30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
عالم میں کیا ہے جس کی کہ تجھ کو خبر نہیں
عالم میں کیا ہے جس کی کہ تجھ کو خبر نہیں
ذَرَّہ ہے کون سا تری جس پر نظر نہیں
اَرض و سما نہیں ہیں کہ شمس و قمر نہیں
کس چیز پر حبیبِِ خدا کا اَثر نہیں
نجدی شقی خبیث لَعِیں کا یہ قول ہے
مخلوق کی تو کیا اُنہیں اپنی خبر نہیں
قائل ہو علم غیب نبی کا وہ کیوں شقی
مرتد کے دِل میں حبِ نبی کا اثر نہیں
دنیا میں ہو ذلیل تو عقبیٰ میں خوار ہو
جو خاکپائے حضرتِ خیرالبشر نہیں
اَنوار کا وُرُود ہے بزمِ رسول میں
منکر ہے بے بصر اُسے آتا نظر نہیں
یہ علم غیب ہے کہ رسولِ کریم نے
خبریں وہ دیں کہ جن کی کسی کو خبر نہیں
کہتے ہیں جبرئیل بہت میں نے کی تلاش
تجھ سا جہان بھر میں کوئی تاجور نہیں
معراج میں خدا نے بلایا انہیں جہاں
و اللّٰہ اس جگہ پر کسی کا گزر نہیں
تقسیم کررہا ہے تو عالم میں نعمتیں
ظاہر میں گو کہ پاس ترے مال و زَر نہیں
منگتا ہیں ہم رسول کے کیوں دَر بدر پھریں
کیا ہم کو بھیک کے لیے مولیٰ کا دَر نہیں
بیشک رہِ مَدینہ میں نجدی کو خوف ہے
سنی کو ان کی راہ میں مطلق خطر نہیں
ا للّٰہ کے حبیب کا دامن ہے ہاتھ میں
محشر کی سختیوں کا ہمیں کچھ خطر نہیں
سن کر جمیلؔ قادری تیرا کلامِ نعت
بھولیں گے تجھ کو طالب حق عمر بھر نہیں
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع