ بیچاری بیٹے کی اس مظلومانہ حالت کی بیتا بانہ درخواست پوری کرنے کیلئے ام جمیل رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُا کے پاس گئیں  اور محمد صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کا حال دریافت کیا۔ و ہ بھی عام دستور کے مطابق اس وقت اپنے اسلام کو چھپائے ہوئے تھیں۔ فرمانے لگیں  میں  کیا جانوں کون محمد(صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم ) اور کون ابوبکرصدیق (رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ) تیرے بیٹے کی حالت سن کر رنج ہو ا اگر تو کہے تو میں  چل کر اسکی حالت دیکھوں  ام خیر نے قبول کر لیا ان کے ساتھ گئیں  اور حضرت ابوبکرصدیقرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی حالت دیکھ کر تحمل نہ کر سکیں  بے تحاشا رونا شروع کر دیا کہ بد کرداروں  نے کیا حال کردیا۔ اللہ تعالیٰ ان کو ان کے کئے کی سزا دے حضرت ابوبکرصدیقرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُنے پھر پوچھا کہ حضور صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کا کیا حال ہے؟ ام جمیلرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُا نے حضرت ابوبکرصدیقرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکی والدہ کی طرف اشارہ کرکے فرمایا کہ وہ سُن رہی ہیں ، آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُنے فرمایا کہ ان سے خوف نہ کرو ۔ ام جمیلرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُا نے خیریت سنائی اور عرض کیا کہ بالکل صحیح سالم ہیں۔ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُنے پوچھا کہ اس وقت کہاں  ہیں  انہوں  نے عرض کیا کہ ار قم کے گھر تشریف رکھتے ہیں۔

            آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُنے فرمایا کہ مجھ کو خد اعزوجل کی قسم ہے کہ اس وقت تک کوئی چیز نہ کھاؤں  گانہ پیؤں  گا جب تک کہ حضور صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کی زیارت نہ کرلوں۔ ان کی والدہ کو تو بیقراری تھی کہ وہ کچھ کھا لیں  اور انہوں  نے قسم کھا لی کہ جب تک حضور  صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کی زیارت نہ کرلوں  کچھ نہ کھاؤں  گا۔ اس لئے والدہ نے اس کا انتظار کیا کہ لوگوں  کی آمدورفت بند ہوجائے۔ مبادا کوئی دیکھ لے اور کچھ اذیت پہنچائے۔ جب رات کا بہت سا حصہ گزر گیا تو حضرت ابوبکر صدیقرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کو لیکر

حضور صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کی خدمت میں  ارقم کے گھر پہنچیں۔ حضرت ابوبکرصدیق   رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُحضور صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم سے لپٹ گئے حضور صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم بھی لپٹ کر روئے۔ اَور مسلمان بھی رونے لگے کہ حضرت ابوبکر صدیق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکی حالت دیکھی نہ جاتی تھی۔ اس کے بعد حضرت ابوبکرصدیقرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے درخواست کی یہ میری والدہ ہیں  آپصَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم ان کے لئے ہدایت کی دعا فرمادیں  اور ان کو اسلام کی تبلیغ بھی فرمادیں  حضور اقدسصَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے ان کو اسلام کی ترغیب دی وہ بھی اس وقت مسلمان ہوگئیں۔   (البدایۃ والنہایۃ ، ج۳ ، ص۳۰)

 حضرت ابوذرغفاری رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکا جذبہ اسلام :    حضرت ابو ذرغفاری رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ مشہور صحابی ہیں  ، جن کا شمار صحابہ کر امرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمکے جلیل القدر زاہدوں  اور عظیم علماء میں  ہے ، حضرت علی کر م اللہ وجہہ کا ارشاد ہے کہ ابوذر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ ایسے علم کے حامل ہیں  جن سے لوگ عاجز ہیں  مگرانھوں  نے اسے محفوظ رکھا ہے ۔ جب ان کو حضور اقدس صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کی نبوت کی پہلے پہل خبر پہنچی تو انہوں  نے اپنے بھائی کو حالات کی تحقیق کے لئے مکہ بھیجا کہ جو شخص یہ دعوی کرتا ہے کہ میرے پاس وحی آتی ہے اور آسمان کی خبریں  آتی ہیں  اسکے حالات معلوم کریں  اور اس کے کلام کوغور سے سنیں۔

            وہ مکہ مکرمہ آئے اور حالات معلوم کرنے کے بعد اپنے بھائی سے جا کر کہا کہ میں  نے ان کو اچھی عادتوں  اور عمدہ خیال کا حکم کرتے دیکھا اور ایک ایسا کلام سنا جو نہ شعر

کتاب کا موضوع

کتاب کا موضوع

Sirat-ul-Jinan

صراط الجنان

موبائل ایپلیکیشن

Marfatul Quran

معرفۃ القرآن

موبائل ایپلیکیشن

Faizan-e-Hadees

فیضانِ حدیث

موبائل ایپلیکیشن

Prayer Time

پریئر ٹائمز

موبائل ایپلیکیشن

Read and Listen

ریڈ اینڈ لسن

موبائل ایپلیکیشن

Islamic EBooks

اسلامک ای بک لائبریری

موبائل ایپلیکیشن

Naat Collection

نعت کلیکشن

موبائل ایپلیکیشن

Bahar-e-Shariyat

بہار شریعت

موبائل ایپلیکیشن