30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
جواب : عید کے تینوں دِن قربانی کرنا جائز ہے اَلبتہ پہلے دِن قربانی کرنا افضل ہے۔ عید کے پہلے دِن عموماً قَصّاب زیادہ پیسے لیتے ہیں تو بعض لوگ تھوڑے سے پیسے بچانے کے لیے افضل عمل کو چھوڑ کر عید کے دوسرے یا تیسرے دن قربانی کرتے ہیں ۔ یوں چند پیسوں کی خاطراتنا مہنگا جانور لانے کے باوجود پہلے دِن قربانی کرنے کی فضیلت پانے سے خود کو محروم کر دیتے ہیں ۔ پہلے دِن قَصّاب کا زیادہ رَقم لینا اگرچہ نفس پر گِراں گزرتا ہے مگر ہمیں اپنا یوں ذہن بنانا چاہیے کہ جو نیک عمل نفس پر جتنا زیادہ گِراں گزرتا ہے اس کا ثواب بھی اتنا ہی زیادہ عطا کیا جاتا ہے ۔ (سفر حج کی احتیاطیں ، ص24) یاد رکھیے ! عِیْدُ الْاَ ضحیٰ کے دِن جانور ذَبح کرنے سے افضل کوئی عمل نہیں ہے ۔ لہٰذا کوئی مجبوری نہ ہو تو پہلے دِن ہی قربانی کی جائے اگرچہ کچھ رَقم زیادہ خرچ ہو گی لیکن اس کو نقصان نہ سمجھا جائے بلکہ اس کے عِوض آخرت میں ملنے والے عظیم ثواب پر نظر رکھی جائے ۔ اگر کسی کے گھر میں دوسرے یا تیسرے دن دَعوت ہوتی ہے اس وجہ سے وہ پہلے دِن قربانی نہیں کرتا تو اُسے چاہیے کہ پہلے دِن قربانی کرکے اس کا گوشت فریج میں رکھ دے اور اگلے دن دَعوت میں اِستعمال کر لے کیونکہ ایک دو دِن میں گوشت کے ذائقے میں کوئی خاص فرق نہیں پڑتا ۔ فقط لذّتِ نفس کے لیے پہلے دِن قربانی کے عظیم ثواب سے محروم ہو جانا دانش مندی نہیں بلکہ محرومی ہے ۔ جس طرح تاجِر مال کے نفع پر نظر رکھتا ہے اِسی طرح ہر مسلمان کو چاہیے کہ وہ مال کے نفع سے زیادہ نیکیوں کے نفع پر نظر رکھے اور اس کے لیے کوشش بھی کرتا رہے ۔ شکنجے میں جکڑ کر جانور ذَبح کرنا کیسا؟ سُوال : یورپین (European ) ممالک میں چھوٹے جانور کو ذَبح کرنے کے لیے مخصوص شکنجے میں جکڑا جاتا ہے تاکہ رَسیوں سے باندھنے اور پکڑنے کی مشقت سے بچا جا سکے ، ایسا کرنا کیسا ہے ؟
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع