30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
(۷) دونوں میں سے اول حرف، باب اِفْتِعَالٌ کی ( تاء) نہ ہو۔جیسے: اِقْتَتَلَ (ادغام جائز وقلیل الاستعمال ہے)
(۸) دونوں حروف میں سے دوسرے کی حرکت عارضی نہ ہو۔جیسے: اُرْدُدِ الْقَوْمَ، اُكْفُفِ الشَّرَّ (ادغام جائز ہے)
(۹) دونوں حروف اسمِ متحرک العین کے کسی وزن پر نہ ہوں۔جیسے: سَبَبٌ، عِلَلٌ، ذُرَرٌ، سُرُرٌ (ادغام ممنوع ہے) اور اگر فعل ہو تو ادغام ہو جائے گا۔جیسے: ذَبَّ اصل میں ذَبَبَتها ۔
(۱۰) ادغام کی وجہ سے کسی دوسرے قیاسی وزن سے التباس نہ ہو۔جیسے: قُوْوِلَ ( ادغام ممنوع ہے کیونکہ یہ قَاوَلَ کا مجہول ہے، ادغام کی صورت میں قُوِّلَ ہو جائے گا اور باب تفعیل سے التباس ہوگا)
(۱۱) اگر پہلا حرف متحرک اور دوسرا ساکن ہو تو ادغام ممتنع ہے۔جیسے: ظَلِلْتُ، رَسُوْلُ الْحَسَن
مضاعف کے ثقل کو دور کرنے کے لیے ایک طریقہ”حذف“ بھی ہے اور اس کی دو صورتیں ہیں: ۱۔حذف سماعی ۲۔حذف قیاسی
۱۔حذف سماعی: اہل عرب دو ہم جنس حروف کے ایک کلمہ میں جمع ہونے سے پیدا ہونے والے ثقل کو دور کرنے کے لیے کسی ایک حرف کو بغیر کسی قاعدے کے حذف کردیتے ہیں۔جیسے: مَسْتُ اصل میں مَسِسْتُ اور ظَلْتُمْ اصل میں ظَلَلْتُمْ تھے۔
۲۔حذف قیاسی: باب تفعل اور تفاعل کے مضارع معروف میں جب دو ”تاء“ اکٹھی آجائیں یااس جیسے دوسرے کلمات میں تو ایک”تاء“کو تخفیفاً حذف کردیتے ہیں۔ جیسے: تَنَزَّلُ الْمَلَائِكَةُ اصل میں تَتَنَزَّلُ الْمَلَائِكَةُ اور تَظَاهَرُوْنَ اصل میں تَتَظَاهَرُوْنَ تھے۔
مضاعف کےثقل کو دور کرنے کے لیے ایک طریقہ”ابدال“ ہے اور اس کی بھی دو صورتیں ہیں: ۱۔ابدال سماعی ۲۔ ابدال قیاسی
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع