30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
(4)فعل ماضی احتمالی کی تعریف:
وہ فعل جو زمانہ ٔماضی میں کسی کام کے پائے جانے میں شک پر دلالت کرے۔جیسے: لَعَلَّ هُ ضَرَبَ (شاید ماراہوگااس ایک مردنے ) اسے”ماضی شکّی“ بھی کہتے ہیں۔
بنانے کا طریقہ:
ماضی مطلق کے شروع میں” لَعَلَّ ، لَعَلَّ مَا یا یَکُوْنُ “ کا اضافہ کرنے سے فعل ماضی احتمالی بن جا تا ہے۔جیسے: قَرَءَ سے لَعَلَّ مَا قَرَءَ (شاید پڑھا ہو اس ایک مرد نے)، یَکُوْنُ قَرَءَ (شاید پڑھا ہو اس ایک مرد نے)
نوٹ:اگر ” لَعَلَّ “ کا اضافہ کیا جائے تو اس کے بعد ایک اسم منصوب یا ضمیر کا ہونا ضروری ہے جو صیغہ کے بدلنے کے ساتھ ساتھ بدلتی رہے گی۔جیسے فَعَلَ سے لَعَلَّ زَیْدًا فَعَلَ (شاید کیا ہو زید نے)، لَعَلَّ هُ فَعَلَ (شاید کیا ہو اس ایک مرد نے)
(5) فعل ماضی تمنائی کی تعریف:
وہ فعل ماضی جوکسی کام کی خواہش یا آرزو پر دلالت کرے۔جیسے: لَیْتَ هُ ضَرَبَ ( کاش مارتا وہ ایک مرد)
بنانے کاطریقہ:
ماضی مطلق کے شروع میں” لَیْتَ “یا” لَیْتَمَا “ کا اضافہ کرنے سے فعل ماضی تمنائی بن جاتا ہے۔ جیسے: نَصَرَ سے لَیْتَمَا نَصَرَ (کاش مدد کرتا وہ ایک مرد)
نوٹ:اگر” لَیْتَ “ کا اضافہ کیا جائے تو لَعَلَّ کی طرح اس کے بعدبھی ایک اسم منصوب یا ضمیر کا ہونا ضروری ہے جو صیغہ کے بدلنے کے ساتھ ساتھ بدلتی رہے گی۔جیسے: فَعَلَ سے لَیْتَ زَیْدًا فَعَلَ (کاش کرتا زید) یا لَیْتَهُ فَعَلَ (کاش کرتا وہ ایک مرد)
(6) فعل ماضی استمراری کی تعریف:
وہ فعل ماضی جو کسی کام کے مسلسل پائے جانے پر دلالت کرے۔جیسے: کَانَ یَضْرِبُ (مارتا تھا وہ ایک مرد)
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع