30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
ثلاثی مزید فیہ باب ”إفْعَالٌ“
(۱) تعدیہ:
فعل لازم کو متعدی کردینا جیسے: بَصَرَ زَیْدٌ (زید دیکھنے والا ہوا) (لازم) سے أَبْصَرْتُه (میں نے اسے دیکھا) (متعدی)
(۲)تصییر:
فاعل کا مفعول کو صاحب ماخذ کر دینا جیسے: أَشْرَكَ النَّعْلَ (اس نے جوتے کوتسمہ والا کردیا یعنی جوتے میں تسمہ لگادیا) ماخذ لفظ شِرَاكٌ (جوتے کا تسمہ) ہے۔
(۳)مبالغہ:
فاعل میں ماخذکی کیفیت ومقدارمیں زیادتی وکثرت ہوجانا جیسے: اَسْفَرَ الصُّبْحُ (صبح خوب کھل گئی )، اَثْمَرَ النَّخْلُ (درخت بہت پھلدارہوگیا) ان میں ماخذلفظ سَفْرٌ (کھولنا) اور ثَمَرٌ (پھل) ہیں۔
(۴) لزوم یا الزام ( عکسِ تعدیہ ) :
فعل متعدی کو لازم بنانا جیسے: حَمِدَ اللهَ (اس نے اللہ پاک کی حمد کی) سے أَحْمَدَ (وہ قابل تعریف ہوا)
(۵) ابتداء:
باب اِفْعَالٌ سے ابتداءً کسی فعل کا اس معنی میں استعمال ہونا جو معنیٔ مجرد سے بالکل جدا ہویا اس کا مجرد فعل آتاہی نہ ہو۔جیسے: أَشْفَقَ ( ڈرنا)اس کا مجرد شَفَقَ ہے بمعنی (مہربان ہونا) أَرْقَلَ (دوڑنا) اس کا مجرد فعل نہیں آتا۔
(۶)موافقت:
یعنی باب اِفْعَالٌ کا کسی اور باب کے ہم معنی ہونا۔جیسے :
(ا لف) موافقت ِمجرد:یعنی باب اِفْعَالٌ کامجرد کے ہم معنی ہونا۔جیسے: دَجٰی اللَّیْلُ کے معنی ہیں
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع