30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
مُحَرَّمُ الحَرام میں قربانی کا گوشت کھا سکتے ہیں؟
سُوال : کیا قربانی کا گوشت عیدُ الْاَضحیٰ گزرنے کے بعد بھی کھایا جا سکتا ہے ؟ نیز بعض لوگ کہتے ہیں کہ مُحَرَّمُ الحَرام کا چاند نظر آجائے تو گھر میں گوشت نہیں پکانا چاہیے اور قربانی کا گوشت بھی یکم مُحَرَّمُ الحَرام سے پہلے پہلے ختم کر لینا چاہیے ۔ آپ اس حوالے سے ہماری راہنمائی فرما دیجیے ۔ جواب : قربانی کا گوشت اگر کوئی سال بھر تک کھانا چاہے تو کھا سکتا ہے یہ جائز ہے ۔ مُحَرَّمُ الحَرام میں بھی قربانی کا گوشت اور اس کے علاوہ جانور ذَبح کر کے اس کا گوشت بھی کھایا جا سکتا ہے ۔قربانی کے جانور کے گوشت کے تین حصّے کرنا
سُوال : قربانی کے جانور کے گوشت کے تین حصّے کیے جاتے ہیں ، کیا شریعت میں اِس کی کوئی دَلیل ہے ؟ جواب : بہارِ شریعت کے پندرھویں حِصّے میں قربانی کے مَسائل لکھے ہوئے ہیں ، اس میں قربانی کے جانور کے گوشت کے تین حصّے کرنے کو مُسْتَحَب لکھا ہے مثلاً بکرا ہے تو اس کے تین حصّے کر لیے جائیں ، ایک حصّہ قربانی کرنے والا اپنے اِستعمال میں رکھے ، ایک حصّہ رِشتہ داروں میں تقسیم کر دے اور ایک حصّہ غریبوں میں بانٹ دے تو یہ مُسْتَحَب ہے۔ (بہارشریعت ، 3 / 344 ، حصہ : 15۔ فتاویٰ ہندیہ ، 5 / 300) اگر پورابکرا خود رکھ لیا یا پورا بکرا بانٹ دیا یا پورا بکرا ایک ساتھ کسی کو اُٹھا کر دے دیا تو یہ سب صورتیں بھی جائز ہیں ۔قربانی کس پر واجب ہے ؟
سُوال : گھر میں دو کمانے والے ہیں جو تقریباً 20ہزار تک کماتے ہیں کیا ان پر قربانی
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع