30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
سبق نمبر46
اجوف کے قواعد
قاعدہ (۱):
اگر کسی اسم یا فعل کے عین یا لام کلمہ میں فتحہ کے بعد”واؤ“یا ”یاء“ آجائے تو اسے چند شرائط کے ساتھ الف سے بدلنا واجب ہے۔جیسے: قَوَلَ سے قَالَ ، بَیَعَ سے بَاعَ، بَوَبٌ سے بَابٌ، دَوَرٌ سے دَارٌ، نَيَبٌ سے نَابٌ
شرائط یہ ہیں :
۱۔کلمہ میں واؤ یا یاء متحرک ہوں۔(لہذا اَلْقُوْلُ اور اَلْبَيْعُ میں یہ قاعدہ جاری نہیں ہوگا ان کے ساکن ہونے کی وجہ سے)
۲۔ واؤ یا یاء کی حرکت اصلی ہو، عارضی نہ ہو۔ (لہذا جَيَلٌ اور تَوَمٌ میں یہ قاعدہ جاری نہ ہوگا کیونکہ ان کی حرکت عارضی ہے، جَیَلٌ، تَوَمٌ اصل میں جَيْأَلٌ اور تَوْءَمٌ تھے ان میں ہمزہ کی تخفیف کا قاعدہ جاری ہوا تو ہمزہ کی حرکت ان کو دی گئی جس کی وجہ سے یہ متحرک ہوئے)
۳۔ واؤ یا یاء کا ما قبل حرف مفتوح ہو۔ (لہذا العِوَضُ، الحِيَلُ اور السُّوَرُ میں یہ قاعدہ جاری نہ ہوا پہلے دو میں حرف علت کا ما قبل مکسور اور آخری میں ما قبل مضموم ہونے کی وجہ سے)
۴۔حرف علت اور اس کا ماقبل حرفِ مفتوح ایک ہی کلمہ میں ہوں، دو الگ کلموں میں نہ ہوں۔ (لہذا ضَرَبَ يَاسِرٌ میں یاء کوالف سے نہیں بدلا کیونکہ حرف علت کا ما قبل حرف ِ مفتوح الگ کلمہ میں ہے۔اسی طرح كَتَبَ وَاقِدٌ میں)
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع