30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
باندھی کہ بھیڑیا وغیرہ جو جانور حملہ کرنے آئے گا وہ گھنٹی کی آواز سے بھاگے گا اور یوں جانوروں کی حفاظت ہو گی تو یہ بھی ایک دُرُست نیت ہے ۔ یوں ہی اگر اس لیے گھنٹی باندھی کہ یہ نیند دُور کرتی ہے اور اس سے سفر میں جانور کی نیند بھی دُور ہو گی اور جو اس پر سُوار ہے اس کی بھی نیند دُور ہو گی تو اس نیت سے بھی گھنٹی باندھی جا سکتی ہے ۔جانوروں کے گلے میں گھنٹی اور پاؤں میں گھنگرو باندھنے کے فَوائد
جانوروں کے گلے میں گھنٹی یا پاؤں میں گھنگرو باندھ کر دِیگر فَوائد بھی حاصِل کیے جاسکتے ہیں مثلاً جانور گُم ہو گیا یا رَسّی توڑ کر بھاگا تو پتا چل جائے گا کہ جانور بھاگا ہے اور کہاں پہنچا ہے؟یا پھر چوروں کا خوف ہے کہ جانور کو چور لے جائے گا تو جانور کے چلنے سے گھنٹی کی آواز آئے گی جس کے باعِث سوئے ہوئے اَفراد جاگ کر چور کو پکڑ لیں گے اور اپنے جانور کو بچا سکیں گے تو ان سب فوائد کو پانے کے لیے جانور کے گلے میں گھنٹی اور پاؤں میں گھنگرو باندھنا جائز ہے ۔کم عمر فربہ جانور کی قربانی کا حکم
سُوال : اگر بڑا جانورڈیڑھ سال کا ہو مگر دور سے دیکھنے میں دو سال کا لگے تو کیا اس کی قربانی ہو جائے گی؟ جواب : بڑے جانور(گائے ، بھینس) کی عمر دو سال ہونا ضَروری ہے اگر دوسا ل میں ایک دِن بھی کم ہوگا تو قربانی نہیں ہو گی ۔ البتہ دنبہ دُنبی یا بھیڑ جس کو انگریزی میں Sheep بولتے ہیں یہ اگر چھ مہینے کا بچہ ہے اور دور سے دیکھنے میں سال بھر کا معلوم ہوتا ہے تو اس کی قربانی جائز ہے ، مگر بکرے اور بکری میں ایسا نہیں ہو گا یہ رِعایت صرف Sheep میں ہے اور یہ بھی صرف اس وقت ہے جب چھ ، سات یا آٹھ ماہ کا بچہ اتنا فربہ اور جاندار ہو کہ سال
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع