my page 107
دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
ہسٹری

مخصوص سرچ

30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

Qabala-e-Bakhshish | قَبالَۂ بَخشِش

book_icon
قَبالَۂ بَخشِش
            

ترجیع بند

نہ کیونکر مدینے پہ مکہ ہو قرباں کہ ہیں جلوہ گر اُس میں محبوب ِ یزداں برستے ہیں ہر وقت انوارِ سبحاں ہے ہر ایک گوشہ وہاں کا گلستاں عجب دِل ُکشا ہیں مدینے کی گلیاں مُعَطَّر ہیں یوں جیسے پھولوں کی کلیاں سرِ طور پر تھے جو جلوے نمایاں ہیں اَنوار وہ ہی یہاں پر درخشاں جنابِ کلیم آکے دیکھیں اگر یاں کہیں غش میں آکر کہ یارب تری شاں عجب دِل ُکشا ہیں مدینے کی گلیاں مُعَطَّر ہیں یوں جیسے پھولوں کی کلیاں مَدینے کی جانب چلوں پا بجولاں نکلتے ہی گھر سے بنوں اُن کا مہماں پہنچ کر وہاں پر کروں یہ دل و جاں سنہرے کلس سبز گنبد پہ قرباں عجب دِل ُکشا ہیں مدینے کی گلیاں مُعَطَّر ہیں یوں جیسے پھولوں کی کلیاں مَدینے کی ہر شے َنفاست بھری ہے مَدینے سے کعبے کو عزت ملی ہے وہیں کی تو پھولوں میں خوشبو بسی ہے صبا وَجد میں جھوم کر کہہ رہی ہے عجب دِل ُکشا ہیں مدینے کی گلیاں مُعَطَّر ہیں یوں جیسے پھولوں کی کلیاں وہ کوچہ ہے یا کوئی رحمت کا خواں ہے کہ سارا زمانہ وہاں مَیْہَماں ہے حقیقت میں وہ حورو غلماں کی جاں ہے جہاں اُس کی تعریف میں تر زباں ہے عجب دِل ُکشا ہیں مدینے کی گلیاں مُعَطَّر ہیں یوں جیسے پھولوں کی کلیاں مَدینے سے ہوتی ہے تقسیمِ نعمت وہیں سے بٹا کرتی ہے ساری دولت فدا اُس پہ ہوتی ہے ہر وقت جنت برستی ہے دن رات واں حق کی رحمت عجب دِل ُکشا ہیں مدینے کی گلیاں مُعَطَّر ہیں یوں جیسے پھولوں کی کلیاں مرادیں یہیں سے گدا پارہے ہیں سلاطیں یہاں ہاتھ پھیلا رہے ہیں بشر کیا مَلائک یہاں آرہے ہیں جھکا کر سرِ عجز فرما رہے ہیں عجب دِل ُکشا ہیں مدینے کی گلیاں مُعَطَّر ہیں یوں جیسے پھولوں کی کلیاں وہ گلیاں جہاں پر مَلک سر جھکائیں وہ گلیاں کہ عاشق کے دل میں سمائیں وہ گلیاں کہ ہیں جن کی پیاری ادائیں کسی کو ہنسائیں کسی کو رولائیں عجب دِل ُکشا ہیں مدینے کی گلیاں مُعَطَّر ہیں یوں جیسے پھولوں کی کلیاں وہ گلیاں کہ چمکائیں زائر کی قسمت وہ گلیاں کہ عشاق کے دل کی راحت وہ گلیاں کہ جن میں نظر آئے جنت وہ گلیاں کہ پھولوں میں ہے جن کی نکہت عجب دِل ُکشا ہیں مدینے کی گلیاں مُعَطَّر ہیں یوں جیسے پھولوں کی کلیاں مَدینے کی گلیوں کی گر خاک پاؤں مَلوں منہ پہ آنکھوں میں اپنی لگاؤں حسینانِ عالم کو آنکھیں دکھاؤں غزالانِ چیں کو یہ مژدہ سناؤں عجب دِل ُکشا ہیں مدینے کی گلیاں مُعَطَّر ہیں یوں جیسے پھولوں کی کلیاں مَدینے کو جس وقت گھر سے چلوں گا تو پھر کس کے روکے سے میں رک سکوں گا کہے لاکھ کوئی نہ ہرگز سنوں گا جو اَحباب پوچھیں گے فوراً کہوں گا عجب دِل ُکشا ہیں مدینے کی گلیاں مُعَطَّر ہیں یوں جیسے پھولوں کی کلیاں دِماغ عرش پر کیوں نہ ہو اس زمیں کا کہ روضہ ہے اس میں شہنشاہِ دِیں کا ادھر ہی جھکا سر ہے عرشِ بریں کا یہ کہتا ہے ہر ایک ذَرّہ یہیں کا عجب دِل ُکشا ہیں مدینے کی گلیاں مُعَطَّر ہیں یوں جیسے پھولوں کی کلیاں رہو اے جمیلؔ اب مَدینے میں جا کر برستی ہے دن رات رحمت وہاں پر کہ ہے اُس میں باغِ اَحد کا گُلِ تر ہے ہر ایک کوچہ وہاں کا معطر عجب دِل ُکشا ہیں مدینے کی گلیاں مُعَطَّر ہیں یوں جیسے پھولوں کی کلیاں

کتاب کا موضوع

کتاب کا موضوع

Sirat-ul-Jinan

صراط الجنان

موبائل ایپلیکیشن

Marfatul Quran

معرفۃ القرآن

موبائل ایپلیکیشن

Faizan-e-Hadees

فیضانِ حدیث

موبائل ایپلیکیشن

Prayer Time

پریئر ٹائمز

موبائل ایپلیکیشن

Read and Listen

ریڈ اینڈ لسن

موبائل ایپلیکیشن

Islamic EBooks

اسلامک ای بک لائبریری

موبائل ایپلیکیشن

Naat Collection

نعت کلیکشن

موبائل ایپلیکیشن

Bahar-e-Shariyat

بہار شریعت

موبائل ایپلیکیشن