30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
سبق نمبر37
کلمات کے بنانے اور صیغوں میں تغیر وتبدّل کے طریقوں کا بیان
محترم طلبۂ کرام! آئندہ اسباق میں آنے والے قواعد نہایت اہمیت کے حامل ہیں کیونکہ اس میں ان اصول وضوابط کا بیان ہے جو”علم صرف“ کی تعریف میں ذکر کیے گئے تھے یعنی”ایک کلمہ سے دوسرا کلمہ بنانا اور صیغوں میں ہونے والے تغیر وتبدل کو پہچاننا“ جو علم صرف حاصل کرنے کا بنیادی مقصد ہے۔ اس بات کو یوں بھی کہا جاسکتا ہے کہ سابقہ صفحات میں کی جانے والی ابحاث یعنی شش اقسام ، ہفت اقسام، اسماء مشتقہ وغیرہ اس ہی لیے کی گئی تھیں کہ اب آنے والے اصول وقوانین کو سمجھا جاسکے لہذا قرآن وحدیث میں آنے والے صیغوں کے اصلی حروف پہچاننےيا نئے کلمات بنانے کے لیے مندرجہ ذیل طریقے استعمال کیے جاتے ہیں۔
صیغے بنانے اور کلمات کے ثقل کو دور کرنے کے اصول:
1۔زیادت 2۔قلب 3۔ اِسکان 4۔ حذف 5۔ بین بین
1۔زیادت:
اس سے مراد یہ ہے کہ کلمہ(اسم یا فعل) کے حروف اصلیہ کی ابتداء، درمیان یا آخر میں حروف زائدہ میں سے کوئی ایک حرف بڑھا کر نیا کلمہ بنایا جاتاہے۔ حروف(معانی )میں کوئی حرف زیادہ کرکے نیا حرف نہیں بنایا جاتا کیونکہ حروفِ معانی تصریف کے عمل کو قبول نہیں کرتے،جیساکہ سبق نمبر1میں اس کی وضاحت کی گئی ہے۔
اس کے دو طریقے ہیں:
۱۔حروف اصلیہ ہی میں سے کسی حرف کی تکرار کردینا۔ جیسے: عَلَّمَ ، جَلْبَبَ ، اس کے لیے حروف خاص نہیں بلکہ وزن کے مطابق کسی بھی حرف کی تکرار کر دی جاتی ہے۔
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع